این آئی اے نے بنگلورو کے رامیشورم کیفے دھماکہ کیس میں بی جے پی کارکن کو حراست میں لیا


این آئی اے نے بنگلورو کے رامیشورم کیفے دھماکہ کیس میں بی جے پی کارکن کو حراست میں لیا  


 نئی دہلی :موصولہ خبروں کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کے روز تین ریاستوں میں کئی مقامات پر بڑے پیمانے پر چھاپے مار کر بنگلورو میں رامیشورم کیفے دھماکہ کیس کے مرکزی ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر لیا۔ این آئی اے کی ٹیموں نے کرناٹک میں 12، تمل ناڈو میں 5 اور اتر پردیش میں ایک سمیت 18 مقامات پر کارروائیوں کے بعد مزمل شریف کو شریک سازش کے طور پر گرفتار کیا۔ اس کے بعد تیرتھہلی سے بی جے پی لیڈر سائی پرساد کو قومی تحقیقاتی ایجنسی نے مشتبہ کے طور پر حراست میں لیا ہے۔ اس کا تعلق دو مشتبہ افراد سے بتایا جاتا ہے۔

   
 دریں اثنا، کانگریس لیڈر دنیش گنڈو راؤ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ تیرتھہلی سے بی جے پی لیڈر سائی پرساد کو رامیشورم کیفے دھماکہ کیس کے سلسلے میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے حراست میں لیا ہے۔ کیا رامیشورم کیفے دھماکے میں بی جے پی کا ہاتھ نہیں ہے؟ کیوں بی جے پی لیڈر کو این آئی اے نے حراست میں لیا تھا؟ اس سے بڑھ کر کسی اور ثبوت کی ضرورت ہے کہ بی جے پی مذہبی تحفظ کے نام پر ریاست میں جو بھگوا دہشت گردی چلا رہی ہے وہ سنگین مسائل پیدا کر رہی ہے؟ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے نظریے کو ملک پر مسلط کرنے والی مرکزی بی جے پی اس سے کیا کہنا چاہتی ہے؟ قومی سلامتی کا سوال پوچھے بغیر رامیشورم دھماکہ کیس کا الزام کانگریس حکومت پر لگانے والے بی جے پی کے ریاستی لیڈروں کو اب جواب دینا ہوگا۔ یکم مارچ کو، آئی ٹی پی ایل روڈ، بروک فیلڈ، بنگلور میں واقع ایک کیفے میں آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں بہت سے گاہک اور ہوٹل کا عملہ زخمی ہوا، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے، جس سے املاک کو کافی نقصان پہنچا۔ آج ان ملزمان کے گھروں کے ساتھ ساتھ رہائشی علاقوں اور دیگر ملزمان کی دکانوں پر چھاپے مارے گئے۔تلاشی کے دوران نقدی کے ساتھ مختلف ڈیجیٹل آلات ضبط کیے گئے۔ مفرور ملزمان کی گرفتاری اور دھماکے کے پیچھے بڑی سازش کا پردہ فاش کرنے کی کوششیں این آئی اے کررہی ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے