دہلی : عمارت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد کی موت، پورے علاقے میں غم کی لہر
دہلی : 21 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) 4 ایمبولینسز میں 10 لاشیں مصطفی آباد کی سڑکوں پر لائی گئیں۔ اس میں 3 بچے بھی شامل تھے۔ مقامی لوگوں کے ہجوم سے گزرتے ہوئے جب ایمبولینسیں پہنچیں تو لاشوں کو باہر نکالتے ہوئے سب کی آنکھوں میں پانی آ گیا۔گھر کے مالک تحسین کی لاش سب سے پہلے نکالی گئی۔ جس کے بعد ان کے بیٹے ناظم، 2 بہوؤں چاندنی اور شاہین، پوتے انس اور آفرین اور کرایہ دار نوید اور ریشماں کی لاشیں بھی لائی گئیں۔ ان لاشوں کے جنازے میں ہزاروں لوگ جمع ہوئے۔
حادثے میں بچ جانے والا تحسین کا بیٹا چاند بے قابو ہو کر رو رہا تھا۔ تحسین کے خاندان کے 8 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس کے خاندان میں اب اس کی بیوی زینت، بیٹا چاند، سب سے بڑی بہو اور 5 پوتے شامل ہیں۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم جی ٹی بی اسپتال میں کیا گیا۔ خاندان کی ہر چیز تباہ ہونے کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے لواحقین سے کہا کہ ایمبولینس کا بندوبست کریں۔ لواحقین کے پاس لاش لے جانے کے لیے پیسے بھی نہیں تھے۔ انتظامیہ کی جانب سے ایمبولینس کی سہولیات نہ ہونے پر لوگوں نے برہمی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق دہلی کے مصطفی آباد میں ایک عمارت گرنے سے اب تک گیارہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حادثے میں ملوث تین افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ 4 منزلہ رہائشی عمارت تاش کے پتوں کی طرح منہدم ہو گئی۔ جس میں کئی لوگ ملبے تلے دب گئے۔ کچھ لوگ بحفاظت بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔
ادھر دہلی کے مصطفی آباد میں پیش آنے والے واقعہ سے دہلی میونسپل کارپوریشن جاگ گئی ہے۔ میونسپل کارپوریشن گنجان آباد علاقوں میں عمارتوں کا سروے کر رہی ہے۔ غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کرکے انہیں گرایا جائے گا۔ حفاظتی وجوہات کی بناء پر، گنجان آباد علاقوں میں عمارتوں کے ڈھانچے کا معائنہ کیا جائے گا اور جو خطرناک ہیں انہیں گرا دیا جائے گا۔ جس علاقے میں عمارت کا حادثہ ہوا وہاں کے انجینئر کو معطل کر دیا گیا ہے جب کہ 3 دیگر افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com