وزیر تعلیم کے علاقے میں بڑا تعلیمی گھپلہ، شرد پوار گروپ کا الزام، انکوائری کا مطالبہ
ممبئی : 3 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) شرد پوار این سی پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے سنگین الزام لگایا ہے کہ ریاست کے اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھسے کے مالیگاؤں حلقہ میں جعلی اساتذہ کی بھرتی جاری ہے۔ مالیگاؤں حلقہ کے کئی اسکولوں میں بے قاعدگی سے بوگس ڈیوژن کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اساتذہ کو اسی بنیاد پر بھرتی کیا جا رہا ہے۔یہاں بات کرتے ہوئے انیل دیشمکھ نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی کا گھوٹالہ صرف ناگپور ضلع تک محدود نہیں ہے۔ یہ گھوٹالہ ریاست میں کئی جگہوں پر چل رہا ہے۔ ریاست کے اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھسے کے مالیگاؤں حلقے کے کئی اسکولوں میں بھی اس طرح کا سلسلہ جاری ہے۔ 2015 سے، نئے ڈیوژن کو منظور کرنا ممنوع ہے۔ لیکن اس کے بعد بھی مالیگاؤں کے اسکولوں میں پچھلی تاریخ کو ڈیوژن کی منظوری دے کر 100 سے اساتذہ کی تقرری کی گئی ہے۔ اس قسم کی چیز اقلیتی اداروں کے اسکولوں میں تیزی سے دیکھی جارہی ہے۔ کچھ لوگ مہاوکاس اگھاڑی پر گھوٹالے کا الزام لگاتے ہیں، لیکن اس کے ثبوت فراہم نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بوگس اساتذہ کی بھرتی کا الزام لگاتے ہوئے ثبوت فراہم کر رہے ہیں۔
ناگپور ضلع میں بوگس ٹیچر گھوٹالے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ لیکن اگر وزیر تعلیم کے حلقے میں اس طرح کی بوگس اساتذہ کی بھرتیاں ہو رہی ہیں تو دوسری جگہوں کو ہی چھوڑ دیں۔ میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ریاست بھر میں پھیلے اس گھوٹالے کی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کے ذریعے تحقیقات کرائی جائے۔ اگر حکومت نے ہمارا مطالبہ نہ مانا تو اس معاملے میں عدالت جانے کا راستہ کھلا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com