گیارہویں جماعت میں آن لائن داخلہ کے عمل سے ہزاروں طلباء اور والدین پریشان، آصف شیخ کی وزیر تعلیم بھسے سے ملاقات و مطالبہ



گیارہویں جماعت میں آن لائن داخلہ کے عمل سے ہزاروں طلباء اور والدین پریشان ، آصف شیخ کی وزیر تعلیم بھسے سے ملاقات و مطالبہ 




مالیگاؤں : 21 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں بہت سے طلباء اور والدین کو 11ویں جماعت میں داخلے کے جاری عمل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔طلباء اور والدین کی طرف سے شکایات ہیں کہ اسکول انتظامیہ ضروری تعاون فراہم نہیں کر رہی ہے۔ اس کے برعکس کچھ اسکول آمرانہ رویہ اختیار کر رہے ہیں اور طلباء اور والدین کو غیر ضروری پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کئی طلباء مقررہ وقت میں داخلہ نہیں لے سکے۔اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، پونے کی طرف سے 18 اگست 2015 کو جاری کردہ سرکلر میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ داخلہ کے عمل کی آخری تاریخ بڑھا دی گئی ہے۔ تاہم، حقیقت میں، مسلسل شکایات ہیں کہ مالیگاؤں کے کچھ اسکول اور کالج طلباء کو متوقع تعاون فراہم نہیں کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ، داخلہ کا عمل تاخیر سے مکمل ہو رہا ہے، جس کا براہ راست بچوں کی پڑھائی اور اثر اکتوبر کے بعد ہونے والے امتحانات پر پڑنے کا امکان ہے۔ طلبہ کے تعلیمی نقصانات سے بچنے کے لیے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔اس لیے میں آپ سے  درخواست کرتا ہوں کہ گیارہویں جماعت میں داخلے کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے تاکہ تمام طلباء کو داخلہ لینے کا موقع ملے۔اسی طرح کالجوں کو والدین اور طلباء کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کا حکم دیا جائے اور آمریت کو روکا جائے۔اس طرح کا مطالباتی مکتوب آج وزیر تعلیم دادا بھسے سے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے کیا ۔موصوف نے وزیر سے ملاقات کرتے ہوئے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومتی فیصلے میں دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے اور داخلہ کے عمل میں شفافیت لائی جائے۔اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر ضروری اقدامات کیے جائیں کہ داخلوں میں تاخیر سے طلبہ کو تعلیمی نقصان نہ پہنچے۔آصف شیخ نے امید جتائی کہ وزیر موصوف کی فوری مداخلت سے ہزاروں طلباء اور والدین کو راحت ملے گی۔اس موقع پر آصف شیخ نے کہا کہ شہر میں کوئی بھی بچہ تعلیم کیلئے داخلے سے محروم نہ رہیں اسکی کوشش ہم کررہے ہیں ۔ہر ایک بچے کو داخلہ مل کر رہیگا ۔س ملاقات میں وزیر تعلیم نے آصف شیخ کو تیقن دیتے ہوئے کہا کہ آپکے مطالبہ پر غور کرتے ہوئے آن لائن داخلے کو عمل کی تاریخ میں توسیع کی جائے گی اور تمام بچوں کو داخلہ دینے کیلئے سرکار پابند ہے اسکولوں کو بھی تعاون کروانے کا پابند بنایا جائے گا ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے