قربانی ہمارا حق ، مسلمانوں کو بھی سر اٹھا کر جینے کا حق حاصل ہے ، مہاراشٹر سرکار قربانی کی اجازت دے :ابو عاصم اعظمی ‏

قربانی ہمارا حق ، مسلمانوں کو بھی سر اٹھا کر جینے کا حق حاصل ہے ، مہاراشٹر سرکار قربانی کی اجازت دے :ابو عاصم اعظمی 


اسمبلی کی سیڑھیوں پر سماجوادی پارٹی کے دونوں ایم ایل ایز کا سراپا احتجاج  


عید قرباں سر پر، لیکن مسلم موضوع پر شور مچانے والے مجلس ایم ایل ایز کی ایوان اسمبلی میں خاموشی چہ معنی دارد!، 



ممبئی : 5 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) علامتی قربانی کیا ہوتی ہے یہ سمجھ سے بالاتر ہے، مسلمانوں کے لئے قربانی واجب ہے اور ہر صاحب استطاعت جو قربانی کی استطاعت رکھتا ہے اسے قربانی کرنا لازمی ہے، قربانی کے پیش نظر شہر ہی نہیں بلکہ دیگر صوبوں سے بکروں کی آمدروفتت ہوتی ہے اور سرحدی علاقوں پر پولس کے معرفت ایک بکرے پر فی کس ایک ہزار روپئے وصول کئے جانے کی شکایت بھی موصول ہو رہی ہے جبکہ کئی مرتبہ تو جانوروں کی ضبطی بھی ہورہی ہے جس سے مسلمانوں میں اضطراب اور بے چینی پائی جارہی ہے ۔اسطرح کا اظہار اور حکومت مہاراشٹر کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بھی سر اٹھا کر جینے کا حق حاصل ہے اس لئے ہم اپنا حق مانگتے ہیں قربانی کے معاملہ میں سرکار نے جو گائڈ لائن نکالی ہے وہ مبہم ہے ۔

مہاراشٹر اسمبلی کے مانسون اجلاس کے پہلا روز ہی قربانی کی اجازت کیلئے سماجوادی پارٹی نے ودھان بھون سراپا احتجاج کرتے ہوئے ریاست میں قربانی کی اجازت کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔ یہاں سماجوادی پارٹی نے جو احتجاجی مظاہرہ کیا اس میں قربانی ہمارا بنیادی حق ہے قربانی کی اجازت نہ دیئے جانے کی مذمت کی جاتی ہے اس قسم کا بینر پوسٹر لے کر سیڑھیوں پر سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے احتجاج کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جس طرح سے گنیش اتسو و دیگر تہواروں کو اجازت فراہم کرتی ہے اسی طر ز پر عید الاضحی پر بھی بلا روک ٹوک قربانی کی اجازت فراہم کرے، جانوروں کی ترسیل پولس اور انتظامیہ کے ذریعہ جانوروں کی پکڑ دھکڑ اور جانوروں کے تاجروں کو کی ہراساں کرنے والوں پر روک لگایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں منظم طریقے سے منڈیوں کو اجازت دی جائے اور جانوروں کی گاڑیوں پکڑنے یا جانوروں کی ضبطی پر فوری طور پابندی عائد کی جائے جس طرح کورونا میں گنپتی اور دیگر تہواروں میں جلوس نکالا جاتا ہے کورونا کی گائڈ لائن کی دھجیاں اڑائی جاتی ہے قانون کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں لیکن ہم خاموش رہتے ہیں اور سرکار و پولیس بھی اسے نظر انداز کرتی ہے اسی طرح مسلمانوں کے اس اہم مذہبی فریضہ کی ادائیگی کیلئے سرکار جانوروں کی ترسیل بلا روک ٹوک لانے کی اجازت دے جانوروں کی پکڑ دھکڑ کی وجہ سے بکروں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہے اور مسلمانوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اسلئے ہمارا مطالبہ ہے کہ قربانی کو اجازت دی جائے۔


اعظمی نے مزید کہا کہ ریاستی سرکار کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور ادیتہ ٹھاکرے کے پاس مسلم نمائندوں سے ملنے کا وقت تک نہیں ہے جبکہ اس سے قبل قربانی سے قبل وزیر اعلی جو بھی گائڈ لائن نکالتے تھے مسلمانوں سے بات چیت کے بعد ہی جاری کئے جاتے تھے لیکن اس سرکار میں تو مسلمانوں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سرکار اس سمت میں ضروری کارروائی کرتے ہوئے قربانی کی اجازت فراہم کرے۔حالانکہ سیکولر پارٹیوں میں شامل مسلم رکن اسمبلی و سیاسی لیڈران کو بھی مسلم مسائل پر نمائندگی کرنے کیلئے موثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے ۔تاکہ مسلمانوں کے مسائل بآسانی حل کیا جاسکے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے