کورونا کے ہنگامی حالات میں کمشنر کو چھوڑ کر ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ، کارپوریشن انتظامیہ اور پرائیویٹ ڈاکٹرس و عوام نے اپنی خدمات پیش کی ہیں
کمشنر کا تبادلہ رکوانے کی منترالیہ میں ایم ایل اے کی کوشش مفاد پرستی پر مبنی، شہر میں حالات بگڑتے ہیں تو اسکے ذمہ دار کمشنر، ایم ایل اے اور چیف سیکریٹری ہونگے:شیخ رشید
مالیگاؤں سمیت ریاست میں غریب عوام اور مزدوروں کی تعداد زیادہ، لاک ڈاؤن نہ لگانے ریاستی سرکار سے مطالبہ
آکسیجن سلینڈر سمیت تمام تر طبی سہولیات فراہم کرنے کارپوریشن کی منصوبہ بندی، مفتی اسماعیل کے متنازعہ بیان کی مذمت، شہر میں ہر ایک انسان کا علاج ہوگا
مالیگاؤں : 30 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں کورونا کی دوسری لہر سے پوری ریاست میں الگ الگ شہر ہاٹ اسپاٹ بن گئے ہیں۔ شہر سمیت ریاست میں غریب عوام اور مزدور طبقہ آباد ہیں۔لاک ڈاؤن سے انہیں شدید معاشی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔انہیں راحت دینے کے لئے لاک ڈاؤن نہ کریں تو زیادہ بہتر ہوگا۔ لاک ڈاؤن اسکا حل نہیں لیکن میں مالیگاؤں کی عوام کی جانب سے سرکار سے مطالبہ کرتا ہوں کہ لاک ڈاؤن نہ لگاتے ہوئے سوشل ڈسٹنسنگ سمیت کورونا وبا کو روکنے کیلئے سخت شرائط کا نفاذ کریں ۔اسطرح کا اظہار آج شیخ رشید نے اردو مراٹھی اخباری نمائندوں سے کیا ۔موصوف نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں بھی دوسری لہر جاری ہے ۔ہم نے کارپوریشن کے ذریعے ماضی میں بھی بہتر خدمات دی ہیں اور کارپوریشن کے ناۂب کمشنرس ،کارپوریشن انتظامیہ،محکمہ صحت عامہ کی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سپنا ٹھاکرے میئر ،نائب میئر اور کارپوریٹرس ، عوام اور شہر کے پرائیویٹ ڈاکٹروں نے اپنی ذمہ داری بخوبی ادا کی ہے اور کررہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ سہارا اسپتال کے علاوہ سول ہسپتال میں 100 بیڈ اکوائر، منصورہ میں 80 بیڈ ، دلاور ہال، حج کمیٹی ،ایم ایس جی کالج کو دوبارہ تابع میں لیا گیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ اس پورے معاملے میں مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر ترمبک دیپک کاسار کو چھوڑ کر سب کا تعاون حاصل رہا ہے انہوں نے کہا کہ کمشنر کارپوریشن میں صرف چار مرتبہ ہی حاضر ہوسکے ہیں انہوں نے پورا کاروبار اپنے بنگلے سے چلایا ہے اور یہ کمشنر کمرشیل کمشنر ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ شہر کے پرائیویٹ ہاسپٹل میں بھی سلینڈر کی کمی کی شکایات موصول ہورہی ہیں اس ضمن میں ہم کلکٹر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان اسپتالوں میں بھی سلینڈر فراہم کریں ۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے سرکاری اسپتالوں میں تمام سہولیات فراہم کیت جارہی ہیں ۔دوسری جانب شیخ رشید نے مالیگاؤں شہر کے ایم ایل اے کے دورہ اور وائرل کی گئی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مفتی محمد اسماعیل نے کہا کہ سول ہسپتال میں معقول انتظام ہے جوکہ سرکار کا کام ہے۔ لیکن شہر کا آمدار ناکارہ ہے اور سول اسپتال کا ڈاکٹر بھی ناکارہ ہے۔سال گزشتہ بھی سول ہسپتال نے کوئی خاطر خواہ خدمات انجام نہیں دی سب کام کارپوریشن نے کیا ہے۔ شیخ رشید نے مفتی اسماعیل کے جملوں پر اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں علاج ہر ایک کو ملنا چاہیے۔تعصب کی فضا بنانے والے مفتی محمد اسماعیل قاسمی ماحول خراب کررہے ہیں۔مالیگاؤں کارپوریشن حدود میں سب لوگوں کا علاج ہوگا۔ہندو ہو مسلم ہویا شہر و بیرون شہر کے ہو یہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ ہم سب مریضوں کا علاج کرنے والے بنے ہیں۔شہر کا ایک اچھا مقام بن گیا ہے مریض اچھی توقع لیکر مالیگاؤں آرہے ہیں اور شفاء یاب ہو کر جا رہے ہیں تو یہ ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ایم ایل اے کو تو کلکٹر سے اور سرکار سے فنڈ لانا چاہتے۔ایسے آمدار کی مذمت کرتا ہوں جو شہر کو دو خانوں میں تقسیم کررہے ہیں ۔شیخ رشید نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر ترمبک دیپک کاسار کو کارپوریشن نے ایک رائے سے 80 ووٹوں سے عدم اعتماد منظور کر رخصتی کا فیصلہ منظور کیا تو شہری ایم ایل اے کمشنر کا تبادلہ رکوانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ناکارہ کمشنر کے ساتھ شہر کے ایم ایل اے ہیں۔ابھی تک اسکی بدلی کا آرڈر نہیں ہوا ہے۔لیکن سننے میں آرہا ہے کہ نگر وکاس سیکرٹری پاٹک نے ابھی تک کمشنر کی بدلی پر دستخط نہیں کی ہے اور انکا تبادلہ منسوخ کرنے کی کوشش جاری ہے تو ہم ایسا مانتے ہیں کہ کیا وزارت شہری ترقیات کے چیف سیکرٹری شری پاٹک صاحب ایسے بدعنوان آفیسر کے ساتھ ہیں؟۔ شیخ رشید نے کہا کہ کورونا وبا میں ہمارے شہر کے ڈاکٹروں نے، کارپوریشن نے اور کارپوریشن انتظامیہ و کارپوریٹرس نے اور عوام نے کورونا کے خاتمہ کیلئے محنت کی۔انہوں نے کہا کہ اگر مالیگاؤں شہر میں کچھ ان ہونی ہوتی ہے تو شہر کے نقصان کے ذمہ دار مالیگاؤں کے ایم ایل اے ،کمشنر اور چیف سیکرٹری پاٹک صاحب ہونگے۔شیخ رشید نے کہا کہ ابھی بھی ایم ایل اے فنڈ کے تین کروڑ کا نقصان ہونے جارہا ہے مارچ ختم ہوگیا ہے اور فنڈ استعمال نہیں ہوسکا ہے لہذا انہیں شہر میں کام کاج کرنا چاہئے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com