ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ وشی کے ذریعے کلکٹر ، کارپوریشن اور پولس کو نوٹس ، جمعرات کو عدالت میں سماعت ، اسٹے آرڈر کیخلاف مفتی اسمٰعیل کی زبان بھی سرکاری ہوگئی


ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ وشی کے ذریعے کلکٹر ، کارپوریشن اور پولس کو نوٹس ، جمعرات کو عدالت میں سماعت ، اسٹے آرڈر کیخلاف مفتی اسمٰعیل کی زبان بھی سرکاری ہوگئی  



مالیگاؤں کو بیوقوف اور بزدل ایم ایل اے ملا، ہمت ہے تو ایم ایل اے سرکاری میٹنگ لگائیں ، میں اسٹے آرڈر پر دلیل دینے تیار ہوں، مستقیم ڈگنیٹی کا چیلنج



ہم قلعہ جھونپڑپٹی کیلئے انصاف کی لڑائی لڑتے رہیں گے، تحصیلدار کیخلاف بھی توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان




مالیگاؤں: 28 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) قلعہ جھونپڑپٹی معاملہ میں پہلے سے ہائی کورٹ میں دائر اپیل پر میں 8 مئی کو 25 جون تک اسٹے آرڈر ملا ہے اور اس کے باوجود 27 مئی کو مقامی تحصیلدار نے قلعہ جھونپڑپٹی کے ساکنان کو نوٹس تقسیم کردی ہے اور نوٹس میں دو دنوں میں بستی کو از خود خالی کرنے کا تذکرہ کیا ہے ۔اس ضمن میں  مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب سے قلعہ بچاؤ بستی کے شکیل احمد اور عبد السلام سمیت 133 افراد کی اپیل پر دوبارہ ممبئی ہائی کورٹ کے وکیل کے ذریعے کلکٹر ناسک ضلع ،کارپوریشن اور ایڈیشنل ایس پی کو نوٹس جاری کردی گئی ہے، اس کی کاپی بھی انہیں فراہم کردی گئی ہے اور جمعرات کو ممبئی ہائی کورٹ نمبر 6 عدالت میں معزز  جسٹس گوری گوڈسے اور معزز جسٹس سوما شیکھر سندریشن کی عدالت میں سماعت ہوگی ۔اس طرح کی تفصیلات آج مستقیم ڈگنیٹی نے دی ۔انہوں نے بتایا کہ سینئر کونسل ایڈوکیٹ ایم پی وشی کی اسٹنٹ ایڈوکیٹ منیشا بستی والوں کی جانب سے پیروی کریگی ۔مستقیم ڈگنیٹی نے آج شام پانچ بجے قلعہ جھونپڑپٹی کا دورہ کیا اور کارپوریشن و قلعہ کے صدر دروازے پر منعقدہ ہنگامی پریس کانفرنس لیتے ہوئے میڈیا سے کہا کہ بستی والوں میں ڈر و خوف کا ماحول ہے ۔بستی کی عوام حسرت بھری نگاہ سے دیکھ رہے ہیں غریبوں کی بستی اجڑ جانے کا خطرہ ہے، نوٹس کو لیکر عوام فکر مند ہیں بارش کا موسم بھی شروع ہوگیا ہے اور ایسے میں بستی کا اجاڑنا مناسب نہیں ہے ہھر بھی سرکاری انتظامیہ بستی کو اجاڑنے کی کوشش کررہی ہیں ہم اس کیخلاف دوبارہ کورٹ میں لڑائی لڑ رہے ہیں ۔لیکن شہر کا ایم ایل اے سرکاری زبان میں زبان ملا کر بات کررہا ہے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ 25 جون تک اسٹے آرڈر ملا ہے اور کورٹ کے میں لکھا ہے کہ مالیگاؤں کی سرکاری انتظامیہ نے قانونی پروسیس پورا نہیں کیا ہے اگر بستی کو خالی کرنا مقصود ہی ہے تو پہلے قانونی پروسیجر کا استعمال کیا جائے اس کے بعد کوئی کارروائی کا الٹی میٹم دیا جائے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ DUE TO PROCES OF LAW کا مطلب سمجھنے کے بعد بھی سرکاری انتظامیہ زبردستی بستی کو خالی کرنے پر آمادہ ہے اور مفتی اسمٰعیل بھی سرکاری زبان بول کر سرکار کی حمایت کررہے ہیں ۔

مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل کو بستی والوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔اگر ان میں ہمت ہے تو وہ اسٹے آرڈر پر بحث کرنے کیلئے سرکاری میٹنگ لگائیں، میں اس میٹنگ میں دلیل دینے تیار ہوں کہ اسٹے آرڈر اور قانونی پروسیجر کا مطلب کیا ہوتا ہے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے مفتی اسمٰعیل کو بزدل، بیوقوف اور سیاسی طور پر جاہل بتایا ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ آصف شیخ اور میں نے منگل کو ممبئی ہائی کورٹ میں دوبارہ حاضری لگائی اور اپنے وکیل کے ذریعے تحصیلدار کی نوٹس کو عدالت میں کیا ہے ۔جمعرات کو صبح 10:30 بجے سماعت ہوگی ۔اس سماعت میں ضلع کلکٹر، کمشنر اور پولس کو حاضر رہنے کا ذکر کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تحصیلدار نے قلعہ بستی والوں کو جو نوٹس منگل کو تقسیم کیا ہے اس میں لوک ایوکت کا حوالہ سمیت پانچ حوالہ دیا ہے لیکن ہائی کورٹ کے اسٹے آرڈر کا صرف حوالہ دیا لیکن نوٹس میں اسکا کہیں تذکرہ نہیں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستی اور ذات پات کے بھید بھاؤ میں قلعہ بستی کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ایم ایل اے مفتی اسمٰعیل بھی انکی مدد کیلئے بیان دے رہے ہیں لیکن ہم انصاف کیلئے قانونی و جمہوری لڑائی لڑتے رہیں گے باقی اللہ کی مرضی۔انہوں نے تحصیلدار کیخلاف بھی توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ۔اس موقع پر یہاں قلعہ کے سیکڑوں افراد موجود تھے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے