معروف بنکر یوسف الیاس عصمت دری کے الزام گرفتار ، پوسکو کے تحت مقدمہ درج، تین ستمبر تک پولس تحویل، میر موکل پر سیاسی چپکلش میں جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا : ایڈوکیٹ عارف شیخ



معروف بنکر یوسف الیاس عصمت دری کے الزام گرفتار ، پوکسو کے تحت مقدمہ درج، تین ستمبر تک پولس تحویل



میر موکل پر سیاسی چپکلش میں جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا : ایڈوکیٹ عارف شیخ



مالیگاؤں : 31 اگست (بیباک) عائشہ نگر پولس اسٹیشن سے ملی تفصیلات کے مطابق  متاثرہ لڑکی کی شکایت پر شہر کے معروف بنکر یوسف الیاس پر نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں گناہ رجسٹرڈ نمبر انڈین جوڈیشل کوڈ (BNS)، 2023 کی دفعہ 64،351(2)،356(2) اور جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ ایکٹ، 2012 کہ دفعہ 4،8،5 اور 12 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی نے شکایت درج کرتے ہوئے بتایا کہ میرا خاندان غریب ہے ۔میرے والد کو فالج کا اٹیک ہوا ہے ۔اس لیے ہم اپنی روزمرہ کی ضروریات پوری نہیں کر سکتے تھے۔ تو میں نے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ جب میں اپنے ارد گرد کام کی تلاش میں تھی تو مجھے اپنے آس پاس کے لوگوں سے معلوم ہوا کہ یوسف الیاس، حسین سیٹھ کمپاؤنڈ، والے غریبوں کی مدد کرتے ہیں، اگر میں اس کے پاس جاؤں تو وہ میری مدد کرے گا، اس لیے میں نے یوسف الیاس سے مدد مانگنے کا فیصلہ کیا۔ جنوری 2025 میں بھی (مجھے صحیح تاریخ یاد نہیں ہے) دوپہر 03:00 بجے سے 04:00 بجے کے درمیان۔ میں یوسف الیاس سے ملنے کے لیے حسین سیٹ کمپاؤنڈ، آگرہ روڈ، مالیگاؤں میں ان کی آفس گئی ۔ پھر نیچے ایک آدمی بیٹھا تھا۔ میں نے اسے اپنا نام بتایا اور بتایا کہ میں یوسف الیاس سے ملنا چاہتی ہوں۔ پھر اس آدمی نے مجھے بتایا کہ میں یوسف الیاس ہوں۔ پھر میں نے ان سے کہا کہ میرے والد بیمار ہیں اور انہیں فالج ہے۔مجھے اپنے خاندان کی کفالت کے لیے مدد کی ضرورت ہے۔ پھر اس نے مجھے بتایا کہ اس کی بیوی اوپر ہے اور مجھے واپس جانے کو کہا۔ میں یوسف الیاس کی آفس میں صوفے پر بیٹھ گئی۔ 15 منٹ کے بعد یوسف الیاس اوپر سے  آیا۔ وہ وہیں میرے جسم کو چھونے لگا، جب میں نے اس کی مزاحمت کی تو اس نے مجھے زبردستی کھینچ کر قریبی پوزیشن میں لے لیا اور زبردستی مجھ سے جنسی تعلق قائم کیا۔ پھر میں بہت ڈر گئی اور بھاگنے لگی۔ یوسف الیاس نے مجھے دھمکی دی کہ اگر تم نے اس بارے میں کسی کو بتایا تو میں تمہاری ویڈیو وائرل کر کے تمہیں معاشرے میں بدنام کر دوں گا، اس کے بعد کوئی تم سے شادی نہیں کرے گا، اس نے مجھے 50 ہزار روپے دیئے۔اس کے بعد یوسف الیاس نے بھی میرے ساتھ اورل سیکس کیا۔ پھر جب میں نے اس کی مخالفت کی تو وہ کہنے لگا کہ مجھے تم جیسی نوجوان لڑکیاں پسند ہیں، پھر یوسف الیاس نے مجھے دو گھنٹے تک کمرے میں بٹھا کر رکھا۔ اور وقتاً فوقتاً اس نے میرے ساتھ زبردستی اورل سیکس کیا۔ پھر یوسف الیاس نے مجھے اپنے موبائل پر بنائی ہوئی ویڈیو دکھائی اور دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو میں تمہاری ویڈیو وائرل کر دوں گا۔ اور میں تمہیں منہ دکھانے کی جگہ نہیں چھوڑوں گا، پھر یوسف الیاس نے مجھے گھر جانے کو کہا۔ اس کے بعد میں اپنے گھر آئی۔ لیکن میں نے کسی کو نہیں بتایا کہ میرے ساتھ کیا ہوا، اس ڈر سے کہ اگر میں نے اپنے گھر بتایا تو یوسف الیاس میری ویڈیو وائرل کر دے گا۔ اس کے بعد، 15 دن بعد فروری 2025 میں (مجھے صحیح تاریخ یاد نہیں) دوپہر 02:00 سے 04:00 بجے تک۔ اسی دوران یوسف الیاس نے مجھے میرے موبائل پر کال کی اور کہا کہ میں تمہیں لینے آؤں گا۔ میں نے انکار کیا تو یوسف الیاس نے مجھے دوبارہ ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔ چنانچہ میں ڈرتے ڈرتے انکے بنگلے چلا گیا۔ وہاں سے یوسف الیاس مجھے اپنی موٹرسائیکل پر بٹھا کر رونق آباد کی ایک گلی میں گھر لے گیا۔ وہاں یوسف الیاس نے مجھ سے زبردستی جسمانی ہمبستری کی۔ اس کے بعد بھی جب میں نے مزاحمت کی تو یوسف الیاس نے مجھے ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دی اور میرے داہنے ہاتھ پر سگریٹ جلایا تو میں ڈر کر خاموش رہی ۔پھر یوسف الیاس نے مجھے دو ہزار روپے دیئے۔ اس کے بعد میں اپنے گھر چلی گئی ۔ لیکن یوسف الیاس نے مجھے ویڈیو وائرل کرنے اور بدنام کرنے کی دھمکی دی۔ اس نے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر میں پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے گئی تو مجھے جان سے مار دے گا، اس لیے میں نے ڈر کے مارے واقعے کے بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔

پھر تقریباً ایک ماہ قبل ہمیں اپنے اردگرد کے لوگوں سے معلوم ہوا کہ ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے اور اس میں یوسف الیاس ہے۔ اور اس ویڈیو میں ایک لڑکی نقاب پہنے ہوئی تھی۔ میں اس ویڈیو میں تھی ، لیکن میری شناخت ظاہر نہیں کی گئی کیونکہ میں نے نقاب پہن رکھا تھا۔ پھر مجھے یقین ہو گیا کہ یوسف الیاس نے مجھے اور اس کی ویڈیو ہر جگہ وائرل کر کے مجھے بدنام کیا ہے۔ لیکن میں نے کسی کو نہیں بتایا کیونکہ یوسف الیاس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پھر آج 30/08/2025 کو دوپہر تقریباً 02:00 بجے میری طبیعت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے میں دوا لینے سول ہسپتال مالیگاؤں گئی ۔ پھر جب میں باہر بیٹھی رو رہی تھی کہ ایک عورت میرے پاس آئی اور مجھ سے سوال کرنے لگی اور میرے رونے کی وجہ پوچھنے لگی۔  مذکورہ خاتون سے بھی میری جان پہچان تھی اور اس نے پیار سے مجھ سے پوچھا تو مجھے اس کے قریب روتے ہوئے محسوس ہوا اور میں نے اسے وہ سب کچھ بتا دیا جو یوسف الیاس نے میرے ساتھ کیا تھا اور اس نے مجھے سمجھایا کہ یوسف الیاس کے خلاف شکایت درج کروانے کے لیے پولس اسٹیشن جانا چاہیے، لیکن میں نے پولس اسٹیشن آنے سے انکار کردیا کیونکہ یوسف الیاس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی، لیکن اس نے مجھے سمجھایا کہ اگر تم نے یوسف الیاس کے خلاف شکایت درج نہیں کروائی تو یوسف الیاس تمہیں دوبارہ مجبور کرے گا اور تمہاری مزید ویڈیوز وائرل کرے گا، اس لیے میں نے عائشہ نگر پولس اسٹیشن  میں شکایت درج کروائی۔ 

اس ضمن میں پولس نے متاثرہ لڑکی کی شکایت پر گناہ رجسٹرڈ نمبر
انڈین جوڈیشل کوڈ (BNS)، 2023 کی دفعہ 64،351(2)،356(2) اور جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ ایکٹ، 2012 کہ دفعہ 4،8،5 اور 12 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ۔اس معاملے میں آج اتوار ہونے کے باود انہیں عدالت میں پیش کیا گیا ۔جہاں معزز جج نے ملزم یوسف الیاس کو چار دنوں کی یعنی 3 ستمبر تک پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا ۔اس طرح کی تفصیلات یوسف الیاس کے دفاعی وکیل عارف این شیخ نے دی ۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ میرے موکل یوسف الیاس کو سیاسی چپکلش کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ان پر جھوٹا اور بوگس کیس درج کیا گیا ہے ۔عدالت میں ہم نے پولس تحویل کیخلاف مدلل بحث کی لیکن پولس کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ ملزم کو پولس تحویل اس لیے دینا ضروری ہے کہ ملزم کا عصمت دری کے مقام پر پہنچ کر پنچ نامہ کرنا ہے اور ادیگر ثبوت جمع کرنا ہے اس لیے پولس تحویل ضروری ہے ۔عارف شیخ نے بتایا کہ عدالت نے انہیں تین ستمبر تک پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے