مالیگاؤں میں بھی ووٹ چوری کا سنسنی خیز معاملہ اجاگر، 42 ہزار 821 ووٹرس بوگس رجسٹرڈ




مالیگاؤں میں بھی ووٹ چوری کا سنسنی خیز معاملہ اجاگر، 42 ہزار 821 ووٹرس بوگس رجسٹرڈ  



 ممبئی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں آربیٹریشن نامزد کیا جائے، ،ہم افیڈیوٹ دینے تیار ، آصف شیخ کا اعلان




آصف شیخ کی پروجیکٹر اسکرین کیساتھ پریس کانفرنس، پرانت آفس تک قوالی کا منفرد احتجاجی مورچہ و میمورنڈم 




مالیگاؤں : 26 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) 2019 سے ووٹ چوری کے تعلق سے ہم لڑائی لڑ رہے ہیں۔ہم نے 2019 کے اسمبلی چناؤ ک بعد جون 2020 میں ووٹر لسٹ کی جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ اس میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے۔چناؤ کے بعد جون جولائی تک تقریباً 39 ہزار ووٹ بڑھائی گئی ۔ہم نے ڈبل ووٹ تلاش کی جس میں ایک ووٹرس کے کئی کئی ووٹ ہمیں نظر آئی ۔ان میں زیادہ تر مجلس کے ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل کے قریبی لوگوں کی ووٹوں کا پردہ فاش ہوا ۔ووٹر لسٹ کے مطابق ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل کے بیٹے کی تین ووٹ ، عبداللہ فیصل مفتی محمد اسماعیل ،عبد اللہ فیصل محمد اسماعیل، عبد اللہ فیصل کے تین الگ الگ نام سے رجسٹرڈ کی گئی ہے ۔اسی طرح مفتی اسمٰعیل کے آفس سیکرٹری آصف انجم نہال احمد کی 3 ووٹ، مفتی اسمٰعیل کے کارپوریٹر کلیم دلاور کی 2 ووٹ،مفتی اسمٰعیل کے کارپوریٹر راشد ایوب کی 2 ووٹ، مفتی اسمٰعیل کا ہارڈ ورکر عبد الحد کی 2 ووٹیں،مفتی اسمٰعیل کے ہارڈ ورکر اشتیاق احمد اعجاز قریشی کی 2 ووٹ سمیت 39 ہزار ووٹ بوگس پائی گئی ۔ہم نے پرانے آفیسر کو شکایت کرتے ہوئے ڈبل، ٹریپل اور اس سے زائد ووٹوں کو کٹ کرنے اور ووٹر لسٹ کو درست کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پرانت آفیسر نے کارروائی کی لیکن پھر 2019 سے 2024 کے اسمبلی الیکشن کے درمیان مزید 42 ہزار ووٹ بڑھائی گئی جس میں نئے نئے انکشاف سامنے آئے ۔اس طرح کی تفصیلات آج ہوٹل مراٹھا دربار میں سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے منعقدہ پریس کانفرنس سے دی ۔انہوں نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے پروجیکٹر اسکرین پر سلائیڈ شو کے ذریعے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے کئی ہزار بوگس ووٹرس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں ۔جس سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح ووٹ چوری کی گئی؟مالیگاؤں سینٹرل حلقہ اسمبلی میں ووٹ چوری کا جیتا جاگتا ثبوت پیش کرتے ہوئے آصف شیخ نے بتایا کہ بغیر ایڈریس کے ووٹرس کہ تعداد = 6220، نقطہ ( ڈاٹ) ایڈریس والے ووٹرس کی تعداد = 114، ڈیش ( - ) ایڈریس والے ووٹرس کی تعداد= 2284، ڈبل زیرو ایڈریس والے ووٹرس کی تعداد = 1885 ،سنگل ڈیجٹ ( جیسے 2..3..4..) ایڈریس والے ووٹرس کی تعداد = 4059 ، ٹو ڈیجٹ ایڈریس والے ووٹرس کی تعداد = 13456، ووٹر لسٹ میں فوٹو کی ہیرا پھیری کرتے ہوئے فوٹو کی جگہ پر ایل سی، ادھار ،خراب فوٹو لگانے والے ووٹرس کی تعداد =3502، ڈبل ووٹ والے ووٹرس کی تعداد = 11298 ہے ۔اس طرح ٹوٹل 42,821 بوگس ووٹ مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ نمبر 114 میں پائی گئی ہے ۔یہ کھلی ووٹ چوری ہے ۔


اس پریس کانفرنس میں آصف شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا قانون ہے کہ ایک موبائل آئی ڈی سے صرف 6 ووٹ بڑھائی جاتی ہے اور اس ووٹ کا ویریفیکشن کرنے کیلئے پرانت آفیسر بی ایل او کے پاس بھیجتا ہے اور بی ایل او سیاسی ایجنٹ بن کر کسی شخص کو کارپوریٹر یا ایم ایل اے بنانے کیلئے اپنی رشتے داری و اپنا تعلق نبھاتے ہیں اور بغیر تحقیقات کے منظوری دیکر ووٹ بڑھا دیتے ہیں اور ووٹ بڑھ جاتی ہے۔آصف شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ نمبر 114 کے بی ایل اوز پر ووٹوں کی بدعنوانی کے عوض میں پرانت آفیسر کریمنل پلاننگ 120 B اور 420 کا مقدمہ درج کرے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ووٹ چوری کا معاملہ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے اٹھا رہی ہے اور ووٹ چوری کا گھوٹالہ باہر لا رہی ہے اور بوگس و ڈپلیکیٹ ووٹ ختم کرنے کی مانگ کررہی ہے۔ہم بھی اس ووٹ چوری کو منظر عام پر لا کر مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ووٹ چوری کو روکا جائے اور ووٹر لسٹ شفاف کی جائے ۔

آصف شیخ نے کہا کہ الیکشن کمشنر آف انڈیا بنا تحقیق کئے ہوئے اپوزیشن لیڈران سے افیڈیوٹ مانگ رہے ہیں اور دھمکی دے رہے ہیں کہ ہم آپ پر قانونی کارروائی کرینگے ۔الیکشن کمیشن کا یہ دھمکی آمیز بیان جمہوری ملک میں مناسب نہیں ہے ۔ یہ بیان برداشت کے قابل نہیں ہے ۔آصف شیخ نے کہا میں اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ پرانت آفیسر، کلکٹر ،مہاراشٹر الیکشن کمشنر ،آل انڈیا الیکشن کمشنر اور ممبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو یہ تمام ثبوت پیش کررہا ہوں اور میں افیڈیوٹ دینے کیلئے تیار ہوں ۔میرا مطالبہ ہے کہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سے ایک آربیٹریر نامزد کیا جائے اور اس میں الیکشن کمیشن کے پانچ نمائندے اور ہمارے پانچ نمائندے کو شامل کریں اور آربیٹریر کے سامنے جانچ پڑتال کی جائے، اور اگر ہمارا مطالبہ غلط ثابت ہوا تو پھر ہم الیکشن کمیشن کی فائن بھرنے کیلئے تیار ہیں ۔اس طرح کا لیٹر بھی آج پریس کانفرنس کے بعد دینے کا اعلان آصف شیخ نے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اور اگر ہائی کورٹ کے آربیٹریر کی جانچ پڑتال میں الیکشن کمشن کی غلطی صاف نظر آتی ہے تو پھر الیکشن کمیشن پورے ملک کے سامنے عوام سے معافی مانگے اور ووٹ چوری پر روک لگائے اور ملک بھر کی الیکشن یادی کو درست کرے ۔اور شفاف الیکشن کروائے ۔یہی آج کی پریس کانفرنس کا مقصد ہے ۔کیونکہ اس ملک میں جمہوریت قائم ہے اور جمہوریت کو نیست نابود ہوتے ہم نہیں دیکھ سکتے ۔اس لئے الیکشن کمیشن ہمارے مطالبہ پر غور کریں اور ووٹر لسٹ کو درست کریں ۔اس پریس کانفرنس میں آصف شیخ نے سلائیڈ شو کے ذریعے پروجیکٹر اسکرین پر مع ثبوت ووٹ چوری کا سنسنی خیز خلاصہ پیش کیا ۔یہاں پریس کانفرنس کے اختتام کے بعد آصف شیخ کی قیادت میں پرانے آفس تک قوالی کیساتھ ایک احتجاجی مورچہ ووٹ چوری کیخلاف نکالا گیا اور پندرہ سو صفحات پر مشتمل ہے ووٹر لسٹ شکایتی مکتوب کیساتھ پرانت آفیسر کو دیا گیا ۔اس مکتوب کی ایک ایک کاپی ضلع کلکٹر ،مہاراشٹر الیکشن کمیشن اور آل انڈیا الیکشن کمیشن کے علاوہ ممبئی ہائی کورٹ کو بھی روانہ کی گئی ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے