اعجاز بیگ پندرہ دنوں میں معافی مانگے ورنہ منہ کالا کیا جائے گا اور نہالی انداز میں احتجاج کرنے کا انتباہ



اعجاز بیگ پندرہ دنوں میں معافی مانگے ورنہ منہ کالا کیا جائے گا اور نہالی انداز میں احتجاج کرنے کا انتباہ 



سماجوادی پارٹی کی پریس کانفرنس، پولس انتظامیہ سے بھی مداخلت کی اپیل 



مالیگاؤں : 8 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) گزشتہ چار ستمبر بروز جمعرات کی شب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے اعجاز بیگ نے سماجوادی پارٹی کی صدر اور مستقیم ڈگنیٹی کی بیوی پر جس طرح نازیبا کلمات کا استعمال کیا وہ انتہائی گھٹیا زبان ہے ۔ہم اسکی مذمت کرتے ہیں اور انہیں وقت دیتے ہیں کہ اعجاز بیگ پندرہ دنوں میں عام معافی مانگے ورنہ نہالی انداز میں سخت احتجاج کیا جائے گا اور اعجاز بیگ کا منہ بھی کالا کیا جائے گا اور گوبر بھی لگایا جائے گا ۔اس طرح کے جملوں کا اظہار آج شب آگرہ روڈ رابطہ آفس پر سماجوادی پارٹی کی منعقدہ پریس کانفرنس سے نہال ورکر شیخ انیس مستری نے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اعجاز بیگ نے اس سے پہلے بھی ممبر آف پارلیمنٹ شوبھا تائی بچھاؤ کیخلاف نازیبا کلمات کا استعمال کیا اور انہیں گندی گندی گالیاں بھی دی تھی۔
شیخ انیس مستری نے کہا اعجاز بیگ نے ماضی میں پولس افسران کیخلاف بھی بدزبانی و گالی گلوچ کی تھی۔شیخ انیس مستری نے مزید کہا کہ اعجاز بیگ کی اسی گالی گلوچ کی وجہ سے مالک یونس عیسٰی نے انہیں کارپوریشن میں مارا تھا۔شیخ انیس مستری نے کہا کہ پندرہ دنوں میں معافی مانگے ورنہ نہالی انداز میں احتجاج کرتے ہوئے گوبر بھی لگایا جائے گا اور منہ بھی کالا کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پولس ڈپارٹمنٹ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے اعجاز بیگ کی اس حرکت کو نوٹ کریں اور اعجاز بیگ کیخلاف مقدمہ درج کریں۔


اس پریس کانفرنس سے محمد مسلم عرف ڈھانڈے نے کہا کہ ذاتیات پر مبنی سیاست نہ کی جائے ۔سیاست پالیسی پر ہونا چاہیے ۔ہم ساتھی نہال احمد کی طرز پر امن عامہ ،صحت عامہ اور فلاحی کاموں کیلئے جمہوری طریقے سے کام کرتے آئیں ہیں ۔اعجاز بیگ کی اس حرکت پر اگر انہوں نے معافی نہیں مانگی تو ہم نے جو اعلان کیا ہے وہ بھی کرینگے اور جو نہیں بولا وہ بھی کیا جائے گا ۔اس لئے بہتر یہی ہے کہ وہ معافی مانگ لیں ۔اس پریس کانفرنس میں ابو شعیب نہالی ،سلیم گڑبڑ، رمضان عباس ،الطاف ماما، پاپا لائٹ والا، اسرائیل پاپا، رئیس ستارہ، شکیل ٹلو ،محمد انس اور ساجد بابو، انیس سیٹھ،ابو لیث ،عمران موٹو سمیت دیگر افراد موجود تھے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے