مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف سی بی آئی انکوائری کا حکم، 15 دنوں میں جانچ مکمل کرنے کورٹ کی ہدایت
ممبئی پولس کمشنر پرمبیر سنگھ نے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر 100 کروڑ روپے ہفتہ وصولی کا سنگین الزام لگایا
ممبئی : 5 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ )موصولہ تازہ خبروں کے مطابق مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سو کروڑ روپیہ ہفتہ وصولی کے سنگین الزامات عائد کرنے والے ممبئی پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کی عرضداشت پر ممبئی ہائی کورٹ نےسینٹرل انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کی مبینہ رشوت ستانی واقعہ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ممبئی کے سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کے الزامات پر ہائی کورٹ نے کہا کہ وزیر داخلہ کے خلاف عائد الزامات کی ابتدائی تفتیش 15 دن میں شروع ہونی چاہئے۔ پرمبیر سنگھ نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے خط میں الزام لگایا تھا کہ وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے 100 کروڑ روپے شہر کے مختلف بار ،ریستوران سے جمع کرنے کی ہدایت دی تھی۔وزیر داخلہ کے خلاف عائد الزامات کے بعد ایڈوکیٹ جئےشری پاٹل نے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں سنگھ پر لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کا حکم دینے کی درخواست کی ۔ ممبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس گریش ایس کلکرنی کی بنچ نے درخواست گزار کے دلائل سے اتفاق کیا کہ الزامات کے حقائق معلوم کرنے کے لئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دیا جانا چاہئے۔ اگر ریاستی پولس کو تفتیش کا حکم دیا جاتا تو یہ انکوائری آزادانہ طور پر نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ انیل دیشمکھ خود وزیر داخلہ ہیں۔ اسی لئے بہتر ہے کہ حقائق جاننے ہوں تو سی بی آئی کے ڈائریکٹر کو ان الزامات کی ابتدائی تحقیقات کرنے کی اجازت دی جائے۔ سی بی آئی کو 15 دن میں تحقیقات کا آغاز کرنا چاہئے۔ ابتدائی تحقیقات کو 15 دن میں مکمل کرنے کی عدالت نے ہدایت دی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com