پولس پریڈ گراونڈ اور کارپوریشن میں خودسوزی کی کوشش ناکام ، مطالبات کی یکسوئی نہ ہونے پر انتظامیہ پر نکلا متاثرین کا غصہ



پولس پریڈ گراونڈ اور کارپوریشن میں خودسوزی کی کوشش ناکام ، مطالبات کی یکسوئی نہ ہونے پر انتظامیہ پر نکلا متاثرین کا غصہ 


سیکورٹی گارڈ اور پولس کی بروقت کارروائی، آتش گیر مادہ ضبط ،مقدمہ درج ، میونسپل کمشنر کا خلاصہ 



مالیگاؤں : 15 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ)آج پندرہ اگست یوم آزادی کے موقع پر جہاں پورا ملک خوشیاں منا رہا ہے وہیں اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ ملک کی آزادی کا جشن منانے کے بعد اپنی نجی زندگی کو لیکر کشمکش میں مبتلا ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مالیگاؤں شہر میں آج دو خودکشی کے واقعات ناکام ہوگئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق مالیگاؤں شہر میں پولس پریڈ گراونڈ اور کارپوریشن میں خودکشی کی کوشش بروقت توجہ دینے کے سبب ناکام کردی گئی ہیں ۔اس ضمن میں ہمارے نمائندہ بیباک کو حاصل تفصیلات میں بتایا گیا کہ آج یوم آزادی کے موقع پولس پریڈ گراونڈ پر سرکاری پروگرام کے فوری بعد حکام کی موجودگی میں اپنے مطالبات کی یکسوئی نہ ہونے پر ناراض متاثرہ شخص نے خود کو آگ لگانے اور اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کیلئے خودکشی کی کوشش کی جسے پولس ملازمین نے ناکام بنا دیا ۔


ذرائع کے مطابق متاثرہ شخص کا نام راجو مورے بتایا گیا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ راجو مورے نے الزام عائد کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے ایام میں سرکاری انتظامیہ کیساتھ میں نے تعاون کرتے ہوئے انکی ایما پر جگہ جگہ منڈپ، بریکٹنگ وغیرہ کا نظم کیا تھا جسکا ٹوٹل خرچ تقریباً 20 لاکھ روپے تک جا پہنچا اور تب سے لیکر آج تک مورے اپنے روپے کی حصولیابی کیلئے مقامی انتظامیہ سے لیکر ناسک تک رسائی کرچکے لیکن انہیں انکی رقم نہیں حاصل ہوپائی جس کے سبب ناراض مورے نے متعدد مرتبہ انتباہی مکتوب بھی دیا کہ میری رقم جلد ادا نہ کی گئی تو میں خودکشی کرلونگا اور اسکی ذمہ داری انتظامیہ ہر عائد ہوگی اور اسی ضمن میں مورے نے آج اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کیلئے سرکاری پروگرام واقع پولس پریڈ گراونڈ پر مہلک اشیاء لیکر اپنے آپکو آگ لگانے کی کوشش کی جسے ناکام بنادیا گیا ۔متاثرہ مورے پر اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کرنے کی کارروائی کیمپ پولس اسٹیشن میں جاری ہے ۔


دوسری جانب میونسپل کارپوریشن میں وارثت حق کیلئے اپنی کوشش جاری رکھنے والے پروین پرکاش مہالے نے بھی کارپوریشن میں سرکاری پروگرام کے فوری بعد پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی جسے انتظامیہ کے ملازمین نے دوڑ کر ناکام بنادیا ۔اس سلسلے میں قلعہ پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔اس ضمن میں حاصل تفصیلات کے مطابق قلعہ پولس اسٹیشن میں راجیندر بھاسکر پاٹل عمر 37 پیشہ ملازمت نے تحریری شکایت دی کہ میں میری خاندان کے ساتھ رہ رہا ہوں اور مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں مہاراشٹر سیکورٹی فورس کے تحت سیکورٹی سپروائزر کے طور پر کام کر رہا ہوں۔اور ہم سب سیکورٹی گارڈ امدیسلے سپر وائزرمالیگاؤں مہانگر پالیکا مین گیٹ، روی درا بھوئی سیکورٹی گارڈ، شبھم دھنگرسیکورٹی گارڈ، رانی ستپوتے (خواتین سیکورٹی گارڈ)پنکج گاولی (سیکورٹی گارڈ) ڈیوٹی پر تھے۔  


چونکہ آج 15 اگست ایک آزاد دن ہے، اس لیے ہم تمام ملازمین مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں صبح 6:00 بجے میونسپل کارپوریشن کے احاطے میں حاضر ہوئے ہیں۔ کمشنر کی موجودگی میں سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔پروگرام ختم ہونے کے بعد تقریباً 7:45 پر ایک شخص ہاتھ میں پلاسٹک کی بوتل لیے وہاں آیا اور زور زور سے کہنے لگا کہ مجھے نوکری دی جائے۔ وراثت کے اصول کے مطابق میونسپل کارپوریشن میں جھاڑو دینے کی نوکری دی جائے اور کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو میں اپنی بوتل سے ڈیزل جیسا آتش گیر مادہ اپنے جسم پر ڈال کر خود سوزی کر لوں گا ۔

پھر اس شخص نے فوری طور اپنے ہاتھ میں پکڑی بوتل کا ڈھکن کھول دیا اور اس کے جسم پر ڈیزل جیسا آتش گیر مادہ انڈیل دیا تو مہاراشٹر کی سیکورٹی فورسز اور وہاں موجود کارپوریشن کے ملازمین نے اس شخص کو پکڑ لیا۔ وہیں قلعہ پولیس اسٹیشن کے اہلکار وہاں پہنچے اور انہوں نے متاثرہ فرد کو حراست میں لیا، جب اس سے اس کا نام پوچھا تو اس نے اپنا نام پروین پرکاش مہالے عمر 38 سال، تری رتنا نگر، موتی باغ، کلکٹر پٹہ مالیگاؤں بتایا۔ اس کے کپڑے پر اور جسم سے بدبو آ رہی تھی۔  اس کے بعد قلعہ پولس اسٹیشن کے عملے پراوین پرکاش مہالے اور ہم نے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے احاطے میں واقع قلعہ پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف شکایت درج کروائی۔


اس سلسلے میں میونسپل کمشنر نے متاثرہ پروین پرکاش مہالے کے مطالبہ پر جواب دیتے ہوئے انہیں کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وارث حق قانون کے مطابق دعویٰ کرنے والے فرد کو اندرون پانچ سال عریضہ دینا ضروری ہوتا ہے لیکن متاثرہ شخص نے مدت گزر جانے کے دو سال بعد عریضہ دیا ہے جو کہ غیر قانونی ہے اس لئے انکی درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے