خبردار!...... تو مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن یقینی ؟ کورونا متاثرین کی تعداد میں یومیہ 4 سے 5 ہزار کا اضافہ
ممبئی: 7 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاستی حکومت نے گزشتہ چند مہینوں میں کورونا پر عائد پابندی میں نرمی کی ہے۔ تاہم فی الحال کورونا کی حالت بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ متاثرین کی تعداد میں یومیہ ساڑھے چار سے پانچ ہزار کا اضافہ ہورہا ہے۔ پوری ریاست مہاراشٹر کو اس دن لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑے گا جب روزانہ بیس ہزار کورونا سے متاثرہ مثبت آنا شروع ہوں گے تب ایسی صورت میں حالات ہاتھ سے نکل سکتے ہیں ۔اسطرح کا خدشہ سینئر عہدیداروں نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ظاہر کیا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جہاں یومیہ 30،000 مریضوں کا ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو ہمارا طبی نظام آج ان کو صحیح طریقے سے سنبھالنے کے لیے تیار ہے۔تاہم اگر یہ تعداد یومیہ 40،000 تک جاتی ہے تو ریاست میں حالات مزید خراب ہوں گے۔ بستر ، آکسیجن ، ادویات کا مسئلہ پیدا ہوگا۔عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو یہ بھی بتایا ہے کہ اس کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
اس ضمن میں چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پچھلی لہر کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کو ہجوم سیاسی جلسوں اور ریلیوں کو فوری طور پر ملتوی کرنا چاہیے۔ ادھو ٹھاکرے نے اپیل کی ہے کہ عوام قوانین کے مطابق دیگر تقریبات منا سکتے ہیں۔وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کون تہواروں پر پابندیاں لگانا چاہتا ہے؟ لیکن آپ کی صحت، آپ کی زندگی اہم ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم کورونا ختم ہونے کے بعد بھی جشن منائیں گے۔موصوف نے گنیش اتسو کے پیش نظر کہا کہ اگر اب قواعد پر عمل نہ کیا گیا تو کوئی بھی تیسری لہر کو نہیں روک سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑی سی لاپرواہی ریاست کو ایک بڑے بحران میں ڈال سکتی ہے۔
سینیئر سیکرٹری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور سرکاری حکمرانوں کا کام ہے کہ وہ لوگوں کو تیسری لہر کے خطرات سے آگاہ کریں اور بلا ضرورت ہجوم سے پرہیز کریں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com