گرانٹ کیلئے 8 اور 9 جولائی کو ریاست کے تمام اسکول بند رکھنے کا فیصلہ، اساتذہ کی جانب سے اعلان



گرانٹ کیلئے 8 اور 9 جولائی کو ریاست کے تمام اسکول بند رکھنے کا فیصلہ، اساتذہ کی جانب سے اعلان 


احتجاج کو مہاراشٹر اسٹیٹ ہیڈ ماسٹر ایسوسی ایشن و اساتذہ کی تمام تنظیموں کی غیر مشروط حمایت


مہاراشٹر شکشک سمنوئے سنگھ کی اساتذہ سے آزاد میدان دھرنے میں شرکت کی اپیل 



ممبئی : 3 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں  8 اور 9 جولائی کو ریاست کے تمام اسکول بند رہیں گے۔اس لیے طلبہ اور ان کے والدین سے اس بات کو نوٹ کرنے  کی اپیل کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ  ٹیچرس کی جانب سے گزشتہ سال 1 اگست 2024 سے مہاراشٹر کے مختلف مقامات پر مسلسل 75 دن تک احتجاج کیا گیا اور اس کے بعد ممبئی کے آزاد میدان میں دھرنا اندولن کیا گیا ۔ناگپور تک احتجاج درج کیا گیا اس پر حکومت نے 10 اکتوبر 2024 کو وزیر اعلیٰ کی صدارت میں منعقدہ ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں ریاست کے نان گرانٹ و جزوی گرانٹ یافتہ اسکولوں کی گرانٹ میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔تاہم، ریاستی حکومت کی طرف سے 14 اکتوبر 2024 کو جاری کردہ GR میں، اسکولوں کیلئے  اسکولوں کے لیے فنڈز کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا تھا۔اہم بات یہ ہے کہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے اس زیر التواء مطالبے پر حکومت نے ابھی تک سنجیدگی سے توجہ نہیں دی۔ یقین دہانیوں کے باوجود یہ مطالبہ پورا نہیں کیا جا رہا۔ آزاد میدان ممبئی میں دھرنا اندولن جاری ہے ۔مہاراشٹر شکشک سمنوئے مہا سنگھ کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ ریاست کی اسکول 8 اور 9 جولائی 2025 کو بند رکھیں اور نان گرانٹ اساتذہ کیساتھ تعاون کریں۔

ریاست میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی جانب سے ان دو دنوں کے لیے اسکول بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ چونکہ ریاست میں امداد یافتہ / جزوی طور پر امداد یافتہ اسکولوں کے ملازمین کو انصاف نہیں مل رہا ہے، اس لیے انتظامیہ کو اس مسئلے کی یاد دلانے کے لیے ایک بار پھر احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ 8 اور 9 جولائی کو ریاست بھر کے ہزاروں اساتذہ ریاست اپنے اسکول بند رکھ کر آزاد میدان میں احتجاج کریں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے اسکول بند کرنے کے اس احتجاج کو مہاراشٹر اسٹیٹ ہیڈ ماسٹر ایسوسی ایشن نے غیر مشروط حمایت دی ہے۔مہاراشٹر اسٹیٹ جوائنٹ پرنسپلز ایسوسی ایشن اور ریاست میں تمام اساتذہ کی تنظیموں کے اقدام سے یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ریاست میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے اس احتجاج کے پس منظر میں حکومت کیا فیصلہ لیتی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے