کورونا قابو کے باہر، سخت کارروائی کے بغیر کورونا پر قابو پانا مشکل : وزیر زراعت داداجی بھوسے


کورونا قابو کے باہر، سخت کارروائی کے بغیر کورونا پر قابو پانا مشکل : وزیر زراعت داداجی بھوسے

 

 مالیگاؤں :  28 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ ) : اگرچہ گذشتہ دو دن سے کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی شرح تسلی بخش رہی ہے اور مریض کی کمی واقع ہوئی ہیں لیکن اموات کی شرح میں پچھلے سال کے مقابلہ میں اضافہ ہوا ہے۔  ہم کورونا کی وبا میں اچھے لوگوں کو کھو چکے ہیں اور جب تک تمام انتظامی حکام اس وبا کو روکنے کے لئے سخت کاروائی اور نفاذ نہیں کرتے ہیں تب تک کورونا قابو میں نہیں ہوگا۔ اسطرح کی ہدایات ریاست کے وزیر زراعت  داداجی بھوسے نے سرکاری حکام کو دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر دیہی علاقوں میں مشتبہ اور متاثرہ مریض  کو الگ الگ رکھنے  کی مخالفت کرتے ہیں تو انتظامیہ براہ راست قانونی کارروائی کریں۔وزیر موصوف شہر سمیت دیہی علاقوں میں کورونا کا جائزہ اجلاس گورنمنٹ ریسٹ ہاؤس سے خطاب کررہے تھے ۔  اس موقع پر ایڈیشنل کلکٹر دھننجے نکم ، میونسپل کمشنر بھالچندر گوساوی ، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس چندرکانت کھانڈوی ، سب ڈویژنل آفیسر ڈاکٹر  وجئے آنند شرما ، ڈپٹی کمشنر نتن کاپڑنیس ، تحصیلدار چندرجیت راجپوت ، گروپ ڈویلپمنٹ آفیسر جتیندر دیور ، تعلقہ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شیلیش نکم ، ایڈیشنل سرجن ڈاکٹر ہیتش مہالے ، ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سپنا ٹھاکرے ، ڈاکٹر شوبنگی اہیر ، ڈاکٹر پوتدار وغیرہ موجود ہیں۔

 وزیر بھوسے نے یہ بتاتے ہوئے کہ اس ضلع کے 38 دیہاتوں میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی ہونا شروع ہوئی جو ابتدائی طور پر کورونا کے ہاٹ سپاٹ تھے ، آج 19 دیہات کی گاؤں کی نگرانی کمیٹیوں میں آفیسران ، گرام سیوکوں اور پولس انتظامیہ کو خصوصی طور کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔  اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ اس گاؤں سے نکل کر مشتبہ مریض گاؤں کے چاروں طرف تو نہیں گھوم رہا ہے ،؟ اور ساتھ ہی متاثرہ مریض کے گھر کو الگ تھلگ رکھنے کے لئے بھی کوشش کرنا اور براہ راست معائنہ کرنا ضروری ہے اور جو کوئی اس حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے یا احتجاج کرتا ہے تو اسے مالیگاؤں میں براہ راست کوویڈ کیئر سنٹر میں داخل کرایا جانا چاہئے۔  انہوں نے ایسے مریضوں کی طرف سے کوئی جواب نہ ملنے پر قانونی کارروائی کا مشورہ بھی دیا۔

 وزیر بھوسے نے کہا کہ شہر میں مریضوں کی تعداد پر قابو پانے کے لئے مائیکرو کنٹیمنیٹ زون کا قیام شہریوں کو تکلیف سے بچنے کے ساتھ ساتھ ایسے محدود علاقوں میں خدمات فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا ۔انہوں نے عوامی بیداری کے ذریعہ ویکسی نیشن کی شرح میں اضافے کی بھی تجویز پیش کی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے