سلیمان قتل معاملہ : وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کو انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹرا پارٹی کا مطالباتی مکتوب روانہ



سلیمان قتل معاملہ : وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کو انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹرا پارٹی کا مطالباتی مکتوب روانہ 



حکومت جامنیر پولس کے تحقیقاتی انسپکٹر کو معطل کریں اور ایس آئی ٹی کی تشکیل کر فاسٹ ٹریک کورٹ میں انصاف کو یقینی بنائیں :آصف شیخ 




مالیگاؤں : 18 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) گزشتہ 11 اگست 2025 کو سلیمان رحیم خان پٹھان ساکن بیٹاواد خورد تعلقہ جامنیر ضلع جلگاؤں کسی کام سے جامنیر آیا اور جب وہ ایک کافی شاپ پر بیٹھا تھا تو کچھ افراد نے اسے اغوا کر کے مختلف مقامات پر لے جا کر 4 سے پانچ گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور مارتے پیٹتے رہے۔ پھر حملہ آوروں نے اسے بیٹا واد بس اسٹینڈ پر لے آئے اور سلیمان رحیم خان پٹھان کو سلیمان کے والد، والدہ، دادا اور بہن کے سامنے بھی سلیمان کو مارا اور قتل کردیا۔ پورا گاؤں یہ منظر دیکھ رہا تھا۔ یہ اس واقعے کی حقیقت ہے۔ بعد ازاں اس افسوسناک واقعہ کی پہلی شکایت سلیمان کے والد رحیم خان پٹھان نے جامنیر پولس میں فرسٹ نیوز نمبر 0288/2025 مورخہ 11/08/2025 اور جنرل رجسٹر انٹری نمبر 035 کے تحت دی۔اس مآب لنچنگ کے واقعہ کو 6 دن ہوچکے ہیں اور پولس نے صرف 5 قاتلوں کو گرفتار کیا ہے۔ لیکن 10/12 قاتل ابھی تک مفرور ہیں۔ مہاراشٹر حکومت اور پولس انتظامیہ نے ابھی تک تمام قاتلوں کی گرفتاری کے لیے تسلی بخش اقدامات نہیں کیے ہیں۔ جس طرح سنتوش دیشمکھ قتل کیس بیڑ ضلع میں ہوا تھا۔اس کیس میں حکومت نے فوراً ایس آئی ٹی بنا کر تفتیش کی تھی، اسی طرح سلیمان رحیم خان پٹھان کا بھی قتل ہوا ہے اور اس ضمن میں بھی ایس آئی ٹی بنا کر جانچ کی جائے ۔اس طرح کا تفصیلی مطالباتی مکتوب مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کو مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید اور انڈین سیکولر لارجیسٹ اسمبلی آف مہاراشٹرا پارٹی کے قومی صدر نوید خطیب احمد نے روانہ کیا ہے ۔


مکتوب میں آصف شیخ و نوید خطیب لکھا کہ مہاراشٹر حکومت کو اس دردناک واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے اور سلیمان کے قاتلوں کو سخت سزا دینے کے لیے آئی پی ایس رینج کے سینئر پولس افسر کی قیادت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دینی چاہیے۔اسی طرح سلیمان کے قاتلوں کے خلاف مکوکا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔ مرحوم سلیمان کے خاندان کے لیے فوری انصاف کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو ایک "فاسٹ ٹریک کورٹ" قائم کرنا چاہیے اور کیس کو اس عدالت کے حوالے کرنا چاہیے۔اسی کیساتھ جامنیر پولس اسٹیشن کے پولس انسپکٹر (تفتیشی افسر) کو جہاں مذکورہ واقعہ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔ سلیمان کے قاتلوں کے موبائل فون قبضے میں لیے جائیں، اس موبائل کی سی ڈی آر نکال کر فرانزک لیب کو بھیجی جائے۔ پولس کو فوری طور پر جامنیر اور اس کے آس پاس کے کافی شاپ میں لگے تمام سی سی ٹی وی کیمرے ضبط کرنے چاہئیں۔ کافی شاپ کے مالک کو بھی واقعہ کے گواہ کے طور پر ریکارڈ کیا جائے۔ پولس فوری طور پر گاڑی اور گاڑی کے مالک کو جس میں سلیمان کو اغوا کیا گیا تھا ضبط کرے۔آصف شیخ نے لکھا ہے کہ حکومت اور پولس انتظامیہ سے ہم گزارش کرتے ہیں کہ وہ سلیمان کے قتل سے متعلق مطالبات کا نوٹس لیں اور سلیمان پر حملہ کرنے والے تمام ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے