کورونا کا اثر ، اب منترالیہ میں دو شفٹ میں کام کاج ہونگے ، مہاراشٹر حکومت کا فیصلہ


کورونا کا اثر ، اب منترالیہ میں دو شفٹ میں کام کاج ہونگے ، مہاراشٹر حکومت کا فیصلہ 


پہلی شفٹ صبح 9 بجے سے دوپہر ایک بجے تک اور دوسری شفٹ تین بجے سے شام 7 بجے تک ، ودھان بھون کے کام کاج کا وقت متعین 


ممبئی : 12 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر حکومت نے ریاست میں کورونا کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر سخت پابندیاں عائد کی ہیں۔ ریاستی حکومت نے جہاں ہجوم نہ ہونے کا حکم دیا ہے ۔وہیں عوامی و فلاحی سیاست سرگرمیوں پرائیویٹ روک لگائی دیں ہے ۔حکومت نے سرکاری دفاتر میں 50 فیصد حاضری برقرار رکھنے کو کہا ہے۔
 

 مہاراشٹر حکومت میں وزرا، ایم ایل اے اور آفیسران و ملازمین کا عملہ بھی اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کر رہا ہے ۔گزشتہ ہفتہ ریاست میں وزراء اور ایم ایل اے کورونا کا شکار ہو گئے ہیں۔ کورونا نے وزارت اور قانون ساز اسمبلی کے عملے کو بھی متاثر کیا ہے۔ سے ریاست کے وزراء، ایم ایل ایز اور بڑی تعداد میں آفیسران کورونا کا شکار ہو گئے ہیں۔ کورونا نے وزارت اور قانون ساز اسمبلی کے عملے کو بھی متاثر کیا ہے۔اس سلسلے میں مہاراشٹر سرکار نے فیصلہ لیا ہے کہ ودھان بھون اب دو شفٹوں میں چلایا جائے گا۔ حکومت نے دو شفٹ میں کام کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ودھان بھون میں بھیڑ نہیں ہونی چاہیے اور عملے کو کورونا سے بچانے کے لیے کام کے اوقات کو دو سیشن میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ایسا حکم جاری کیا ہے جس کے مطابق ملازمین کو پہلے اور دوسرے سیشن میں کام کرنے کے لیے بلایا جائے گا۔  ریاست میں کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے ایک احتیاطی اقدام کے طور پر دفتری حاضری کو کنٹرول کیا جانا چاہیے ۔اسطرح کا موقف بھی حکومت نے واضح کیا ہے ۔

جس کے مطابق سیکرٹریٹ کے افسران اور عملے کی حاضری کو دو سیشنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق پہلا سیشن صبح 9 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک ہوگا۔

 دوسرا سیشن دوپہر 1 بجے سے شام 7 بجے تک ہوگا۔ ہدایات کے مطابق عملہ کو دو سیشنز میں تقسیم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

 ریاست میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔ ریاست میں کورونا متاثرین کی تعداد کو کنٹرول کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے دن میں جماؤ بندی اور رات کو کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ سیاحتی مقامات پر ہجوم کی وجہ سے سیاحوں پر پابندی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کرتے وقت ویکسین کی دو خوراکیں لینا لازمی ہو گا۔
 دوسری طرف مرکزی حکومت بھی دفاتر کو دو شفٹوں میں چلانے کے فیصلے پر غور کر رہی ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے قومی راجدھانی دہلی میں حالات دن بہ دن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ کورونا کی وبا تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔ نئے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، 400 سے زیادہ پارلیمنٹ کے عملے کے ارکان کے کوویڈ 19 کے مثبت ٹیسٹ کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔

 
 وبا کے اس دور میں حکومت کو پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ اجلاس کے لیے دونوں ایوانوں (راجیہ سبھا اور لوک سبھا) کے کام کاج پر غور کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کے مطابق کچھ سینئر حکومتی ذرائع نے یہ انکشاف کیا ہے۔ CoVID-19 کیسز میں سے تمام کورونا وائرس سے متعلق پروٹوکول کو سختی سے نافذ کیا جانا چاہیے۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزارت پارلیمانی امور نے سال کی پہلی ششماہی میں ایوان کو شفٹ کی بنیاد پر چلانے کی تجویز بھیجی۔
 

 پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری کو شروع ہونے اور فروری کے دوسرے ہفتے میں ختم ہونے کی امید ہے۔آئندہ بجٹ اجلاس کووڈ-19 کے پروٹوکول کے ساتھ شروع ہوگا۔


 ذرائع نے کہا "اگر حکومت پارلیمانی امور کی وزارت کی تجویز کو منظور کرتی ہے، تو لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوان دو سیشن میں کام کریں گے۔"راجیہ سبھا صبح 9 بجے شروع ہوگی اور پہلی شفٹ میں دوپہر 2 بجے تک چلے گی جبکہ لوک سبھا کی دوسری شفٹ سہ پہر 3 بجے سے شروع ہوگی۔

 اور بجٹ دن کے علاوہ رات 8 بجے تک چلے گا۔ بجٹ کے دن لوک سبھا پہلی شفٹ میں کام کرے گی۔ذرائع کے مطابق ایوان میں سماجی فاصلے پر سختی سے عمل کیا جائے گا جس میں ہر بیٹھنے والا فرد دوسرے سے سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کا پابند ہوگا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے