دسمبر تک 5 فیصد جی ایس ٹی کے ساتھ اور جنوری سے 12 فیصد جی ایس ٹی بل تیار کریں، پاورلوم بنکروں سے اپیل

دسمبر تک 5 فیصد جی ایس ٹی کے ساتھ اور جنوری سے 12 فیصد جی ایس ٹی بل تیار کریں، پاورلوم بنکروں سے اپیل


مالیگاؤں :19 نومبر (راست و نام نگار) پاورلوم بنکروں کورونا اب جی ایس ٹی معاملہ میں شفاف کردار ادا کرنا ہوگا اور اسکی معلومات حاصل کرتے ہوئے اپنے کاروبار کو جاری کرنے رکھنا ہوگا ورنہ خسارے کارپوریشن سودا خود کے کاروبار کو نقصان دہ ثابت کرنے کے مترادف ہوگا ۔اس سلسلے میں نمائندہ بیباک کو پاورلوم ادیوگ وکاس سمیتی کی جانب سے معروف بنکر خالد معین نے معلومات دیتے ہوئے بنکروں سے اپیل کی  ہے جس کے مطابق اپیل کو تفصیلی طور پر پیش کیا جارہا ہے ۔بنکر حضرات اس جانب توجہ دیں اور اپنے لین دین کورونا اس حساب سے کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق 2016 سے ابھی تک کپڑے میں %5 GST وصول کی جاتی تھی پالسٹر پی سی اور انڈونیشیا میں بچی ہوئی جمع شدہ GST ری فنڈ ہو رہی ہے البتہ کاٹن میں بھرنا آتا ہے کیونکہ کاٹن یارن اور کپڑے دونوں میں GST کی شرح %5 ہے ظاہر بات ہے مزدوری کا بھرنا آئے گا جس کو cover کرنے کے لئے اکثر کاٹن چلانے والے پی سی اور پالسٹر چلاتے ہیں تاکہ بھرنا نہ آئے خواہ پالسٹر ہی سی میں کچھ بچے نہ بچے۔ یہ اسکیم ان دونوں وان کے لئے میٹھا زہر ثابت ہو رہی تھی (انڈونیشیا) چلانے والے بنکر نہ کے برابر ہیں۔

18 نومبر کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق نئے سال یعنی 1 جنوری 2022 سے کپڑے پر وصول کی جانے والی GST جو %5 تھی اب %12 ہو جائے گی جس کی وجہ سے کپڑا بھی مہنگا ہو گا اور اب کاٹن کے جیسا مزدوری کا بھرنا پالسٹر پی سی اور انڈونیشیا وان چلانے والے بنکروں پر آئے گا 
مطلب صاف ہے ری فنڈ بند اور تقریباً دس سے پچاس پیسہ فی میٹر بھرنا آئے گا (تقریباً تمام تاکھا 180 سے 220 میٹر ) کا ہے 
اب آتے ہیں پالسٹر کی طرف یہاں پر اب تک دھارا کے مطابق مزدوری میں %9 وٹاو جوڑ کر کپڑے کا بھاؤ بولا جاتا ہے اور Bill بناتے وقت  %9 کم کر کے %5 GST جمع کر کے Bill بنایا جاتا ہے۔
اب چونکہ 1 جنوری سے GST 12% ہو جائے گی اس صورت میں ضروری ہو جاتا ہے کہ ہم آج سے جو بھی بھاؤ بولینگے وہ %9 کے بغیر صافی صافی بولیں + GST ۔
فرض کریں آپ آج سے دو مہینہ آگے کا مال بیچ رہے ہیں تو صافی کپڑے کا بھاؤ کر لیں 31 دسمبر تک %5 GST جمع کر کے Bill بنائیں ۔ 1 جنوری سے %12  GST جوڑ کر Bill بنایا جائے تا کہ بیوپار میں آگے کسی قسم کی دشواری نہ آئے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے