مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ مستعفی ، نئے وزیر داخلہ کو لیکر ریاستی سرکار میں ہلچل تیز، میٹنگ جاری
ممبئی:5 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) موصولہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 100 کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے کے الزام میں میں الجھے ہوئے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے استعفی دے دیا ہے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے ممبئی پولس کے سابق کمشنر پرمبیر سنگھ پر لگائے گئے الزامات کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ہائیکورٹ کے اس حکم سے مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
اس معاملہ میں اعلیٰ سیاسی لیڈران کی میٹنگیں اب شروع ہوچکی ہیں اور متعلقہ لوگ اس کی تلاش میں ہیں کہ اگلا وزیر داخلہ کون ہوگا۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پرمبیر سنگھ نے معطل ایس پی سچن وازے کے ذریعہ انیل دیشمکھ سے 100 کروڑ روپے طلب کرنے کو کہا تھا ۔ پرمبیر سنگھ نے اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ممبئی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ چونکہ انیل دیش مکھ وزیر داخلہ ہیں لہذا پولس اس معاملے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات نہیں کرسکے گی۔ لہذا اس معاملے میں انکوائری کے ذرائع سی بی آئی کو دیئے جائیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com