شالارتھ آئی ڈی گھوٹالے میں دیڑ سو سے زائد تعلیمی اداروں کا کنیکشن، تمام اداروں کی مکمل تحقیقات جاری




شالارتھ آئی ڈی گھوٹالے میں 150 سے زائد تعلیمی اداروں کا کنیکشن، تمام اداروں کی مکمل تحقیقات جاری



جانچ میں 629 شلارتھ آئی ڈیز بوگس پائے گئے،ودربھ کے علاوہ تو ریاست میں بھی جانچ کا دائرہ وسیع :ایس آئی ٹی 


ناگپور : 28 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) 'ایس آئی ٹی' شالارتھ آئی ڈی گھوٹالے کی تیزی سے جانچ کر رہی ہے جس نے پوری ریاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ذرائع نے مطلع کیا ہے کہ ناگپور کے محکمہ تعلیم کے گرفتار سابق ڈپٹی ڈائریکٹر اور اورنگ آباد ڈویژنل تعلیمی بورڈ کی سکریٹری ویشالی جمدار اور ناگپور ڈویژنل بورڈ کے چیئرمین چنتامن ونجاری سے مکمل پوچھ گچھ کے بعد اس گھوٹالے میں مزید اہلکاروں کے نام سامنے آئے ہیں۔دریں اثنا، اس گھوٹالے میں اب تک 150 سے زیادہ تعلیمی اداروں کے 'کنیکشن' ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایس آئی ٹی اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا شلارتھ آئی ڈی گھوٹالہ کا دائرہ مشرقی ودربھ کے علاوہ ریاست کے دیگر مقامات پر بھی ہے۔ ایک اہلکار کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق، ایس آئی ٹی نے 2010 سے شلارتھ آئی ڈی کی جانچ کی۔ ناگپور ضلع میں تقریباً گیارہ سو پرپوزل تیار کئے گئے۔ تاہم، شلارتھ آئی ڈی کے لیے صرف ساڑھے تین سو تجاویز تصدیقی کمیٹی کے پاس گئیں۔ ان کی چھان بین کی گئی اور انہیں سرکاری قرار دیا گیا۔ اب تک کی جانچ میں 629 شلارتھ آئی ڈیز بوگس پائے گئے ہیں۔ یہ آئی ڈیز تقریباً 150 تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی تھیں۔ ان اداروں کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ملزمان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا

اس دوران ایس آئی ٹی نے ونجاری اور جمعدار کے ساتھ کلرک منگھم سے بھی تفصیلی پوچھ گچھ کی۔ اس عمل میں شالارتھ آئی ڈی تیار کرنا، سرکاری تقرریاں حاصل کرنااور تنخواہیں لینا شامل تھا۔ ایجوکیشن آفیسر نے ڈپٹی ڈائریکٹر کے دفتر اور وہاں سے تصدیقی کمیٹی کو تجویز پیش کرنی تھی۔ تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمیٹی کو تجویز بھیجے بغیر ہی 629 شالارتھ آئی ڈیز براہ راست جاری کی گئیں۔ پتہ چلا ہے کہ اس میں ڈپٹی ڈائریکٹر، ایجوکیشن آفیسر کے ساتھ کچھ انسپکٹر، کلرک اور سپرنٹنڈنٹ بھی شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر راہل مدنے نے بتایا کہ ایس آئی ٹی ان سبھی کے خلاف کارروائی کرے گی۔دریں اثنا، پے رول ڈپارٹمنٹ کے سپرنٹنڈنٹ نیلیش واگھمارے، جو اس معاملے میں اہم کڑی ہیں، مفرور ہیں۔ ایس آئی ٹی کے ذریعہ اس کی تلاش جاری ہے۔ اس نے پہلے پولس کو جھوٹی رپورٹ دی تھی۔ اسے چھپانے میں مدد کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے