زرعی قوانین کی واپسی کااعلان منظم جہد مسلسل کی فتح : مولانااحمدولی فیصل رحمانی

زرعی قوانین کی واپسی کا اعلان منظم جہد مسلسل کی فتح : مولانااحمدولی فیصل رحمانی


حکومت پارلیمانی سیشن میں سی اے اے قانون بھی واپس لے اور این پی آر  کی متنازعہ شقوں کا خاتمہ  کریں 


 عدالت عظمیٰ سے بھی مثبت پہل کی اپیل ، جمہوریت کی فتح پر کسان تنظیموں کو مبارکباد 



پٹنہ: 19 نومبر (پریس ریلیز) اگر منظم اور متحدہوکر، صبرواستقامت کے ساتھ جہدمسلسل ہو توکامیابی مل سکتی ہے۔کسانوں کے پرامن احتجاج اوران کے اتحادوتنظیم اورصبرکاپھل آج مل گیا۔زرعی قوانین کی واپسی کااعلان درحقیقت اسی جہدمسلسل ، اتحاداوراستقامت وصبرکی فتح کاثبوت ہے۔ زرعی قوانین پرحکومت کایوٹرن اس کی دلیل ہے کہ جمہوری طریقے سے اپنی بات منوائی جاسکتی ہے جس سے جمہوریت کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں۔ا ب حکومت کوچاہیے کہ عوام کی آوازسنتے ہوئے سی اے اے کوبھی پارلیمنٹ کے آئندہ سیشن میں واپس لے ،نیزاین پی آرکی متنازعہ شقوں کوختم کرنے کافیصلہ کرے۔ زرعی قوانین کی واپسی کے اعلان پران خیالات کااظہارحضرت امیرشریعت مولانااحمدولی فیصل رحمانی،سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیرنے کیا۔ انھوں نے سماجی تنظیموں، وکلاء اور دانشوران سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں مضبوط آوازاٹھائیں۔امیرشریعت نے مزیدکہاکہ زرعی قوانین پربیک فٹ پرجانے سے حکومت کوسبق لیناچاہیے کہ وہ کوئی ایساکام نہ کرے جوسیکولرزم،آئین اورعوام کے خلاف ہو۔جمہوریت میں حکومت عوام کی ہوتی ہے۔عوامی جذبات کاخیال رکھنااوران کے حقوق کی پاسداری جمہوری قدروں کومضبوط کرتی ہے۔


امیرشریعت حضرت مولانااحمدولی فیصل رحمانی نے فیصلہ کاخیرمقدم کرتے ہوئے اورکسانوں کومبارک باددیتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ جس طرح عوامی دباﺅمیں آکراس نے زرعی قوانین کی واپسی کااعلان کیاہے،اسی طرح آئندہ ہونے والے پارلیمانی سیشن میں سی اے اے کو بھی واپس لے،نیزاین آرسی کے نہ کرنے کاباضابطہ تحریری اعلان کرے،اپنے متضادبیانات کی ایوان میں وضاحت کرے۔ اوراین پی آرکی متنازعہ شقوں کوحذف کرے۔یہ مطالبہ ممتازماہرین قانون،وکلاء،نمائندہ تنظیموں عوام اورتمام مذاہب کی نمائندہ شخصیتوں نے بارہاکیاہے۔انھوں نے کہاکہ سی اے اے کے خلاف ملک گیراوروسیع اورپرامن احتجاج کی گونج پوری دنیامیں سنی گئی۔ایسی قانون سازی سے بچنا چاہیے جوجمہوری اقدارکے خلاف ہو۔مذہب کی بنیادپرقانون سازی نہیں ہوسکتی۔یہ آئین اورسیکولراقداردونوں کے خلاف ہے۔نیزعوام کوپریشانی میں ڈالنے والااقدام ہے۔جب کہ سیکولر اقدار کا تحفظ حکومت کاآئینی فرض ہے۔حکومت اپنایہ فریضہ اداکرے۔امیرشریعت نے عدالت عظمیٰ سے بھی اپیل کی کہ آئینی روح، سیکولراقدار اورعوامی جذبات کاخیال رکھتے ہوئے جلدازجلدسی اے اے پرفیصلہ سنائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے