بوگس ووٹ معاملہ میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کر بی ایل اوز پر کارروائی کی جائے



بوگس ووٹ معاملہ میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کر بی ایل اوز پر کارروائی کی جائے 



مالیگاؤں سینٹرل حلقہ میں 42 ہزار ووٹ کس طرح بڑھائی گئی؟ جانچ پڑتال کرنے مرکزی الیکشن کمیشن اور وزیر داخلہ سے غنی شاہ کا مطالبہ 


مالیگاؤں : 9 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) بوگس ووٹ معاملہ طول پکڑتا دکھائی دے رہا ہے ۔مالیگاؤں سینٹرل حلقہ اسمبلی میں 42 ہزار ووٹرس کی ووٹ کس طرح بڑھائی گئی؟ بی ایل اوز کا کیا رول ریا ہے؟ ان سب بی ایل اوز کی ایس آئی ٹی کی معرفت جانچ پڑتال کی جائے، اس طرح کا مطالبہ مرکزی الیکشن کمیشن نئی دہلی، ریاستی الیکشن کمیشن و وزیر داخلہ اور ضلع کلکٹر کو ایک ای میل کے ذریعے غنی شاہ نے کیا ہے ۔غنی شاہ نے مکتوب میں کہا کہ مالیگاؤں شہر میں سال 2024 کے انتخابات میں تقریباً 343 ایل وی اوز نے مل کر کام کیا ہے، 114 مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ کے اسمبلی الیکشن میں ڈپلیکیٹ ووٹوں کا بڑے پیمانے پر استعمال ہوا ہے، مالیگاؤں شہر میں تقریباً 42000 ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے۔114 مالیگاؤں سینٹرل میں ایک ہی شخص کے تین سے چار مقامات پر ووٹر لسٹ میں نام آچکا ہے اور جب مالیگاؤں میں الیکشن ہوا تو ایسا نہیں لگا کہ کوئی ڈپلیکیٹ ووٹ استعمال ہوئی ہوگی لیکن جب ووٹر لسٹ چیک کی گئی تو پتہ چلا کہ مالیگاؤں میں تین تین جگہوں پر ایک ہی شخص کے نام ہیں ۔ایسے تقریباً 42000/ہزار ووٹ ووٹر لسٹ میں شامل ہیں ۔میری الیکشن کمشنر سے درخواست ہے کہ حکومت اس کا نوٹس لے۔مالیگاؤں شہر میں بوگس ووٹنگ اور بوگس الیکشن کی جانچ کرنا ضروری ہے ۔ مالیگاؤں شہر میں بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے فوری طور پر حکومت ایس آئی ٹی کا قیام عمل میں لاتے ہوئے 2024 میں ہوئے مالیگاؤں ودھان سبھا کے کل 343 بوتھ کے بی ایل وی اوز کی فوری طور پر تحقیقات کی جائیں اور انہیں گرفتار کیا جائے، اور ان سب کے موبائل کی الیکشن سے پہلے کی چیکنگ کی جائیں اور سی ڈی آر کی جانچ پڑتال کی جائے۔ کنتی سیاسی پارٹی ان سب بی ایل او سے بات کر رہی تھی؟ ان سب کی جانچ کی جائے اور فوری کارروائی کرنے کے لیے مقامی پولس اسٹیشن کو اطلاع دی جائے۔اس طرح کا مطالبہ بھی معروف سماجی ورکر غنی شاہ نے چیف الیکشن کمشنر انڈیا گورنمنٹ آف انڈیا دہلی سے کیا ہے۔ انہوں نے اس مکتوب کی ایک ایک کاپی بطور شکایت و کارروائی کیلئے ریاستی الیکشن کمشنر ،وزیر اعلیٰ وزیر داخلہ دیویندر پھڑنویس ،ضلع کلکٹر کو بھی بذریعہ ای میل روانہ کیا گیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے