جانوروں کا ذبیحہ برداشت نہیں کیا جائے گا، بقرعید کے پیش نظر "ریاستی گائے سروس کمیشن" کی سخت ہدایات



جانوروں کا ذبیحہ برداشت نہیں کیا جائے گا،  بقرعید کے پیش نظر "ریاستی گائے سروس کمیشن" کی سخت ہدایات



تمام ضلع کلکٹرس، پولس انتظامیہ اور سرکاری ایجنسیوں کو چوکس رہنے کا حکم 



ممبئی : 28 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) بقرعید کے سلسلے میں کمیشن نے ریاست کے تمام ضلع کلکٹرس، سپرنٹنڈنٹ آف پولس اور متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کو چوکس رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ بقرعید کے دوران جانوروں کی غیر قانونی نقل و حمل اور ذبح کرنے کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اس دوران کمیشن نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ اگر انہیں کہیں بھی جانوروں کی غیر قانونی نقل و حمل یا ذبح کرتے ہوئے نظر آئے تو وہ فوری طور پر پولس یا متعلقہ سرکاری ادارے کو اطلاع دیں۔ اس سے قانون کی مناسب تعمیل میں مدد ملے گی اور جانوروں کی حفاظت کی جا سکے گی۔ نیز بقری عید کے تہوار کے پس منظر میں کہا گیا ہے کہ آنے والے ہفتہ 3 جون سے 08 جون تک اپنے ضلع کے مختلف دیہاتوں میں مویشی منڈیوں کا انعقاد نہ ہونے کو یقینی بنائیں تاکہ مویشیوں کو ذبح کرنے سے مذکورہ بالا قوانین کی خلاف ورزی نہ ہو۔
مہاراشٹر گئوسیوا آیوگ کے چیئرمین نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور جانوروں کے غیر قانونی ذبح کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔آنے والی بقرعید  کے پس منظر میں مہاراشٹر گئوسیوا آیوگ نے ​​ریاست میں جانوروں کی غیر قانونی نقل و حمل اور ان کے غیر قانونی ذبح کو روکنے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ کمیشن نے مہاراشٹرا اینیمل پروٹیکشن ایکٹ 1995 اور اس میں کی گئی ترامیم کے ساتھ ساتھ گائے کے ذبیحہ پر پابندی کے قانون کی مؤثر طریقے سے پیروی کرنے کی اپیل کی ہے۔

کمیشن کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق، بقرعید 7 جون کو منائی جائے گی، اس پس منظر میں کئی جگہوں پر نقل و حمل اور جانوروں کو ذبح کرنے کا امکان ہے۔ اس لیے مہاراشٹرا اینیمل پروٹیکشن ایکٹ 1995 (ترمیم کی تاریخ 04 مارچ 2015) اور گائے ذبیحہ امتناع ایکٹ کی دفعات پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اس ایکٹ کے مطابق گائے کے جانوروں کو ذبح کرنا،نقل و حمل اور فروخت کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔کمیشن نے واضح کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے