مالیگاؤں کے تقریباً 3 ہزار جنم داخلے رد ، انصاف کیلئے ہم کارپوریشن کے آرڈر کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرینگے



مالیگاؤں کے تقریباً 3 ہزار جنم داخلے رد ، انصاف کیلئے ہم کارپوریشن کے آرڈر کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرینگے


جن لوگوں کا جنم داخلہ رد ہوا ہے وہ  آگرہ روڈ پر شیخ رشید چیرٹیبل اور سماجوادی آفس پر تشریف لائیں، ہم قانونی امداد فراہم کرینگے 


22 جون کو شمالی مہاراشٹر کے اضلاع کی مالیگاؤں میں مائناریٹی کانفرنس ،کانفرنس کا مقام ، عنوانات اور مقررین کے ناموں کا اعلان 




مالیگاؤں : 25 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) جنم داخلہ معاملہ میں تشکیل ایس آئی ٹی کی کارروائی جاری ہے اور اب مرکزی حکومت کی مردم شماری کی ٹیم کا مالیگاؤں میں آنا اور جانچ کرنا بھی افسوس ناک خبر ہے ۔مالیگاؤں کے اس معاملے کو سرکار جان بوجھ کر طول دے رہے ہیں ۔اب کارپوریشن نے تقریباً 3 ہزار جنم داخلوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں نوٹس دیکر داخلوں کو رد کیا جارہا ہے ۔کارپوریشن کا اس طرح جنم داخلہ رد کرنا بالکل غلط ہے، تحصیلدار کے آرڈر پر کارپوریشن کی ہیلتھ آفیسر کے حکم پر تینوں پربھاگ آفس سے داخلوں کا کیسنل آرڈر جاری کیا جارہا ہے ۔جس سے اسکولوں میں بچوں کا تعلیمی نقصان بھی ہورہا ہے ۔انہیں نئے جنم داخلے بنانے کی ڈیمانڈ کی جارہی ہیں ۔اس سلسلے میں ہم کارپوریشن کے آرڈر کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرینگے۔اس طرح کی تفصیلات آج اردو میڈیا سینٹر میں منعقدہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے مستقیم ڈگنیٹی نے دی موصوف نے مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی اس پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوسری جانب بی جے پی مالیگاؤں کو لیکر کہتی ہے کہ یہ ڈر اچھا ہے ۔بی جے پی مالیگاؤں والوں کو  بنگلہ دیشی بتا رہی ہے جبکہ یہ غلط ہے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ عبد التواب شیخ کو دوبارہ گرفتار کرنا بھی بلاوجہ ہراساں کرنا ہے ۔تاکہ کسی کی ضمانت نہ ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ عوام جنکے داخلہ کینسل ہوا وہ آگرہ روڈ پر سماجوادی آفس اور شیخ رشید چیرٹیبل آفس پر تشریف لائیں اور کارپوریشن کی نوٹس کا ایک زیراکس اور جنم داخلہ کا زیراکس جمع کریں ہم انہیں انصاف لادنے کیلئے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔

اس پریس کانفرنس سے آصف شیخ نے کہا کہ 22 جون کو ہونے والی مائناریٹی کانفرنس کیلئے دس ٹیمیں پانچ اضلاع میں سرکردہ شخصیات سے رابطہ بنا رہی ہے۔اس کانفرنس میں ہم مرکزی حکومت کے کالے قانون اور راجیہ سرکار کے کالے قانون اور ایک مذہب کو نشانہ بنانے کیخلاف قانون کے دائرے میں احتجاج کرینگے اور اپنا حق لینگے اسکا جواب دینگے۔آصف شیخ نے کہا کہ ملک کی یکجہتی اور امن وامان کو لاحق خطرات بڑھتے جارہے ہیں۔ وقف املاک ہوں،مساجد و مدارس میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ہو یا پھر دیگر مسائل حکومت وقت کی جانب سے روز بروز نت نئے احکامات جاری کئے جارہے ہیں۔اس ضمن میں پانچ موضوعات اور مسائل کو لیکرشمالی مہار اشر کے 5اضلاع کے اہل دانش ،مذہبی اداروں کےٹرسٹیان، مسلم نمائندوں ،قانون کے ماہرین، وکلاء اور سماجی وملّی میدان میں خدمات انجام دینے والیNGOs  کو سر جوڑ کے بیٹھنے کی سخت ضرورت محسوس کی جارہی ہے تاکہ جب بھی مذہبی، مسائل پیدا ہوں اُس وقت ہم بلاخوف وخطر ایک دوسرے کو ہر ممکن قانونی امداد و معاونت پہنچائیں اور متحد ہوکر ملت کا دفع کریں۔اس کانفرنس کا مقصد فرقہ پرست طاقت ظالم حکمرانوں کی شاطرانہ چالوں سے پریشان حال قوم و ملت کو آئین و دستور کی روشنی میں عوام کو بیدار و محتاط بنانے کے ساتھ ساتھ پُر اعتماد اور دستاویزی نہج پر خود کفیل و مستحکم بنانے کی سمت ایک مخلصانہ قدم ہے۔انہیں مقاصد کے پیش نظر شمالی مہاراشٹر کے پانچوں اضلاع کے نمائندہ افراد کی یک روزہ کانفرنس بنام مائیناریٹی ڈیفنس کانفرنس کا انعقاد بوستان ریسورٹ نزد نینشل ہائی وے آگرہ روڈ رائل کالج کے سامنے مبارک ٹیکری کے پیچھے کیا جارہاہے۔ اس طرح کی تفصیلات آج اردو میڈیا سینٹر میں میں منعقدہ پریس کانفرنس میں آصف شیخ رشید نے دی ہے ۔اس نفرنس میں ان موضوعات پر بات چیت کی جائے گی اور قانون کی روشنی میں اسکا کیا حل ہوگا اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ان میں 1)ہمارےملک کی مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی قانون2025منظور کیا ہے یہ کالاقانون ملک بھر میں نافذ ہوچکا ہےجو مساجد ، مدارس، قبرستانوں، درگاہوں ،عیدگاہوںاوردیگر لاکھوں ایکڑ وقف زمینوں پرقبضہ کرنے اورحکومت اِن زمینوں کوچند فرقہ پرستوں ،دھنّا سیٹھوں اور بزنس مین سرمایہ داروں کے حوالے کرنا چاہتی ہے ۔وقف ترمیمی قانون 2025مسلمانوں کے حقوق پر سیدھا حملہ ہے۔ مساجد، مدارس، قبرستانوں، درگاہو ،عیدگاہوںاوروقف زمینوں پر سرکاری مداخلت ہوگی ہم سے حساب کتاب طلب کیا جائے گا۔ چندے کی تفصیلات ہم سے حاصل کی جائے گی اور دیگر طریقوں سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جائے گاایسی صورت میں ہمیں قانون کے دائرے میں رہ کر کس طرح کے قانونی اقدامات اٹھانے چاہیئے اس پر صلاح مشورہ کرتے ہوئے رہنمائی کی جائے گی۔2)برادرانِ وطن کے مذہبی تہواروں کے موقع پر پولس انتظامیہ کی جانب سے مساجد و مدارس کے ٹرسٹیان کو طرح طرح کے نت نئے احکامات دے کر نشانہ بنایا جارہا ہےفرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے مساجد ومدارس کے خلاف مسلسل اشتعال انگیز بیانات سامنے آرہے ہیں جس سے لاء اینڈ آرڈر بھی خراب ہورہا ہے اور بھولی بھالی عوام کو فرقہ پرست منظّم سازش کے تحت ہمارے ہی نوجوانوں کو نشانہ بناکر جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈھکیل رہےہیںاس سے بچنے کیلئے قانون کے دائرے میں رہ کرکیا لائحہ عمل تیار کیا جائے، اس پر بھی رہنمائی کی جائے گی۔3)سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر فرقہ پرست سیاسی پارٹیاں اورفرقہ پرست تنظیمیں مساجد کو نشانہ بناکر وقتاََ فوقتاََ اذان کی آواز پر پابندی کا مطالبہ اٹھاتے رہتے ہیں اور انہی فرقہ پرستوں کی شکایت پر محکمہ پولس مساجد کے ٹرسٹیان کو نوٹس دے جواب طلب کرتی ہے جبکہ قانون کی روشنی اور سپریم کورٹ کی ہدایت پر ملک کی تمام مساجد مکمل عمل کرتی ہے لیکن پھر بھی فرقہ پرستی تیزی سےبڑھ رہی ہے۔ملک کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر قومی یکجہتی کے ساتھ امن و امان برقرار رکھتے ہوئے قانون نے ہمیں جو حقوق دیئے ہیں اس کے تحت ہم کس طرح تحفظ کرتے ہوئے مضبوط لائحہ عمل تیار کرنے کیلئےرہنمائی کی جائے گی۔4)گرام پنچائیت ،پنچائیت سمیتی ،نگر پریشد،نگر پالیکا،ضلع پریشد اور کارپوریشن سے مساجد ،مدارس،عیدگاہوں،درگاہوں، قبرستانوں اور دیگرعبادت گاہوں کے باندھ کام پرمیشن کیلئے مہاراشٹر حکومت کے نئے ٹاؤن پلاننگ ایکٹ کےتعلق سے مکمل رہنمائی کی جائےگی۔5)پارلمینٹ چناؤ 2024کے بعد سے ایسے شہر جہاں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے وہاں روہنگیائی اور بنگلہ دیشی شہری ہونے کے نام پرجھوٹے الزامات لگا کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہاہے اور اب تک پوری ریاست سے سینکڑوںمسلمانوں کے خلاف مقدمات درج ہے۔کئی بے گناہ مسلمان جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید ہیں جبکہ اس ملک کا مسلمان سچا اور وفادار ہے ۔اب تک ایک بھی روہنگیائی اور بنگلہ دیشی مسلمان ان شہروں میں نہیں ملا ہے۔جو مسلمان جھوٹے الزامات میں قید ہیں انکی باعزت رہائی اورمرکزی حکومت کے جنم و اموات قانون 2023اور ریاستی حکومت کے نئے جنم و اموات قانون 2025کے تحت ہم اپنے اوراپنے خاندان کے افراد کااور جن کا اب تک جنم داخلہ نہیں بنا ہے انکے داخلےکس طرح حاصل کریں اس پر بھی رہنمائی کی جائے گی۔اس موقع پر آصف شیخ نے کہا کہ اس کانفرنس میں مہمانان اسپیکر میں اکرم الجبار ریٹائرڈ انکم ٹیکس کمشنر ممبئی، سابق حج کمیٹی سی ای او مقصود خان، سابق ٹاؤن پلانر ،وقف بورڈ کے سابق وکلاء، افسران سمیت دیگر مقررین شرکت کررہے ہیں ۔اس پریس کانفرنس میں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے ذمہ داران موجود تھے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے