بغیر تنخواہ کے 32 سال سے درس و تدریس کے فرائض انجام دینے والے مدرس کا ریٹائر مینٹ ، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام شامل کرنے کی کوشش، ایجوکیشن سسٹم پر سوالیہ نشان؟ ‏

بغیر تنخواہ کے 32 سال سے درس و تدریس کے فرائض انجام دینے والے مدرس کا ریٹائر مینٹ ، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام شامل کرنے کی کوشش، ایجوکیشن سسٹم پر سوالیہ نشان؟ 



مالیگاؤں : 9 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) ہزاروں اساتذہ بغیر تنخواہ کے نان گرانٹ طرز پر درس و تدریس کے فرائض  انجام دے رہیں ہیں ۔کچھ اسکول انتظامیہ کی سست روی اور کچھ حکومت کی عدم دلچسپی کے سبب ہزاروں اساتذہ اور معلمین کے مستقبل پر اور حکومت کے ایجوکیشن سسٹم پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔سرکار اسکولوں کو گرانٹ دینے میں ٹال مٹول کی پالیسی اپنا رہی ہے سابقہ بی جے پی حکومت اور حالیہ مہا وکاس اگھاڑی سرکار نے بھی اساتذہ کو گرانٹ دینے میں اپنی دلچسپی نہیں دکھائی جس سے ہزاروں اساتذہ معاشی بحران سے دوچار ہوگئے ہیں ۔اس سلسلے میں موصول سنسنی خیز اطلاع کے مطابق شیواجی مفت ایجوکیشن سوسائٹی کلہار کے زیر اہتمام جاری شیواجی پرائمری اسکول میں درس تدریس کے فرائض انجام دینے والے مدرس ناگو رام جادھو سر 31 جولائی کو نان گرانٹ طرز پر اپنی سروس مکمل کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہوگئے ہیں ۔موصوف 12 جون 1989 میں درس و تدریس کے فرائض انجام دینے کیلئے رجوع ہوئے اور 31 جولائی 2021 کو بغیر تنخواہ کے ریٹائرڈ ہوگئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق انہیں نومبر 2020 سے 31 جولائی 2021 تک صرف 20 فیصد گرانٹ سرکار کی جانب سے فراہم کی گئی ۔اس سے قبل ناگو رام نے تنخواہ کے انتظار میں نان گرانٹ طرز پر  اپنی سروس کے 32 سال گزار دیئے ۔انکے گھر کے معاشی حالات ناگفتہ بہ بتائے گئے ہیں ۔اس سے مہاراشٹر کے تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔ناگو رام کے قریبی افراد ناگو رام کو بغیر تنخواہ کے اپنی خدمات انجام دینے پر انکام نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروانے کی کوشش کررہے ہیں ۔موصول اطلاع میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انکے جیسے بے شمار اساتذہ اور معلیمن ابھی بھی بغیر تنخواہ کے اپنی خدمات انجام دے رہیں ہیں ۔ یہی حال مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر کے دیگر علاقوں کا ہے یہاں بھی سینکڑوں اساتذہ اور معلیمن گرانٹ کے انتظار میں بغیر تنخواہ کے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہیں ہیں۔ انہیں یہ آس اور امید نظر آرہی ہیں کہ سرکار اب انہیں تنخواہ جاری کریگی لیکن یہی امید ہر سال بجٹ اجلاس تک برقرار رہتی ہیں اور جب بجٹ اجلاس مکمل ہوجاتا ہے تو اساتذہ کو گرانٹ کے نام پر پھر ایک نئی تاریخ دے دی جاتی ہیں ۔مالیگاؤں شہر میں بھی کئی ناگو رام جادھو جیسے اساتذہ اور معلیمن ہیں جو ریٹائرڈ ہوگئے ہیں اور ایک بڑی تعداد بغیر تنخواہ کے نان گرانٹ طرز پر ریٹائر ہونے کی کگار پر کھڑے ہیں ۔اسکے برعکس اسکول انتظامیہ نان گرانٹ طرز پر پڑھانے والے اساتذہ کو اپوائنٹ مینٹ لیٹر اور اپروول فراہم کر سرکار کے پالے میں چھوڑ دیتے ہیں حالانکہ انہیں یہ پتہ نہیں چلتا کہ اسکول ایکٹ کے تحت   اپروول پر تحریر ہوتا ہے کہ نان گرانٹ اساتذہ کو پے فکسیشن کے مطابق تنخواہ دی جائے ۔اسکے مطابق جب تک گرانٹ جاری نہیں ہوتی تب تک اساتذہ کو اسکول کی جانب سے تنخواہ دی جائے اور جب گرانٹ جاری ہوجائے تو سرکار انہیں تنخواہ دے گی ۔ لیکن اسکول انتظامیہ ایسا نہ کرتے ہوئے انہیں سرکار کے پالے میں چھوڑ دیتے ہیں۔اس سلسلہ میں مالیگاؤں میں بھی ایک بڑا طبقہ نان گرانٹ طرز پر درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہا ہے۔انکے معاشی حالات پر اسکول انتظامیہ کو نظر رکھنی چاہئے اور اسکول ایکٹ میں درج شرائط کے تحت انہیں تنخواہ دینی چاہیئے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے