پچیس گھنٹوں بعد قلعہ تیراک گروپ کی جدوجہد سے منیار ڈیم میں غرق آب ذیشان احمد کی نعش برآمد
مالیگاؤں : 18 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) گزشتہ کل جمعہ کی شام پانچ بجے سے منیار ڈیم میں غرق آب حسن پورہ کے 18 سالہ ذیشان احمد کی نعش دن رات کی محنت کے بعد تلاش کرلی گئی اسطرح کی اطلاع منیار ڈیم سے آر کے گروپ کے فعال رکن شاکر حسین نے نمائندہ بیباک کو دی اور بتایا کہ جمعہ کی شام سے قلعہ تیراک گروپ ذیشان احمد کی تلاش ڈیم کے بہتے پانی میں کررہا تھا لیکن لاش نہیں ملی ۔اسکے بعد رات دیر تک تیراک گروپ کے نمائندوں نے حتیٰ الامکان کوشش کی لیکن ذیشان کا کہیں سراغ نہیں لگا ۔پھر بھی جانباز تیراکوں نے حمت نہیں ہاری اور الحمد للہ بالا آخر آج سنیچر کی شام ساڑھے پانچ بجے 25 گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد ذیشان احمد کی نعش تلاش کرلی گئی ۔اس کام میں مشہور تیراک شکیل تیراک کی بھی معاونت حاصل رہی ایسی اطلاع بھی قلعہ تیراک گروپ کی جانب سے موصول ہوئی ہیں ۔اس اہم کام کیلئے رضوان آر کے گروپ نیا پورہ، جمال ناصر گروپ حسن پورہ، شفیق حاجی عمرہ ٹورگروپ و دیگر سرکردہ شخصیات نے معاونت کی ۔ذیشان احمد کی نعش تلاش کرنے کیلئے قلعہ تیراک گروہ کے اطہر احمد تارے، ادارہ قلعہ تیراک گروپ ۔شکیل تیراک نے اپنی خدمات پیش کی ۔بتایا گیا ہے کہ منیار ڈیم علاقہ میں رہائش پذیر کچھ برادران وطن نے ادارہ قلعہ تیراک گروپ کو اطلاع دی کہ بہتے ہوئے پانی میں پتھر کی چٹان کے پاس نعش کا کچھ حصہ نظر آرہا ہے تب قریب میں قلعہ تیراک گروپ کے جانباز مسعود احمد و محمد دانش اور شکیل تیراک نے منیار ڈیم میں غرق آب 18 سالہ ذیشان کی نعش کو پانی سے بر آمد کیا ۔بتایا جاتا ہے کہ مورخہ 17 ستمبر بروز جمعہ شام پانچ بجے سے حسن پورہ کا رہنے والا 18 سالہ ذیشان اپنے پانچ دوستوں کے ہمراہ تفریح کی غرض سے منیار ڈیم آیا ہوا تھا کنارے پر نہاتے ہوئے پیر پھیسلنے پر ذیشان تیز بہاو میں بہتے ہوئے انتہائی خطرناک پانی کے بہاو میں بہہ گیا۔جس کی تلاش کیلئے کل شام سے مجیب احمد، مقبول انور، اطہر عرف تارے، جاوید، زید اسمارٹ، اسماعیل استاد، شکیل ٹیلے، عقیل، اشتیاق عنایت، اشفاق عنایت، اشفاق مقادم، مزمل عرف پپیہ، شعیب بھائی، لئیق احمد، مسعود احمد، محمد دانش، شکیل تیراک اور ادارہ قلعہ تیراک گروپ نے اپنی خدمات پیش کی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com