بھارتیہ جنتا پارٹی کے 12 ارکان اسمبلی ایک سال کیلئے معطل، بی جے پی کی سازش ناکام، حکومت گرانے اور اقتدار کا خواب ‏ادھوارا ‏

بھارتیہ جنتا پارٹی کے 12 ارکان اسمبلی ایک سال کیلئے معطل، بی جے پی کی سازش ناکام، حکومت گرانے اور اقتدار کا خواب ادھورا


ادھو ٹھاکرے حکومت کو ایک سال خطرہ نہیں، مہاراشٹر میں سیاسی بھونچال، مرکز میں سرگرمیاں تیز ہونے کا امکان 



ممبئی : 5 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) موصولہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریاستی مقننہ اجلاس کے پہلے دن بی جے پی کے 12 اپوزیشن ارکان اسمبلی کو ایک سال کے لئے معطل کردیا گیا۔سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے 12 ارکان اسمبلی کی معطلی حکمران جماعت کے استحکام کے لئے بہت موزوں ہے۔ اسمبلی اجلاس کے پہلے روز بی جے پی کے آشیش شیلار ، پیراگ علوانی ، یوگیش ساگر اور اتل بھتکالکر کو بدسلوکی کے الزام میں معطل کردیا گیا ہے۔

آئندہ سال ممبئی کارپوریشن کے چناؤ ہونے جارہے ہیں ایسے میں یہ فیصلہ بی بی جے پی کیلئے دکھ بھرا ہوا ہے ۔معطل شدہ بی جے پی کے ارکان کسی انتظامی اور آئینی کام میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ لہذا سیاسی تجزیہ کاروں نے بتایا ہے کہ ان اراکین اسمبلی کی معطلی مہا وکاس اگھاڑی کے استحکام کے لئے بہت سازگار ہے۔

 ریاست میں اپوزیشن بی جے پی کو 106 ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ ریاست میں اقتدار قائم کرنے کے لئے 145 جادوئی عدد درکار ہوتا ہے۔ بی جے پی کو ریاست میں اقتدار قائم کرنے کے لئے 39 ایم ایل اے کی ضرورت تھی۔تصویر یہ ہے کہ 10 ایم ایل اے بی جے پی کی حمایت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ بقیہ ایم ایل اے کی تعداد کو پورا کرنے کے لئے بی جے پی کے ممبران کو تقسیم کرکے ریاست میں حکومت بنانے کی بات کی جارہی تھی۔ لیکن اب جب کہ 12 ارکان اسمبلی کو معطل کردیا گیا ہے۔اس کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ باتیں جاری ہیں کہ بی جے پی کا اقتدار میں آنے کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔
 
 حکومت کو کم از کم 1 سال کا خطرہ نہیں ہے

 حکمراں مہا وکاس اگھاڑی سرکار کی اتحادی جماعتوں کو خدشہ تھا کہ بی جے پی مقننہ میں کھیلے گی اور ممبران کو تقسیم کرکے اقتدار کا دعویٰ کرے گی۔وزیر اعلی ادھوو ٹھاکرے اور مودی کے درمیان ملاقات کے بعد کانگریس نے اپنے دم پر انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ این سی پی قائد کے خلاف جاری تحقیقات یہ حکومت کے عدم استحکام کی تصویر تھی۔ لیکن اب جب 12 ایم ایل اے کو معطل کردیا گیا ہے تو مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو لاحق خطرہ کم از کم ایک سال کے لئے ٹل گیا ہے۔
 
 ریاست میں سیاسی پیش رفت کو تیز کرنے کا امکان

 بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی معطلی کے ساتھ ہی بی جے پی کا اقتدار قائم کرنے کا خواب ادھورا رہ گیا ہے۔ اب بی جے پی کے لئے ایک ہی آپشن ہے کہ وہ ایک پارٹی کی حمایت کرے۔
 لہذا ایم ایل اے کو اپنی جانب راغب کرنے اور اقتدار کے قیام اور حکومت کا تختہ الٹنے کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔ امکان ہے کہ 12 ارکان اسمبلی کی معطلی کے سخت سیاسی اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ قیاس بھی کیا جارہا ہے کہ آئندہ چند روز میں ریاست میں بڑی سیاسی پیش رفت ہوسکتی ہے۔

 
 مرکز کے خلاف ریاستی جدوجہد کو تیز کرنے کا امکان 
 امکان ہے کہ مہاراشٹرا میں ہونے والے اس واقعے کو دہلی میں بھی محسوس کیا جائے گا۔
 سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس کے نتائج مستقبل قریب میں دیکھے جاسکتے ہیں۔
 یہ باتیں چل رہی ہیں کہ مرکز میں مودی سرکار جلد ہی اپنی کابینہ میں توسیع کرے گی۔
 مزید یہ کہ مودی اور ٹھاکرے کے درمیان بات چیت دوبارہ شروع کی جارہی ہے۔لیکن امکان ہے کہ آج کے واقعہ سے ریاست میں سیاسی کے تنازعہ کو مزید بھڑکائے گا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے