آصف شیخ،شان ہند و مستقیم ڈگنیٹی سمیت مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی پر چھاؤنی پولس اسٹیشن مقدمہ درج
مالیگاؤں : 16جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) چھاؤنی پولس اسٹیشن سے ملی تفصیلات کے مطابق پولس حولدار کشور پدماکر سالوے نے حکومت کی جانب سے چھاؤنی پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ چھاؤنی پولس اسٹیشن کی حدود میں واقع ایڈیشنل کلکٹر آفس، پرانی تحصیل کے احاطے میں صبح 11.00 بجے سے شام 5.00 بجے تک مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب سے دھرنا احتجاج دیا گیا ۔جس کے تعلق سے محمد صابر محمد صادق ساکن سروے نمبر 10، بادشاہ خان نگر، مالیگاؤں اور سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید (کنوینر ) اور محمد مستقیم ڈگنیٹی (کوآرڈینیٹر) نے دس جولائی کو تحصیلدار مالیگاؤں کو سماج کے مختلف مسائل کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لیے ایک مطالباتی مکتوب میں درخواست پیش کی تھی۔ اس کے بعد درخواست گزار نے مذکورہ درخواست چھاؤنی پولس اسٹیشن میں جمع کرائی، جس کے مطابق درخواست گزار کو شرائط و ضوابط کے تحت اجازت دی گئیں۔
ایف آئی آر کے مطابق مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے دوران مظاہرین نے سابق ممبر آف پارلیمنٹ کریٹ سومیا کے علامتی مجسمے اور تصویری بورڈ کو احتجاجی مقام پر لائے اور علامتی مجسمے کو اپنے جوتوں سے مارا۔ شری محمد صابر محمد صادق، ساکن سروے نمبر 10، بادشاہ خان نگر، مالیگاؤں سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید (کنوینر) ہزار کھولی عائشہ نگر، محمد مستقیم (کوآرڈینیٹر) سہیل عبد الکریم ، سلیم گڑ بڑ نورانی مسجد،عمران احمد ، محمد فاروق، لشانِ ہند نہال احمد سمیت 15 سے 20 دیگر مرد و خواتین کیخلاف چھاؤنی پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سابق ایم پی کریٹ سومیا کے علامتی مجسمے اور تصویری بینر کو اپنے جوتوں سے مارا۔اور ان مظاہرین نے اجتماعات پر پابندی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، ناسک کے حکم کی بھی خلاف ورزی کی۔ اس ضمن میں مہاراشٹر پولیس ایکٹ 1951 کی دفعہ 37 (1) (3) کے تحت پورے ناسک ضلع میں اس طرح کے احتجاج پر پابندی ہے، بغیر کسی پیشگی اجازت کے، انہوں نے ایک ایسا فعل کیا جس سے عوامی امن کو خطرہ لاحق ہو ۔حکومت کی طرف سے مہاراشٹر پولیس ایکٹ کی دفعہ 135 کے تحت 1951 کے سیکشن 37 (1) (3) کے حکم کی خلاف ورزی پر قانونی شکایت درج کرائی گئی ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com