چناؤ اور پولنگ اسٹیشن کو لیکر الیکشن کمیشن آف انڈیا کا بڑا فیصلہ



چناؤ اور پولنگ اسٹیشن کو لیکر الیکشن کمیشن آف انڈیا کا بڑا فیصلہ 


نئی دہلی : 24 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) رائے دہندوں کی سہولت کے لیے اور پولنگ کے دن کے انتظام کو بہتر بنانے کے مقصد سے، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے دو اہم فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔ جس کے مطابق پولنگ اسٹیشن کے باہر موبائل فون رکھنے کی سہولت فراہم کی جائے گی اور انتخابی مہم کی حد بھی نئی مقرر کی گئی ہے۔یہ فیصلے عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 اور انتخابی ضابطہ اخلاق 1961 کے مطابق کئے گئے ہیں۔دیہی اور شہری علاقوں میں موبائل فون کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ ساتھ بزرگوں، خواتین اور معذور ووٹرز کو درپیش مشکلات کو دیکھتے ہوئے کمیشن نے پولنگ اسٹیشن کے باہر موبائل فون رکھنے کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولنگ سٹیشن کے 100 میٹر کے اندر صرف سوئچ آف موبائل فون کی اجازت ہوگی۔
یہ سہولت داخلی دروازے کے قریب سادہ بکسوں یا تھیلوں کے ذریعے فراہم کی جائے گی اور ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم، اگر کچھ جگہوں پر صورت حال خراب ہونے کا امکان ہے، تو انتخابی فیصلہ افسر اس سے مستثنیٰ قرار دے سکتا ہے۔ ووٹنگ کی رازداری کے اصول (قاعدہ 49M) پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

مہم کے قوانین میں ترامیم

انتخابی مہم کے حوالے سے بھی ایک اہم تبدیلی کی گئی ہے، پولنگ اسٹیشن کے 100 میٹر کے اندر انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ پولنگ کے دن، ووٹروں کو غیر رسمی شناختی کارڈ ( VIS) فراہم کرنے کے لیے امیدواروں کی طرف سے بنائے گئے ہیلپ بوتھ کو اب پولنگ اسٹیشن سے 100 میٹر کے فاصلے پر واقع ہونا پڑے گا۔الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بتایا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر دنییش کمار اور الیکشن کمشنرز ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو اور ڈاکٹر وویک جوشی کی قیادت میں کمیشن قانون کے دائرہ کار میں ووٹنگ کے عمل کو انجام دینے کے ساتھ ووٹروں کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل اختراعات پر عمل درآمد کر رہا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے