ایف آئی آر میں تاخیر مہاراشٹر میں تشدد کا سبب بنا ، توہین رسالت کے معاملات کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے
انٹلی جنس ایجنسیوں کی جانچ جاری ،رضا اکیڈمی کو کلین چٹ! سوشل میڈیا سمیت کئی وجوہات
ممبئی : 20 نومبر (ایجنسی) انٹلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ منظر عام پر آنے سے رضا اکیڈمی پر شک و شبہ کمیٹی ہے تا نظر آرہا ہے ۔شان رسالت میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف شکایت درج کرنے میں ہوئی دیری ہی کوتاہی کا سبب بنی ہے ۔اسطرح کا ریمارک انٹلی جنس بیورو نے دیا ہے ۔اس سلسلے میں ذرائع سے ملی خبر کے مطابق امراوتی ، ناندیڑ اور مالیگاؤں میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے لئے مہاراشٹر کا ایک بڑا طبقہ رضا اکیڈی کو قصوروار مان رہا ہے ۔ انکا کہنا ہے کہ بند مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں تشدد کا سبب بنا اور اس نے فرقہ وارانہ قووتوں کو موقع فراہم کیا ۔
انٹلی جنس کے مطابق ممبئی مہاراشٹر بھر میں تشدد برپا ہونے کا ایک سبب ممبئی کے پائیدھونی پولیس اسٹیشن میں توہین رسالت کے خلاف معاملہ درج کرنے سے انکار اور اس کے بعد رضا اکیڈمی کے احتجاج کے بعد تاخیر سے معاملہ درج کرنا بھی ہے کیونکہ گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مسلمانوں میں ناراضگی ہے لیکن جب کبھی بھی مسلمان یا مسلم تنظیمیں پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کرنے اور ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کر تی ہے تو اس میں تساہلی اور غفلت و لاپروائی سے کام لیا جاتا ہے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ رضا اکیڈمی نے ممبئی بند کا اعلان کر دیا اور پھر یہ بند صرف ممبئی تک ہی نہیں بلکہ پورے مہاراشٹر بھر میں ایک تحریکی شکل اختیار کر گیا اور تمام مسلم جماعتوں , مکاتب فکر اور علما کرام وعمائدین شہر نے اس کی نہ صرف حمایت کی بلکہ بند میں شامل جماعتوں نے پرامن بند بھی کیا۔ اس بند میں شرپسند عناصر نے تشدد برپا کر کے اس کامیاب بند کو ناکام کر نے کی کوشش کی اور پھر امراؤتی ناندیڑ مالیگاؤں میں بیک وقت تشدد برپا ہوگیا جس میں اب تک مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے اس کی تصدیق انٹلیجنس ایجنسیوں نے کی ہے۔
انٹلی جنس نے باور کروایا ہے کہ توہین رسالت جیسے حساس معاملہ میں پولس کو اہم کردار ادا کرتے ہوئے پہلے پہل ایف آئی درج کرنی چاہئے اور حکومتوں کو کوشش کرنا چاہئے آئندہ اس قسم کے ہتک عزت واقعات نہ ہو سکے ۔خیال رہے امراؤتی تشدد کے بعد انٹلیجنس ایجنسیوں نے بند کے دوران ہونے والے تشدد کی وجوہات کا مشاہدہ و معائنہ شروع کردیا ہے اور اس نے اپنی رپورٹ میں پایا ہے کہ ممبئی میں پولیس کے معرفت وسیم رضوی کے خلاف معاملہ درج کرنے میں تاخیر اور پولیس کا رویہ بھی اس میں اہم وجہ رہاہے جس کے بعد ہی رضا اکیڈمی نے بند کا اعلان کیا تھا۔ رضا اکیڈمی نے جب پائیدھونی میں گستاخ رسول صلی اللہ کے خلاف معاملہ درج کرنے پولیس اسٹیشن کا رخ کیا تھا تو 8 نومبر 2021 ء کو پولیس نے چار بجے سے لے کر 7 بجے تک معاملہ درج نہیں کیا۔ انہوں نے پہلے تو معاملہ درج کرنے سے انکار کر دیا بعد میں پولیس کے اعلی افسران کی مداخلت اور رضا اکیڈمی کا پرامن دھرنا کے بعد رات 8 بجے ایف آئی آر درج کی گئی ۔ اسی وقت سے ممبئی بند کے اعلان کو تقویت ملی اور پھر یہ ممبئی بند پورے مہاراشٹر ہی نہیں ملک بھر میں بند کی علامت بن گئی۔انٹلی جنس کی رپورٹ سے رضا اکیڈمی کو کلین چٹ ملنے کی امید نظر آرہی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com