"آئین کے تحفظ کی نئی جدوجہد کا وقت آ گیا ہے"طارق انور کا ممبئی پریس کلب میں خطاب، وقف بل پر مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا


"آئین کے تحفظ کی نئی جدوجہد کا وقت آ گیا ہے"
طارق انور کا ممبئی پریس کلب میں خطاب، وقف بل پر مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا

ممبئی (پریس اعلامیہ):ہندوستان کی جدوجہدِ آزادی میں حصہ لینے والے خاندانوں کی تعداد ملک میں تقریباً 80 فیصد ہے، اور یہی خاندان اب ایک نئی جدوجہدِ آزادی کے لیے تیار ہیں تاکہ آئین، سیکولرازم، قومی اتحاد اور بھائی چارے کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ یہ بات کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن، سابق مرکزی وزیر اور رکن پارلیمنٹ طارق انور نے ممبئی پریس کلب آزاد میدان میں مہاراشٹر پردیش قومی تنظیم کے صدر و سابق چیئرمین اقلیتی کمیشن مناف حکیم کی صدارت میں آل انڈیا قومی تنظیم کے زیرِ اہتمام منعقدہ ایک اہم پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ طارق انور آل انڈیا قومی تنظیم کے بانی اور قومی صدر بھی ہیں، اور گزشتہ چار دہائیوں سے زائد وقت سے ملک میں اس تنظیم کے ذریعے سیکولرازم، بھائی چارہ، قومی یکجہتی اور نفرت کے خلاف مستقل جدوجہد کر رہے ہیں۔ وہ معاشرے کے کمزور طبقے اور اقلیتوں کو انصاف دلانے کے لیے سرگرم عمل ہیں، اور ’نفرت چھوڑو، بھارت جوڑو‘ جیسے ملک گیر بیداری پروگرام کا انعقاد اور تشہیر کر رہے ہیں۔

اپنے خطاب میں طارق انور نے زور دیا کہ تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو چاہیے کہ وہ فرقہ پرست اور جنونی طاقتوں کے خلاف متحد ہو کر ملک کی جمہوری اقدار کا دفاع کریں۔ پچھلے دس برسوں سے پارلیمنٹ میں معمولی باتوں پر ہنگامے ہو رہے ہیں، اجلاس ملتوی کیے جا رہے ہیں، جبکہ عوامی مسائل پر سنجیدہ بحث سے مسلسل گریز کیا جا رہا ہے۔

طارق انور نے وقف ترمیمی بل کے ایوان میں منظوری کے انداز پر مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ طریقہ کار لمحۂ فکریہ ہے۔ حزبِ اختلاف اور عوام کی زبردست مخالفت کے باوجود، محض عددی اکثریت کے بل پر اس بل کو منظور کیا گیا، جو آئین اور جمہوریت دونوں کے منافی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چونکہ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے اور سیکولر ذہن رکھنے والے وکلاء اس کی پیروی کر رہے ہیں، اس لیے ہمیں یقین ہے کہ فیصلہ آئین و انصاف کے مطابق آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں عوام کے درمیان جا کر اُن طاقتوں کو بے نقاب کرنا ہوگا جو ملک کو زوال کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ ریاست کے مختلف علاقوں میں جا کر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور مہاتما گاندھی کے افکار کو عام کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

اس موقع پر کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی امین پٹیل نے اس تحریک میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ پروگرام میں ممبئی کانگریس کے ترجمان نظام الدین راعین، بلقیس شیخ، مہاراشٹر پردیش قومی تنظیم کے جنرل سیکریٹری آفتاب شیخ، ڈاکٹر حاجی ذاکر شیخ، طارق فاروقی، ایڈوکیٹ آصف حکیم، دتہ نندے، جنید پٹیل سمیت کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی۔پروگرام کے اختتام پر مہاراشٹر پردیش قومی تنظیم کے چیئرمین مناف حکیم نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ملک کے آئینی اقدار کے تحفظ کے لیے متحدہ جدوجہد پر زور دیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے