دکانوں کو بند کرنے کی کاروائی سے شہر بھر میں ہڑکم ، دکانداروں میں بے چینی کا ماحول ، شیخ رشید کی ہنگامی پریس کانفرنس ‏


دکانوں کو بند کرنے کی کاروائی سے شہر بھر میں ہڑکم ، دکانداروں میں بے چینی کا ماحول ، شیخ رشید کی ہنگامی پریس کانفرنس 

رمضان المبارک کے پیش نظر دکانداروں کو روزگار کی مشروط اجازت دی جائے ، بدھ کو 12 بجے کانگریس کمیٹی قدوائی روڈ سے امبیڈکر پتلہ تک احتجاجی و مطالباتی مورچہ 


مالیگاؤں: 6 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر میں اس وقت ہڑکم مچ گئی جب مقامی انتظامیہ نے آنا فاناً شہر کی دکانوں اور تجارتی مراکز کو بند کرنا شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے قدوائی روڈ محمّد علی روڈ ، امام احمد رضا روڈ ، آگرہ روڈ ، سردار چوک ، کسمبا روڈ ، گڑ بازار اور شہر کی معروف ترین شاہراؤں کی دکانوں کو ریاستی سرکار کی جاری کردہ گائیڈ لائن کے مطابق بند کرنا شروع کیا ۔ محصول محکمہ ،پولیس و میونسپل کارپوریشن عملہ کی مشترکہ کاروائی میں ضروری اشیاء جیسے دودھ کرانہ ، میڈیکل ، سبزی ،پھل ،کھجور کے علاوہ مینو فیکچرنگ شعبہ جیسے پوارلوم وغیرہ کو چھوڑ کر دیگر تمام دکانوں میں اسٹیشنری ، کپڑوں کی دکانیں ، ہوٹلیں اور دیگر چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والی دکانوں کو بند کردیا گیا ، یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ تجارتی مراکز اور دکانداروں میں یہی بھرم تھا کے لاک داؤن صرف دو دونوں سنیچر اور اتوار کا ہے جبکہ 2 روز قبل حکومت نے اعلان کردیا تھا کہ 5 اپریل کی رات 8 بجے سے 30 اپریل تک بریک دی چین نام سے پابندی سخت کردی جائے گی اور اسی تناظر میں مذکورہ کاروائی کرتے ہوئے دکانوں کو بند کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں کانگریس پارٹی کے صدر شیخ رشید نے ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرتے ہوئے کہا کہ آج پولس انتظامیہ کی کاروائی کا سامنے کرتے ہوئے پریشان حال بیوپاریوں اور دکانداروں نے سابق مئیر شیخ رشید سے رابطہ کیا اور انتظامیہ کی سختی کی تفصیل دیتے ہوئے نمائندگی کرنے کا اظہار کیا ۔جس پر شیخ رشید نے نے کہا کہ مالیگاؤں شہر غریبوں اور مزدوروں کا شہر ہے روز کمانے اور کھانے والوں کی تعداد زیادہ ہے اور چھوٹا موٹا روزگار کرنے والے افراد رزق حلال کی جستجو میں مصروف ہیں ۔شیخ رشید نے کہا کہ سابقہ لاک ڈاؤن میں بھی رمضان المبارک اور عید الفطر گزر گیا لیکن اس مرتبہ انتظامیہ عوام کو روزگار کرنے کی اجازت دیں ، موصوف نے کہا کہ قدوائی روڈ ، کسمبا روڈ ، سردار چوک ، محمّد علی چوک ، آگرہ روڈ ، انجمن چوک اور گاندھی مارکیٹ سمیت شہر کے الگ الگ علاقوں سے چھوٹا موٹا روزگار کرنے والے افراد نے مجھ سے رابطہ کیا اور نمائندگی کا مطالبہ کیا۔ تب میں نے انھیں یقین دلایا کے انتظامیہ سے لڑ کر آپ کے مطالبات منوائے جائینگے ، پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ کارپوریشن کے کمشنر ، تحصیلدار ، پرانت آفیسر کے علاوہ ایڈیشنل ایس پی سے میں نے فون پر بات کی اور سرکار سے بھی مطالبہ کیا کے مذکورہ دکانداروں کو ریاعت دی جاۓ ورنہ لوگ بنا روزگار کے لوگ بھوکے مر جائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر دکانوں کو بند کرنا ہے تو سرکار عوام کے اکاؤنٹ میں ہر ماہ پیسہ ڈالے اور عوام کو اناج بھی مہیا کریں یا پھر ، لاک ڈاؤن کی شرائط کے ساتھ روزگار کرنے کی اجازت دیں۔ رمضان المبارک اور عید الفطر کے پیش نظر روزگار کے حصول کیلئے مقامی سرکاری انتظامیہ سے ناراضگی ظاہر کرنے 7 اپریل بروز بدھ کو دوپہر 12 بجے کانگریس کمیٹی قدوائی روڈ سے ایک احتجاجی ، مطالباتی مورچہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے پتلے تک لے جایا جائے گا جس میں چھوٹا موٹا روزگار کرنے والے ہاکر اور بیوپاری طبقہ شامل ہونگے ۔مورچہ کی قیادت سابق مئیر شیخ رشید کرینگے ۔ مورچہ کے اختتام پر ایڈیشنل ایس پی ، کمشنر اور پرانت آفیسر کو مطالباتی مکتوب پیش کیا جائے گا ۔شیخ رشید نے عوام سے بھی اپیل کہ کاروبار کرتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔ شوشل ڈستنگسنگ کے لئے دکانوں کے باہر دائرہ بنائے ، ہوٹل مالکان پارسل کا نظم رکھے اور غیر ضروری بھیڑ بھاڑ سے پرہیز کرتے ہوئے سرکار کی ہدایات پر عمل کریں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے