ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ :16 ہزار میں سے صرف 6 ہزار اساتذہ نے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ جمع کروایا ۔ تصدیق کے بعد خاطیوں پر کارروائی اٹل


ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ :16 ہزار میں سے صرف 6 ہزار اساتذہ نے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ جمع کروایا ۔ تصدیق کے بعد خاطیوں پر کارروائی اٹل 





 پونہ :3 نومبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ (ٹی ای ٹی) میں بدعنوانی کا انکشاف ہونے کے بعد جعلی سرٹیفکیٹ کے ساتھ ملازمت حاصل کرنے والے استاد کی تلاش کی جا رہی ہے۔ بدھ، جمعرات تک ریاست میں چھ ہزار اساتذہ نے تصدیق کے لیے ریاستی امتحانی کونسل کو TET سرٹیفکیٹ جمع کرایا ہے۔ مکمل تحقیقات کے بعد ہی قصوروار اساتذہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس معاملہ میں ایک امیدوار کی حیرت انگیز معلومات سامنے آئی ہے ۔اس امیدوار نے امتحان میں صرف 3 سوال ہی حل کئے اور اسے 84 مارکس دے کر کامیاب کردیا گیا ۔جو کہ یقیناً چونکا دینے والی بات ہے ۔13 فروری 2013 کے بعد ریاست میں رجوع ہونے والے پہلی تا 5ویں اور 6ویں تا 8ویں کے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹس کی جانچ کی جائے گی۔ لہٰذا اس عرصے میں ملازمت حاصل کرنے والے جعلی اساتذہ کی نوکریوں پر تلوار لٹک رہی ہے۔ ایجوکیشن کونسل نے اس سلسلے میں ضلع پریشد اور پنچایت سمیتی اساتذہ کے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ چیک کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایگزامینیشن کونسل کے صدر دتاتریہ جگتاپ نے ڈپٹی ڈائرکٹر ایجوکیشن آفیسر ایجوکیشن کے ذریعہ ایک ترکیب دی ہے۔ کونسل نے کہا کہ اساتذہ کے لیے ٹی ای ٹی کا اصل سرٹیفکیٹ امتحانی کونسل کو بھیجنا لازمی ہے، ورنہ انہیں تنخواہ نہیں ملے گی۔ جو اساتذہ اپنا اصل سرٹیفکیٹ نہیں بھیجیں گے ان کی تنخواہ روک دی جائے گی۔


 کل 16,592 امیدواروں نے 2019-20 کے TET امتحان کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ درحقیقت، پولیس کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ 7,800 امیدوار نااہل ہونے کے باوجود نتائج میں اہل پائے گئے۔ معلوم ہوا کہ ملزمان نے امیدواروں کو کوالیفائی کرنے کے لیے تین طریقے استعمال کیے۔ جن میں یہ پایا گیا کہ امیدواروں کی او ایم آر شیٹس میں ردوبدل کیا گیا، مارکس میں اضافہ کیا گیا اور سرٹیفکیٹ براہ راست جاری کیے گئے۔ پونہ سائبر پولیس نے 7,800 امیدواروں کی فہرست دی ہے جنہوں نے اہل نہ ہونے پر پیسے لے کر اہلیت کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے۔ فہرست کے مطابق محکمہ تعلیم اب پولیس کی مدد سے ان تمام کے سرٹیفکیٹس کی تصدیق کرے گا۔اب تک ریاست میں 6000 اساتذہ نے تصدیق کے لیے اپنے سرٹیفکیٹ کونسل میں جمع کرائے ہیں۔ متعلقہ سرٹیفکیٹس کی تصدیق جاری ہے۔ جعلی اور اصلی سرٹیفکیٹس کی مکمل تصدیق کے بعد متعلقہ تعلیمی حکام کو اطلاع دی جائے گی۔ اس کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اسطرح کا بیان دتاتریہ جگتاپ، صدر، ریاستی امتحانی کونسل نے جاری کیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے