فرضی ٹیچر معاملہ میں آٹھویں گرفتاری، تعلیمی ادارہ کے سیکرٹری کو پولس نے رات 2 بجے گرفتار کیا
ایجوکیشن کمشنر اور اقلیتی کمیشن کی تجویز ، وزارت تعلیم ٹیچرس گھوٹالہ کی SIT جانچ کرے
ناگپور، ناسک، جلگاؤں، اورنگ آباد، پونہ سمیت مہاراشٹر میں ہزاروں ٹیچرس کے فرضی ہونیکا شبہ، ریاستی سطح پر جانچ پڑتال کا مطالبہ تیز
ناگپور : 21 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ)ناگپور میں فرضی اساتذہ کی بھرتی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد مہاراشٹر بھر میں ایک ہلچل سی مچ گئی ہے، کانگریس کے سابق صدر نانا پٹولے نے بھی کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی عوامی خزانے کا لوٹنے کیلئے اب اسکولوں میں بھی فرضی ٹیچر لگوا کر بدعنوانی کررہی ہیں ۔اس معاملے کی انہوں نے سخت جانچ کا مطالبہ کیا ہے وہیں ۔ناگپور کے بعد پونہ، لاتور، پربھنی، اورنگ آباد، جلگاؤں، دھولیہ اور چالیس گاؤں، ناسک سمیت پورے مہاراشٹر بوگس ٹیچرس کا معاملہ کہیں نا کہیں سے سامنے ارہا ہے ۔گزشتہ روز مالیگاؤں کی یانا جادھو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج پر فرضی بھرتی کا الزام لگا اور اس معاملے میں پولس کیس بھی رجسٹرڈ ہوا ہے اور اب اس کیس کی مزید جانچ جاری ہے ۔اس تعلق سے سابق ایجوکیشن آفیسر ضلع پریشد ناسک کو مالیگاؤں پولس نے طلب کیا اور ان سے باز پرس کرتے ہوئے انکی دستخط کی تصدیق کی تب انہوں نے فرضی دستخط کا ذکر کیا اور اس معاملے سے اپنی لا تعلقی ظاہر کی ۔البتہ انہوں نے کہا کہ ناسک ڈیوژن میں کئی معاملات بوگس ہیں جو صاف نظر آتے ہیں لہذا اسکی انکوائری ہونا چاہیے ۔دوسری طرف ناگپور میں فرضی دستاویزات کی بنیاد پر اساتذہ اور پرنسپل کی تقرری کے کیس میں پولس نے ایک اور پیش رفت کی ہے۔ پولس نے گھوٹالے میں ملوث ایک نجی اسکول کے سکریٹری کو رات 2 بجے گرفتار کیا۔متعلقہ ادارہ ڈائریکٹر کا نام راجو کیول رام میشرام (59، ارجونی مورگاؤں، بھنڈارا) ہے۔ اسے پولس نے اتوار کی رات 2 بجے ناگپور سے گرفتار کیا تھا۔ میشرام خود ارجونی مورگاؤں کے پمپلگاؤں میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسکول میں سکریٹری تھے۔ تنظیم کے اندر تنازعات کی وجہ سے معاملہ چیریٹی کمشنر تک پہنچا، جہاں سے انہیں برخاست کر دیا گیا۔ انہوں نے اس کے خلاف ٹریبونل میں اپیل کی ہے۔ راجو میشرم کا 'لنک' مہیندر مہیسکر کے ساتھ تھا، جس نے جعلی دستاویز تیار کی تھی۔ میشرام کی بیوی پرستوڈا کے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اسکول میں پرنسپل ہیں۔ اور وہ اسی اسکول میں ایک ٹیچر ہے۔
میشرام کو خیال تھا کہ مہیسکر جعلی دستاویزات بنا رہے ہیں۔ راجو میشرام گرفتار شدہ پرنسپل پیراگ پڈکے کے والد نانا جی سے واقف تھا۔ پڈکے نے میشرم کو بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کو کہیں جوا کھیلنا چاہتا ہے۔ پھر میشرم نے پڈکے کو مہیندر مہیسکر سے ملوایا۔ اس کے بعد مہیسکر نے پراگ پڈکے کے لیے جعلی دستاویزات تیار کی تھیں۔ مہیسکر کی تحقیقات سے راجو میشرم کا نام سامنے آیا۔پولس نے اسے اتوار کی رات تقریباً 2 بجے ناگپور سے گرفتار کیا۔ اسے عدالت میں پیش کیا گیا۔ مذکورہ تھانے کے سینئر پولس انسپکٹر منیش ٹھاکرے نے بتایا کہ عدالت نے اسے دو دن کے لیے پولس کی تحویل میں دے دیا ہے۔
اس معاملے میں اب پوری ریاست میں تعلیمی فلیڈ شک و شبہات کے دائرے میں آگئی ہے، ادھر مائناریٹی کمیشن کے چیئرمین پیارے ضیاء خان نے مہاراشٹر حکومت کو ایک لیٹر لکھتے ہوئے ٹیچر گھوٹالہ کی جانچ ایس آئی ٹی سے کرنے کا مطالبہ کردیا ہے وہیں اب وزارت تعلیم کے منسٹر دادا بھسے کو خط لکھ کر مہاراشٹر کے ایجوکیشن کمشنر نے بھی ٹیچر بھرتی معاملہ کی جانچ SIT سے کرنے کی تجویز پیش کردی ہے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا پوری ریاست میں ٹیچرس کی جانچ پڑتال ہوگی یا نہیں؟ ۔یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com