بلدیاتی انتخابات دو مرحلوں میں ہونگے ،ایک لاکھ ای وی ایم مشینوں کی ضرورت ، دیوالی بعد انتخابات
وارڈ رچنا کا فارمولا 2017 کے مطابق رکھنے ریاستی حکومت کا ارادہ لیکن الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار
ممبئی : 31 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں اس سال دو مرحلوں میں انتخابات ہونے کے امکانات ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ انتخابات دیوالی میں ہوں گے۔ ضلع پریشد انتخابات پہلے مرحلے میں جبکہ کارپوریشن انتخابات دوسرے مرحلے میں ہونے کا امکان ہے۔ریاستی حکومت 2017 کے وارڈ ڈھانچے کے مطابق بلدیاتی اداروں کے انتخابات کرانے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کا گزشتہ چند سالوں سے عوامی نمائندوں کو انتظار تھا۔ تاہم، چونکہ ان انتخابات کے لیے ایک لاکھ 'ای وی ایم' مشینوں کی ضرورت ہے، اس لیے یہ انتخابات دو مرحلوں میں ہونے کا امکان ہے۔ اس لیے ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ یہ انتخابات اکتوبر میں ہوں گے۔
ریاستی حکومت بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 کے وارڈ ڈھانچے کے مطابق کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سب کی نظریں بلدیاتی اداروں کے انتخابات پر ہوں گی جن کا گزشتہ کم از کم تین اور زیادہ سے زیادہ پانچ سال سے عوامی نمائندوں کو انتظار ہے۔ تاہم، چونکہ ان انتخابات کے لیے ایک لاکھ 'ای وی ایم' مشینوں کی ضرورت ہے، اس لیے یہ انتخابات دو مرحلوں میں ہونے کا امکان ہے۔ ریاست میں 687 بلدیاتی اداروں کے انتخابات گزشتہ تین سے پانچ سالوں سے نہیں ہوئے ہیں۔ اس لیے اس وقت زیادہ تر بلدیاتی ادارے ایڈمنسٹریٹر کے ماتحت ہیں۔پہلے مرحلے میں ضلع پریشد اور پنچایت سمیتی کے چناؤ ہونگے جبکہ دوسرے مرحلے میں میونسپل کارپوریشن اور میونسپل کمیٹی نسل کے انتخابات ہونگے ۔
سپریم کورٹ نے 6 مئی کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں ریاستی الیکشن کمیشن کو اگلے چار ماہ میں زیر التواء انتخابات کرانے کا واضح حکم دیا ہے۔ اس لیے اب وارڈ کی تشکیل اور ریزرویشن قرعہ اندازی کا کام اگلے تین ماہ میں تیز کر کے انتخابی عمل مکمل کر لیا جائے گا۔
گزشتہ انتخابات کی معلومات مرکزی الیکشن کمیشن کے 'ای وی ایم' کی یادداشت میں محفوظ ہیں۔ اس 'ای وی ایم' میں اس میموری کو 'وائٹ میموری' کہا جاتا ہے۔ مرکزی الیکشن کمیشن کے 'ای وی ایم' سے 'وائٹ میموری' کارڈ کو ہٹا کر نیا کارڈ ڈال کر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کمیشن اس سلسلے میں کوششیں کر رہا ہے۔
2017 میں انتخابات کے لیے وارڈ کی تشکیل کی گئی تھی، اس کا فائدہ مہایوتی کو ہوا۔ اس کے بعد اب بھی زیادہ تر بلدیاتی اداروں میں ایک ہی وارڈ کی تشکیل کے مطابق انتخابات کرانے کی چالیں چل رہی ہیں۔ وارڈز کی تشکیل اور ریزرویشن کی قرعہ اندازی مکمل ہونے کے بعد بلدیاتی انتخابات دو مرحلوں میں کرائے جانے کا امکان ہے۔
الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لیے ایک لاکھ 'ای وی ایم' کی ضرورت ہوگی۔ تاہم کمیشن کے پاس فی الحال 64,000 ای وی ایم دستیاب ہیں۔ اس لیے بقیہ ای وی ایم کے لیے مرکزی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ ریاستی الیکشن کمیشن کارروائی کر رہا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com