او بی سی ریزرویشن : مہاراشٹر حکومت دو ہفتوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے ، سیاست میں او بی سی ریزرویشن پر سپریم کورٹ میں سماعت، الیکشن کی راہ ہموار


او بی سی ریزرویشن : مہاراشٹر حکومت دو ہفتوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے ، سیاست میں او بی سی ریزرویشن پر سپریم کورٹ میں سماعت، الیکشن کی راہ ہموار 





 نئی دہلی : 19 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) او بی سی کے سیاسی ریزرویشن (او بی سی ریزرویشن مہاراشٹر) کو لے کر آج (بدھ) کو سپریم کورٹ میں ایک اہم سماعت ہوئی۔ کچھ دن پہلے سپریم کورٹ نے ریاست کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو بڑا جھٹکا دیا تھا۔ لیکن اب عدالت نے او بی سی ریزرویشن کو لے کر بڑی راحت دی ہے۔ جس سے یہ بات ہو رہی ہے کہ او بی سی ریزرویشن کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔



 سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت سے رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انتخابات کی اجازت دے دی گئی ہے۔سپریم کورٹ میں دلائل سننے کے بعد او بی سی ریزرویشن پر عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ اگلے دو ہفتوں میں ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن کو ایک عبوری رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت کا یہ فیصلہ ریاستی حکومت کے لیے بڑی راحت کے طور پر آیا ہے۔  
 
 سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ریاستی حکومت کو دو ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔ مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے لیے بڑا چیلنج یہ رپورٹ پیش کرنا ہے۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر ریاستی حکومت او بی سی ریزرویشن کے ساتھ ریاست میں انتخابات کر سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگلی سماعت یکم فروری کو ہوگی۔


 لہذا، گوکھلے انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کا او بی سی سیاسی ریزرویشن سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ بنیادی طور پر ایک نمونہ سروے ہے، اس لیے اس سروے کی بنیاد پر او بی سی کے بارے میں کوئی بھی نتیجہ بالکل غلط ہوگا ۔اسطرح کا موقف ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن نے ریاستی حکومت سے کیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ او بی سی کا ٹرپل ٹیسٹ، جس میں مقامی باڈی وار تجزیہ اور سماجی پسماندگی، 50 فیصد کی حد شامل ہے، متوقع ہے۔ اس کے بعد ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن نے متفقہ طور پر عبوری رپورٹ پیش کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی، امپیریل ڈیٹا اکٹھا کرنے میں انتظامی سطح پر ناکافی تعاون کی وجہ سے، او بی سی کا ڈیٹا مزید چھ ماہ تک جمع نہیں کیا جائے گا، اسطرح کا بیان پروفیسر لکشمن ہاکے نے دیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے