پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ، کارروائی ایک دن کیلئے ملتوی ، پانچ ریاستوں میں روزنامہ بھاسکر کے دفاتر پر انکم ٹیکس کے چھاپے پر اپوزیشن سرکار پر برہم
نئی دہلی : 22 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں دِن بھاسکر گروپ پر چھاپے ماری کرنے پر حکومت کو گھیرا گیا ہے ۔ راجیہ سبھا میں بھاسکر گروپ کے دفاتر پر چھاپوں کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔ حزب اختلاف کے ممبران اسمبلی نے سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس کے نتائج لوک سبھا میں بھی محسوس کیے گئے۔ فون ٹیپنگ ، جاسوسی اور چھاپوں کے خلاف بھی آواز اٹھائی گئی۔ احتجاج کے بعد دونوں ایوانوں کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی۔اس کے بعد کارروائی دوبارہ شروع ہوئی لیکن پھر ایک زبردست ہنگامے کے سبب ایوان کو ایک دن کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ لوک سبھا میں بھی ہنگامہ ہوا اور فون ٹیپنگ و جاسوسی کا معاملہ اٹھایا گیا۔ اس کے بعد لوک سبھا چار بجے تک ملتوی کردی گئی۔اس ضمن میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے صحافیوں اور میڈیا دفاتر پر حملے کو جمہوریت کو کچلنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران بھاسکر نے بے خوف ہو کر مودی سرکار کی غفلت کے کو منظر عام پر لایا ۔جمعرات کی صبح محکمہ انکم ٹیکس نے دینک بھاسکر گروپ کے متعدد دفاتر پر چھاپہ مارا جس میں ملک کے سامنے حکومتی بد انتظامی کی اصل تصویر دکھائی گئی۔
انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کی صبح دہلی ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، گجرات اور راجستھان میں میڈیا دفاتر پہنچ کر چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ بھاسکر گروپ پر چھاپہ ماری کے بعد کانگریس کے رہنما اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے کہا کہ یہ ایک ایسے میڈیا گروپ سے ٹکراؤ کی کوشش ہے جو ملک کے بارے میں ڈھٹائی سے سچائی کو ظاہر کرتی ہے۔ دوسری جانب دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ چھاپے میڈیا کو ڈرانے کی کوشش ہیں۔ کورونا کی دوسری لہر کے متعلق سچائی پیش کی گئی۔قابل ذکر ہے کہ کورونا کی دوسری لہر میں دینک بھاسکر گروپ نے مرکزی حکومت کے ذریعہ بد انتظامی کی اصل صورتحال کو سامنے لانے کی کوشش کی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس جمعرات کی صبح سے ہی دینک بھاسکر گروپ کے متعدد دفاتر پر چھاپے مار رہا ہے۔ اس میں راجستھان ، دہلی ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹرا اور گجرات میں انکم ٹیکس شامل ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com