بڑے صنعتی گھرانوں کی دو فائل کلیئر کرنے کیلئے گورنر کو 300 کروڑ روپے رشوت کی پیشکش ، جموں و کشمیر حکومت نے از خود سی بی آئی جانچ کی سفارش کی
جموں : 25 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ)جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کو 'رشوت' دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر حکومت نے خود اس پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے سی بی آئی سے معاملے کی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ستیہ پال ملک نے الزام لگایا تھا کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے تو انہیں یونینوں اور بڑے صنعتی گھرانوں کی فائلوں کو کلیئر کرنے کے عوض 300 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی۔ تاہم ملک نے رقم قبول کرنے سے انکار کر دیا اور معاہدہ منسوخ کر دیا تھا ۔
ستیہ پال ملک نے کیا کہا؟
ملک نے کہا تھا کہ جب میں جموں و کشمیر کا گورنر بنا تو مجھے دو فائلیں موصول ہوئی تھیں۔ ایک فائل امبانی پر مشتمل تھی، جب کہ دوسری آر ایس ایس کے ایک سینئر عہدیدار اور محبوبہ حکومت کے ایک وزیر کی تھی۔ یہ لیڈر خود کو وزیر اعظم مودی کا قریبی بتاتے تھے۔جن محکموں کے پاس فائلیں تھیں ان کے سیکرٹریوں نے کہا تھا کہ فائلوں میں تضاد ہے اور سیکرٹریوں نے انہیں دونوں فائلوں میں 150-150 کروڑ روپے کی پیشکش بھی کی تھی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا تھا کہ میں نے ان دونوں فائلوں سے متعلق معاہدہ منسوخ کر دیا ہے۔ ستیہ پال ملک اس وقت میگھالیہ کے گورنر ہیں۔
ترقی پسند قدروں کا ترجمان اور عوام کا بیباک نقیب ہفت روزہ بیباک اور بیباک آن لائن نیوز پورٹل پر خبروں اور اشتہارات کیلئے رابطہ 9226735377 کریں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com