سینکڑوں اسکول و کالج کے روح رواں، معروف تعلیمی وہ سیاسی شخصیت این ڈی پاٹل کا 93 برس میں انتقال


سینکڑوں اسکول و کالج کے روح رواں، معروف تعلیمی وہ سیاسی شخصیت این ڈی پاٹل کا 93 برس میں انتقال 



آج کے دور میں ایک یا دو اسکول یا کالج کے چئیرمین و انتظامیہ کے افراد اپنے آپکو نہ جانے کیا کیا القابات سے نوازے جانے کا بھرم رکھتے ہیں لیکن انہیں این ڈی پاٹل کی شخصیت کا مطالعہ کرنا چاہئے کیونکہ این ۔ڈی۔پاٹل  675 اسکولیں، سیکڑوں کالجز، 16000 سے زائد ٹیچرس کا اسٹاف اور 450000ساڑھے چار لاکھ سے زائد طلبہ پر مشتمل اسکولوں کے روح رواں تھے ۔جنکا آج 93 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا ۔

کولہاپور : 17 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) معروف سیاسی، سماجی و تعلیمی شخصیت این ڈی پاٹل کا آج درازی عمر و مختصر سی علالت کے باعث انتقال ہو گیا۔ان کی عمر 93 برس بتائی گئی ۔این ڈی پاٹل نے  کولہاپور کے ایک نجی اسپتال میں اپنی آخری سانس لی۔ 

 موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے این ڈی پاٹل کو دو دن قبل طبیعت بگڑنے کے بعد علاج کے لیے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔  وہاں علاج کے دوران انہیں دو برین اسٹروک آئے۔  نتیجتاً انہوں نے بات کرنا چھوڑ دی۔ اور بلا آخر وہ انتقال کر گئے ۔این ڈی پاٹل کی آخری رسومات کل دوپہر سرکاری طور پر ادا کی جائیں گی۔ ان کی میت کو شاہو کالج کے احاطے میں صبح 10 بجے سے ایک بجے تک رکھاجائے گا۔  وزیر دیہی ترقی حسن مشرف کا کہنا ہے کہ لوگ کورونا کی پابندیوں پر عمل کرتے ہوئے آخری دیدار کر سکیں گے۔
 سانگلی ضلع کے دھاولی (ناگون) میں پیدا ہوئے، این ڈی پاٹل کا پورا نام نارائن گیان دیو پاٹل بتایا گیا ۔  تاہم، وہ پورے مہاراشٹر میں این ڈی پاٹل کے نام سے جانے جاتے تھے۔  ایک کاشتکار خاندان میں پیدا ہوئے، این ڈی پاٹل نے معاشیات میں ایم اے کرنے کے بعد پونہ یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔  اس کے بعد وہ تدریس کے شعبے میں کام کرتے رہے۔  وہ کولہاپور میں شیواجی یونیورسٹی اور رائت تعلیم سنستھا میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔  وہ سیاسی میدان میں بھی اپنی شناخت بنا چکے تھے۔  انہوں نے 1948 میں شیتکاری کامگار پکشا میں شمولیت اختیار کی۔  اس کے بعد انہیں پارٹی کے جنرل سکریٹری کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔ وہ 18 سال تک مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔  1978 سے 1980 تک تعاون کے وزیر مملکت بھی رہے۔ 

 انہوں نے ریاستی اسمبلی میں کولہاپور کی نمائندگی کی۔  وہ 1999 میں ریاست میں آنے والی ڈیموکریٹک الائنس حکومت کے کنوینر تھے۔ مقننہ کے رکن کی حیثیت سے انہوں نے عام لوگوں کے سوالات اٹھائے۔  انہوں نے ہمیشہ سڑکوں پر آنے اور لوگوں کے سوالوں پر لڑنے میں پہل کی۔ سرحدی علاقے میں مراٹھی بولنے والوں کے بارے میں این ڈی پاٹل کو بڑا یقین تھا۔ وہ اس تحریک میں آخری دم تک سرگرم رہے۔  سرحدی علاقوں میں مراٹھی بولنے والوں نے اسے بہت بڑا سہارا محسوس کیا۔ این ڈی  پاٹل سرحدی علاقوں میں مراٹھی بولنے والوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف بھی مسلسل آواز اٹھا رہے تھے۔  اس کے علاوہ انہوں نے عوام کے لیے بہت سی لڑائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ سماجی میدان میں ان کی خدمات پر انہیں کئی اعزازات سے نوازا گیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے