سیاست میں مذہب کا استعمال : آصف شیخ کی پٹیشن پر ہائی کورٹ سے مفتی اسمٰعیل سمیت تمام امیدواروں کو چھ ہفتوں کا وقت



سیاست میں مذہب کا استعمال : آصف شیخ کی پٹیشن پر ہائی کورٹ سے مفتی اسمٰعیل سمیت تمام امیدواروں کو چھ ہفتوں کا وقت  




الیکشن آفیسر و مفتی اسمٰعیل سمیت تمام امیدواروں میں نوٹس کی تقسیم مکمل ، آئندہ سماعت میں جواب داخل کرنے کی ہدایت 



ممبئی / مالیگاؤں : 27 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) سیاست میں مذہب اور میت ووٹوں کے استعمال کیخلاف آصف شیخ نے ممبئی ہائی کورٹ میں الیکشن پٹیشن نمبر 7 دائر کرتے ہوئے کورٹ سے اپیل کی تھی کہ مالیگاؤں سینٹرل حلقہ اسمبلی میں انڈین سیکولر لارجسیٹ اسمبلی آف مہاراشٹر نامی پارٹی کے امیدوار آصف شیخ کے مد مقابل مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار مفتی اسمٰعیل نے الیکشنی تشہیر کے دوران مذہب کا سہارا لیا اور اس چناؤ میں ایک ہزار سے زائد میت ووٹوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے ۔مفتی اسمٰعیل اور انکی پارٹی کے لوگوں نے مذہبی امور پر مشتمل کئی اعلانات اور پمپلیٹ بھی تقسیم کئے ۔اسی طرح مذہبی دعائیہ مجلس میں سیاسی پرچار کیا گیا ۔اس کے علاوہ کئی مطالبات کیساتھ ممبئی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ مفتی اسمٰعیل کی رکنیت کالعدم قرار دی جائے اور مجھکو کامیاب قرار دیا جائے ۔اس ضمن میں گزشتہ 23 جنوری کو ممبئی ہائی کورٹ میں کورٹ نمبر 3 کے معزز جج این جے جمعدار نے آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ معرفت مفتی اسمٰعیل سمیت تمام امیدواروں اور الیکشن فیصلہ آفیسر مالیگاؤں سینٹرل کو پانچ ہفتوں میں نوٹس تقسیم کی جائے ۔آج اسکی معیاد مکمل ہوئی اور تمام امیدواروں کو نوٹس تقسیم کی گئی اور آج صبح تقریباً 11 بجے دوبارہ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ۔اس موقع پر آصف شیخ کی عرضی ہر عدالت کے حکم پر مفتی اسمٰعیل کے ایڈوکیٹ کی جانب سے جونیئر  ایڈوکیٹ نے مفتی اسمٰعیل کی جانب سے چار ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی درخواست کی ۔عدالت نے انہیں چار کی بجائے چھ ہفتوں کا وقت دیا ہے ۔اسی طرح عدالت نے اسمبلی چناؤ کے تمام امیدواروں اور الیکشن آفیسر کو بھی چھو ہفتوں میں اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔اس موقع پر آصف شیخ کی جانب سے ایڈوکیٹ پٹوردھن اور بھوشن آر منڈلک نے پیروی کی جبکہ اسمبلی امیدوار شان ہند نہال احمد کی جانب سے ایڈوکیٹ وشی نے اور امیدوار نمبر چھ عائشہ عبدالرؤف خان کی جانب سے ایڈوکیٹ مہیندر نے اپنا وکالت نامہ پیش کیا ۔عدالت نے کہا کہ چھ ہفتوں میں مکمل جواب عدالت میں پیش کیا جائے ۔اس طرح کی تفصیلات عرضی گزار آصف شیخ نے دی ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے