فرض شناس، دردمند دل رکھنے والے عبدالرزاق چودهری، خدمت خلق کے جذبے نے مٹی کو سونا کرديا


فرض شناس، دردمند دل رکھنے والے عبدالرزاق چودهری، خدمت خلق کے جذبے نے مٹی کو سونا کرديا !!!

ازقلم :اقبال بالے باغبان

۳۱ مئی ۲۰۲۱ء کو مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں خدمات انجام دینے والے ۲۳ / ملازمین اپنی خدمات سے سبکدوش ہوئے ان میں علی اکبر میونسپل دواخانے میں بحیثیت وارڈ میں خدمات انجام دینے والے جناب عبدالرزاق چودھری صاحب بھی شامل ہیں ۔ عبدالرزاق چودھری باغبان نہایت فرض شناس، دردمند دل رکھنے والے ایسے انسان ہیں جنہوں نے اپنے فرائض کو ہمیشہ خدمت سمجھ کر ادا کیا دوسروں کے کام آسان کرنے کی لگن اور تڑپ انہیں ہمیشہ بے قرار اور متحرک رکھتی تھی۔

عجیب درد کا رشتہ ہے ساری دنیا سے کہیں ہو جاتا مکاں اپنا گھر لگے ہے مجھے درد کی اس رشتے اور محبت کے اسی تعلق نے انہیں برادری میں گلی محلے میں اور سماج و معاشرے میں مقام احترام عطا کیا ہے۔ عزت اور قدر کی نگاہ

سے دیکھے جاتے ہیں۔ عبدالرزاق چودھری صاحب کے والد فتح میں بڑا باغبان تھے۔ ان کے والد کا نام سردار بی تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم پرائمری اسکول چونا بھٹی سے اور پانچویں جماعت سے گیارہویں جماعت تک

دی مالیگاؤں ہائی اسکول اینڈ جونیر کا نی ،مالیگاوں سے حاصل کی زندگی ان کے لیے آسان نتھی۔ گر حصول تعلیم کے لیے وہ ہر شکل جیل گئے۔ مہاراج گائیکواٹرسٹی، آرٹس، کامرس کا نا مالیگاؤں سے انہوں نے B.Com کیا۔ پھر  عبدالرزاق چودھری صاحب کی ایک خوبی یہی رہی ہے کو علی اکبر دواخانہ میں اپنی ڈیوٹی پوری انجام دینے کے بعد T.B کے مریضوں کو گھر گھر

سے بلا کر نہیں پابندی علاج کی تلقین کرنے اور ٹی بی کے مریضوں کومل علاج کرانے کے لیے آمادہ کرتے۔ سروں پر بہتے ہوئے انہوں نے مالیگاؤں باغبان جماعت کو بھی اپنی صلاحیتوں اور خوبیوں سے محروم نہیں رکھا۔ وہ جمعیتہ باغبان کے جنرل سکر بیڑی بنائے گئے۔ اسی طرح دی مینگرس ایسوی ایشن

کے صدر پروفیسر وی سعودجاوید صاحب کی ابتدائی ساری اورلی منٹ پر انہوں نے کام کیا۔ دین مولانا حنیف ملی اسکول جاری کرنے کے لئے مشہور شخصیت انجینئر انصاری ابولیث ، احمد حاجی مختار سیٹھ چھیڑے والے (رکن جماعت اسلامی ہند ) اور اکاؤنٹ تین مختار کے ساتھ بھی وہ سماجی کاموں کو انجام دیتے رہے۔ جناب عبدالرزاق چودھری صاحب کی سرگرم متحرک اور فعال زندگی کے نقوش مالیگاؤں کی تاریخ نامی کتاب جس کے مصنف حاجی محمد خان لا بلا میڈیکل والے ہیں دیکھے جا سکتے ہیں اسی طرح

شہرمشہور و معروف صحافی مرحوم عبدالمجید سرور صاحب کی کتاب نقش یا میں بھی چودھری صاحب کی خدمات کو سرا پا گیا ہے۔

عبدالرزاق چودھری صاحب میڈیکل فیلڈ میں ہونے کی وجہ غریب مریضوں اور مزدور پیشہ افراد کے دکھ در دکو بجھتے ہوئے ان کے ساتھ حسن سلوک ، نرم مزاج کے ساتھ ان کی تالیف قلب کی کوششوں نے انہیں مقبول بنادیا۔ مرحوم ڈاکٹر رفیق احمد صدیقی ، ڈاکٹر حسن الدین شیخ ڈاکٹر عبد الغفار انصاری، ڈاکٹر جلال الدین اکبر، ڈاکٹر این مرچنٹ ، ڈا کٹ عتیق اح خلیل احمد انصاری، ڈاکٹر بھرت واگھر اور حاجی محمد شبیر حافظ مد صابر عبد القدیر بھائی کے ساتھ علی اکبر دواخانہ، سٹانہ روڈ دواخانہ کسمبا روڈ دواخانہ، کیمپ دواخانہ، واڈیا دواخانہ اور آزادنگر دواخانے میں اپنی ۳۲ رسالتی خدمات کا ستعمال کیا۔ ان کے اس سفر کا آخری پڑاولی اکبر میر پل دواخانہ رہا جہاں وہ ہیلتھ آفیسر اور چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر صاعقه انصاری صاحب (0. M.B.B.S,D.G ) اور حتر مہ ڈاکٹر جد ھے میڈم ( M.B.B.s ) کی نگرانی پر اپنی

سروس انجام دیتے ہے۔ عبدالرزاق چودھری صاحب ساہی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے ہیں ۔ خصوصا مدرس تعلیم القرآن مصطفی مسجد چھوٹے قبرستان کے بند پڑے ہوئے مدرسے کو جاری کرانا، مدرسفیض السلام کو جاری کر تا تعلیم بالغاں کی کلاس جاری کرنا، والی بال ٹورنامینٹ کھلاڑیوں کی حوصلہ

افزائی ، اس کے علاوہ قرآن حدیث کی روشنی میں حالات حاضرہ کے مد نظر اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں پابندی سے بورڈ لکھنا اور لگانا، کمزوروں غریبوں اورتعلیمی پس مانده بچوں کے لئے چندہ جمع کر کے

انہیں ایک کامیاب زندگی اور آبرومندانہ زندگی کی طرف رواں دواں کرنا ایسی سرگرمیاں جو نہیں سمان اور معاشرے میں اور باغبان برادری میں عزت اور توقیر کا سبب ہے دوسروں کے لئے اخلاص کے ساتھ کام کرنے کے جذبے نے مٹی کو سونا کر دیا۔

عبدالرزاق چودھری انتہائی نرم دل ، فریق القلب اور خدمت خلق کے بے لوث جذبے سے معمور ہر ان کے پرخلوص خدمات کا سفر جاری ہے۔ اللہ پاک ان کی کوششوں کو قبول فرمائے اور سانج و معاشرے اور باغبان ہزارھولی پر پر اور اسی کے عام لوگوں کی جانب سے انہیں بہترین جزائے خیر عطا فرماتے۔

 D.H.M.S میڈ یکل کورس مبینی سے کیا۔ اس کے علاوہ B.E.M.S دی ڈگری انہوں نے دہلی سے حاصل کی تھی۔ ان کا تعلیمی سر زبردست جدوجہد اور تگ و تاز سے عبارت ان کی شب وروز کی محنت رنگ لائی ۔ امر جولائی ۹۸۹ کو انہیں علی اکبر میڈیل دواخانہ میں ملازم کی حیثیت سے تقرری کا آڈر ملا۔ اس طرح میو نیپل دواخانے میں خدمت انجام دینے کی کی آرزو پوری ہوئی علی اکبر مین پل دواخانے میں انہوں نے ڈاکٹرحسن الدین شی جیسے شفق سرپرست کی نگرانی میں کام کرنے لگے۔ اور اپنے ذمہ داران طرز احساس اور حسن سلوک سے انہوں نے بہت جلد وہاں کے لوگوں کے دل جیت لیے۔

سٹانہ روڈ داخانے میں محترم افضل خان صاحب کی نگرانی میں پولیو، فانج ، ٹی بی ، ڈمہ بچوں اور بڑوں کی دیگر بیماریوں کے پروگراموں میں انہوں نے بطور کپاؤنڈ سن دخول کے ساتھ اپنے فرائض کو انجام دیا۔ اس کے علاوہ مالیگاؤں کارپوریشن کے زیراہتمام ہونے والے آنکھوں کے معائنے ، علاج اور آپریشن اور مریضوں کو مفت چشے تقسیم کرنے کے پروگراموں میں بھی انہوں نے نمایاں اور شاندار خدمات انجام دیں ۔ جسم داخلہ ڈپارٹمنٹ میں لطیف جعفری صاحب اور ہیلتھ آفیسر مرحوم ڈاکٹر رفیق احمد صدیقی کی نگرانی میں انہیں ہمیشہ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے