نانا پٹولے کا متنازعہ بیان کہا "میں مودی کو مار سکتا ہوں اور گالی بھی دے سکتا ہوں"، پٹولے کے بیان پر ہنگامہ
بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے تنقیدیں ، نانا بھاؤ کو نہ صرف جسمانی طور پر لمبا ہونا چاہئے بلکہ فکری و نظریاتی طور پر بھی لمبا ہونے کی ضرورت : دیویندر فرنویس
بھنڈارا : 17 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کا ایک ویڈیو متنازعہ بیان دیتے ہوئے وائرل ہوگیا ہے جس وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مودی کو مار سکتے ہیں اور گالی بھی دے سکتے ہیں ۔
تو اب نانا پٹولے کی اس ویڈیو سے ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ بی جے پی اب نانا پٹولے کے بیان پر تنقید کر رہی ہے۔
پنجاب میں، وزیر اعظم مودی کے قافلہ کو ایک بریج پر پھنس جانے کے بعد کانگریس نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اب نانا پٹولے کے اس بیان کے بعد ایک نیا تنازعہ کھڑا ہونے کا امکان ہے۔
نانا پٹولے نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ "میں کیوں جھگڑ رہا ہوں؟ میں گزشتہ 30 سال سے سیاست میں ہوں۔ لوگ 5 سال میں ایک نسل بچاتے ہیں۔ اسکول، کالج بنا کر ایک یا دو نسلوں کو بچاتے ہیں۔ میں اتنے سالوں سے سیاست کر رہا ہوں لیکن ایک اسکول میرے نام پر نہیں ہے۔ میں نے لی کو خالی ہاتھ نہیں لوٹایا، ہمیشہ آنے والوں کی مدد کرتا رہا ہوں۔
اس لیے میں مودی کو مار سکتا ہوں، اور انہیں گالی بھی دے سکتا ہوں۔ اس لیے مودی میرے خلاف مہم چلانے آئے۔ ایک ایماندار قیادت آپ کے سامنے کھڑی ہے،” اسطرح کا اظہار اس وائرل ویڈیو میں نانا پٹولے کرتے نظر آ رہے ہیں۔
چونکہ اتوار کو ضلع بھنڈارا میں ضلع پریشد اور پنچایت سمیتی کی انتخابی مہم کا آخری دن تھا، اس لیے ریاستی صدر نانا پٹولے نے اپنے حلقہ میں مختلف مقامات پر میٹنگیں کی تھیں۔
شام میں منعقدہ انتخابی ریلی کے دوران نانا پٹولے نے کہا کہ میں مودی کو مار سکتا ہوں اور انہیں گالی بھی دے سکتا ہوں۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
دریں اثنا، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کارکنوں سے بات کرتے ہوئے مودی کو مارنے اور ان کی توہین کرنے کی دھمکی دی ہے، جسے بھارتیہ جنتا پارٹی برداشت نہیں کرے گی۔
اس سلسلے میں چندرکانت دادا پاٹل نے کہا کہ بھنڈارا ضلع کے بی جے پی کارکن پٹولے کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائیں گے۔
چندرکانت دادا پاٹل نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کے ریاستی صدر کا وزیر اعظم کو دھمکی دینے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے، اس لئے انہوں نے تمام ضلع صدور کو ہدایت دی ہے کہ وہ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی طرف سے وزیر اعظم کو دی گئی دھمکیوں کا جارحانہ انداز میں جواب دیں۔
پاٹل نے کہا کہ پنجاب میں وزیراعظم کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ اسے بھی نانا پٹولے نوٹنکی کہلاتے ہیں ۔ بی جے پی کارکنوں نے ان کے خلاف ہر ضلع کے پولس اسٹیشنوں میں شکایتیں درج کرانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے شکایت درج نہیں کی۔پاٹل نے کہا کہ اگر پولیس اس بار بھی ایسا کرتی ہے تو ہم عدالت جائیں گے۔پاٹل نے کہا کہ اگر مرکزی وزیر نارائن رانے نے ایسا بیان دیا تو ریاستی پولیس کارروائی کرے گی۔
ادھر نانا پٹولے کے بیان پر بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے بھی نانا پٹولے پر تنقید کی ہے۔پاترا نے کہا کہ کانگریسیوں کے ذہنوں میں ملک کے وزیر اعظم کے بارے میں اتنی نفرت ہے کہ وہ وزیر اعظم کو مارنے کی بات بھی کر رہے ہیں۔
سمبت پاترا نے پوچھا کہ مہاراشٹر کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کا یہ بیان انتہائی سنگین اور جارحانہ ہے۔ کیا کانگریس پارٹی کے اس بیان کا تعلق پنجاب میں پیش آنے والے واقعہ سے ہے؟۔
مہاراشٹر بی جے پی کے ترجمان کیشو اپادھیائے نے نانا پٹولے پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے نانا پٹولے کو 'کاؤنسلنگ' کی ضرورت ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی مودی سے نفرت کوئی نئی بات نہیں ہے۔
ان کو اندازہ ہی نہیں کہ وہ اس نفرت کی وجہ سے کیا بات کر رہے ہیں۔ یہ خیال کہ راہول گاندھی آپ کو مودی کے خلاف بار بار طعنے دینے پر 'انعام' دیں گے۔
دریں اثنا، قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر پروین دریکر نے نانا پٹولے پر تنقید کی ہے۔ مودی کے بارے میں نانا پٹولے کا بیان تضحیک آمیز ہے۔
پراوین دریکر نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ سیاست میں کسی سے بات کرنا ٹھیک ہے۔ لیکن کون مار سکتا ہے، یہ بیان سنجیدہ ہے۔
اگر نانا پٹولے نے واقعی یہ بیان دیا ہے تو یہ افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ پروین دریکر نے کہا کہ جب سے وہ ریاستی صدر بنے ہیں وہ اس طرح کے متنازعہ بیانات دے رہے ہیں۔
مہاراشٹر میں بی جے پی قائد حزب اختلاف لیڈر دیویندر فڑنویس نے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ نانابھاؤ کو جسمانی قد کے ساتھ فکری اور نظریاتی قد بھی ہونا چاہئے۔ نانا پٹولے نے کہا تھا کہ میں مودی کو مار سکتا ہوں، گالیوں دے سکتا ہوں۔
اس کے بعد اب بی جے پی جارحانہ نظر آ رہی ہے۔ بھنڈارا کی انتخابی ریلی کے بعد نانا پٹولے کے متنازعہ بیان کے بعد اب سیاست بھڑکنے کا امکان ہے۔ بھنڈارا میں بی جے پی نے نانا پٹولے کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ اس کے بعد فڑنویس نے نانا پٹولے پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا، 'محترم! وزیر اعظم نریندر مودی جی کی پارٹی 20 منٹ تک جھنجھلاہٹ میں رہتی ہے، کانگریس کے وزیر اعلیٰ کو اس کا نوٹس تک نہیں ہے۔ اب مہاراشٹر کے کانگریس صدر کہتے ہیں، میں مودی کو مار سکتا ہوں، قسم کھا سکتا ہوں۔ تو کیا ہوگا اگر کانگریس پارٹی چلتی ہے؟
فرنویس نے کہا کہ کیا یہ جماعت جو کبھی تحریکِ آزادی میں شامل تھی، اقتدار کے لیے غیر مناسب جملہ کہنا مناسب ہے کیا؟ کیا کانگریس اب جمہوریت میں سیاسی پارٹی کہلاتی ہے یا دہشت پھیلانے والی تنظیم؟ فرنویس نے کہا کہ نانابھاؤ کو نہ صرف جسمانی طور پر لمبا ہونا چاہیے بلکہ نظریاتی اور فکری طور پر بھی لمبا ہونا چاہیے۔''۔
وہیں اس معاملہ میں چوطرفہ تنقید کا نشانہ بنے نانا پٹولے نے وضاحت کی ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو گالی دینے یا مارنے کی بات نہیں کررہے ہیں بلکہ انہوں نے کہا کہ ہمارے گاؤں ضلع میں الیکشن ہیں اور میں نے گاؤں غنڈہ مودی کے تعلق سے بیان دیا ہے ۔میرے بیان کو وزیر اعظم نریندر مودی سے جوڑ کر سیاست کیلئے جارہی ہے ۔نانا پٹولے نے کہا کہ بھنڈارا گاؤں میں عوام کو تکالیف دینے والے گاؤں غنڈہ مودی کو میں نے مارنے اور گالی دینے والا بیان دیا لیکن اس بیان سے وزیر اعظم کو جوڑنا اوچھی بات نہیں ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com