ٹیچر بھرتی گھوٹالہ کے ملزمین پر غداری کا مقدمہ درج کیا جائے، اسمبلی میں ایم ایل ایز کا مطالبہ


ٹیچر بھرتی گھوٹالہ کے ملزمین پر غداری کا مقدمہ درج کیا جائے، اسمبلی میں ایم ایل ایز کا مطالبہ



 سینئر بیوروکریٹس، پولس افسران اور محکمہ قانون و انصاف کے افسران ایس آئی ٹی میں شامل ہونگے 


بوگس اساتذہ و اسکولوں سے کروڑوں روپیہ ریکوری کرنے و سخت کارروائی کرنے وزیر تعلیم کا اسمبلی میں جواب



ممبئی : 2 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) ناگپور میں بے نقاب فرضی ٹیچر شناختی نمبر (شالارتھ آئی ڈی) گھوٹالے کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے اور ریاست کے کئی حصوں سے ایسی ہی شکایتیں آ رہی ہیں۔حکومت نے اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور ایک سینئر چارٹرڈ افسر کی قیادت میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کے ذریعے تین ماہ کے اندر اس گھوٹالے کی جانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ان سے غبن کی تمام رقم وصول کی جائے گی، اس طرح کا اعلان وزیر تعلیم دادا بھوسے نے منگل کو قانون ساز اسمبلی میں ایم ایل ایز کے سوال کے جواب میں یہ اعلان کیا۔

ناگپور سمیت کچھ اضلاع میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جعلی ٹیچر شناختی نمبر (Shalarth ID) کا استعمال کرتے ہوئے اہل اساتذہ کی فہرست میں نااہل اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے نام ڈال کر کروڑوں روپے کا گھپلہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے پروین لٹکے، پرشانت بمب، نریندر بونڈے اور مفتی اسمٰعیل وغیرہ نے اس سنگین گھوٹالے کی طرف ایوان کی توجہ مبذول کرائی۔ ناگپور میں، تعلیمی اداروں اور محکمہ تعلیم کے افسران نے 2012 سے 2019 کے درمیان ایک متوفی تعلیمی افسر کے جعلی دستخط اور جعلی اسکول آئی ڈی کے ذریعے حکومت سے کروڑوں روپے غبن کرنے کی سازش کی۔
اس گھوٹالے کا دائرہ بہت بڑا ہے اور ریاست کے کئی اضلاع میں بوگس اساتذہ کے نام پر تنخواہوں اور بھتے کے ذریعے حکومت سے دھوکہ کیا گیا ہے۔ ارکان نے مطالبہ کیا کہ اس گھوٹالے کے تمام ملزمین کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرکے سخت کارروائی کی جائے۔اسی طرح اگر قانون میں ایسا کرنے کا ذکر نہیں ہے تو قانون میں ترمیم کی جائے، ایم ایل ایز نے کہا کہ اس گھوٹالہ کی انکوائری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے نہیں بلکہ کسی دوسرے ڈپارٹمنٹ کے آئی اے ایس آفیسران کے ذریعے کی جائے۔ پرشانت بمب نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر تعلیم ایجوکیش ڈپارٹمنٹ پر بھی کارروائی کریں، اس موقع پر مفتی اسمٰعیل نے الزام لگایا کہ ناسک ضلع بالخصوص مالیگاؤں میں محکمہ تعلیم میں ایک بڑا گھوٹالہ ہوا ہے اور محکمہ تعلیم کے افسران 20 سال سے ناسک میں تعینات ہیں۔

وزیر تعلیم دادا بھسے نے بھی اعتراف کیا کہ ناگپور میں ایک بڑا گھوٹالہ ہوا ہے اور اس کا دائرہ دیگر اضلاع میں بھی ہے، اور اعلان کیا کہ ریاست بھر میں اس طرح کی شکایات موصول ہو رہی ہیں اور اس کی جانچ کی جائے گی۔ ریاست میں یہ گھوٹالہ پچھلے کچھ سالوں سے چل رہا ہے اور اس کی جانچ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے کی جائے گی۔ ایس آئی ٹی میں سینئر بیوروکریٹس، پولیس افسران اور محکمہ قانون اور انصاف کے افسران شامل ہوں گے۔

یہ تحقیقات تین سے چار ماہ میں مکمل ہو جائیں گی۔ اس میں قصوروار پائے جانے والے محکمہ تعلیم کے افسران، اداروں کے منتظمین، پرنسپلز اور بوگس اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ بھسے نے یہ بھی کہا کہ انہیں اب تک جو پوری تنخواہ ملی ہے وہ وصول کی جائے گی۔ ناگپور گھوٹالے میں 19 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور پولس اور محکمہ تعلیم کے سینئر ڈائریکٹر کے ذریعے الگ الگ تفتیش جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں جو بھی قصوروار پائے گئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے