مشتاق احمد نہال احمد اور شفیق رانا کے خلاف عائشہ نگر پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج




مشتاق احمد نہال احمد اور شفیق رانا کے خلاف عائشہ نگر پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج 
 



خاتون کی عزت کو مجروح کرنے ، سطحی زبان کا استعمال ،اور من گھڑت الزامات لگانے کا شاخسانہ 



مالیگاؤں: 19 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) جس شہر کو ایک مذہبی رہنما، ایک عوامی نمائندہ یعنی ایم ایل اے مفتی اسماعیل کی قیادت حاصل ہے، وہاں ان ہی کے قریبی ساتھیوں نے اخلاقیات، تہذیب اور انسانیت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے ایک باعزت خاتون کی عزت کو اُچھالا ہے ۔اس طرح کا اظہار فریادی ساجدہ نہال احمد نے کیا ۔تفصیلات کے مطابق 27 مئی کو اردو میڈیا سینٹر میں جمہور ہائی اسکول کے عنوان پر پریس کانفرنس کی گئی۔ اس پریس کانفرنس میں مفتی اسماعیل کے قریبی اور ایم ایل اے ورکنگ کمیٹی کے صدر شفیق رانا، مشتاق احمد نہال احمد، یوسف الیاس سمیت دیگر ذمہ داران شریک تھے۔اس موقع پر نہ صرف جمہور ہائی اسکول پر جھوٹے اور بوگس الزامات لگائے گئے بلکہ ایک عزت دار خاتون ساجدہ نہال احمد کی عزت نفس کو بھی مجروح کیا گیا، نچلی سطح کی، اور خاتون کی عظمت کو کچلنے والی زبان کا استعمال کر کے اُن کی ساکھ اور حرمت کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔اس واقعے سے دل برداشتہ ہو کر ساجدہ نہال احمد نے پریس کانفرنس کے دوسرے دن سے پولس محکمہ کے اعلیٰ افسران کو تحریری شکایت دی اور اس شکایت کی انکوائری کے بعد 18 جولائی بروز جمعہ کو عائشہ نگر پولس اسٹیشن میں فریادی ساجدہ نہال کی شکایت پر باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ۔جس میں فریادی ساجدہ نہال احمد کی شکایت پر مشتاق احمد نہال احمد اور شفیق رانا پر بھارتیہ نیائے ساہتہ ل (BNS) کی دفعہ (2) 356 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔اس ضمن میں ساجدہ نہال احمد نے بتایا کہ یہ ایف آئی آر محض ایک شکایت نہیں، بلکہ ہر اُس خاتون کے وقار کی آواز ہے جو سچائی کے ساتھ کھڑی ہے، اور اُن ذہنی درندوں کے خلاف لڑ رہی ہے جو زبان کے ذریعے کردار کشی کرتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے