مالیگاؤں سے ابھرتی نمائندہ آواز، آصف شیخ رشید" تبدیلی کا نیا چہرہ

مالیگاؤں سے ابھرتی نمائندہ آواز، 
آصف شیخ رشید" تبدیلی کا نیا چہرہ" 
🔖_شگفتہ سبحانی_ 
شعبہء صحافت 
(مالیگاؤں) 

گذشتہ دنوں، رونق آباد کے اسٹیج سے پھولوں کی بکھرتی خوشبو نے پورے مالیگاؤں کی ہواؤں کو معطر کردیا تھا،
 
میڈیا نے حالیہ دنوں منعقد ہونے والے جلسے کی نیوز کو کوریج دیا 
لوگ دل تھام کر بیٹھے رہے... 
الگ الگ قیاس آرائیاں، چہ میگوئیاں اور تعجب خیز جملے پڑھنے ملے، بالآخر، وہ فیصلہ کُن گھڑی آئی جب مالیگاؤں کی عوام نے اپنے چہیتے قائد کو رونق آباد کے اسٹیج پر خطاب کرتے پایا 

کان پڑے آواز سنائی نہ دیتی تھی، عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اُچک اُچک کر صرف یہ دیکھنے کی سعی کررہا تھا کہ مشیر خاص میں کون کون شامل ہے 

ایک طرف مبارک سلامت کا شوردوسری طرف گھڑی کی ٹک ٹک کرتی سوئیاں، مخمصہ میں عوام اور فوٹوگرافرز کے اسٹینڈرڈ فلیش لائٹس کے مابین، تالیوں کی گڑگڑاہٹ میں جو کچھ مشاہد آنکھوں نے دیکھا اور کانوں نے سنا 
اس پر یقین کر پانا چند ثانیوں کیلئے ناممکن تھا 

▪️بات صرف سیاسی نہیں، بات اب ثقافت کی ہے__ 
▪️بات اب تہذیب کی ہے ___
▪️بات اب کلچر کی ہے ___
▪️بات اب ماضی کے جھروکوں سے نکل کر مستقبل کے خوش آئند منصوبوں کی ہے __
دنیاۓ ارتقاء میں قلم کو سب سے زیادہ ٹھیس اس وقت پہنچی ہے *جب لکھنے والوں کی سیاہی خشک ٹھہری ہے*
*جب بولنے والی زبانوں پر قفل ماردئیے گئے* 
*جب آندھیوں میں رقص کرنے والے قدموں میں بیڑیاں ڈالی گئیں* اور *جب حق کی صدا بلند کرنے والوں کی زبانوں میں خنجر چبھوۓ گئے*

تاریخ شاہد ہے کہ زمانہ کے نشیب و فراز میں
*آندھیوں کے جھکڑوں سےالجھنے والے قلم ہمیشہ فاتح رہے*
 *قلم کی نوک توڑی گئی تو تنکوں کے سہارے کشتی کو ساحل پر لگایا گیا* اور
 *گلستان ادب کے صحراء کو نخلستان اور گلزار ادب گردانا گیا*

شہر عزیز کی معطر ہواؤں نے جب سلامی بھیجی
تو سامنے آیا *پریورتن کا نیا انقلابی چہرہ*
▪️ہزاروں دلوں میں دھڑکنے والے،
▪️ ہزاروں آنکھوں کے چراغوں کو روشنی بخشنے والے
اور 
▪️تبدیلی کو معنی بخشنے والے
شہر عزیز کے *انقلابی سیمبل* کے طور پر اپنی شناخت بنانے والے
*محترم آصف شیخ رشید* پر یکایک عوام کی نظریں جا کر ٹک چکی ہیں اور ٹکی ہیں

▪️بات اب سڑکوں اور گٹروں کے بننے کی نہیں
*بات اب پورے شہر کی تعمیر کی ہے*
▪️بات اب دھول مٹی میں اٹے قصبہ کی نہیں
*بات اب بلند دعوں کے پورا کرنے کی ہے*
▪️بات، اب لائٹ کنکشن اور پانی سپلائی میں دیری کی نہیں
یہ *مسائل آڑے روز پانی ناغہ اور مستقل بے ترتیبی کی ہے*
▪️بات اب گرتی معشیت کی نہیں
*بات اب تعمیری انقلاب کی ہے*
شہر میں خوش آئند تبدیلی کے اعلان نے لوگوں نے دلوں میں بجھتی لو کو دوبارہ سے جلنے کا  عندیہ بخشا ہے

شہر عزیز کیلئے مسلسل جدوجہد کرنے والی شخصیت میں جہاں *قائدین ملت* کا نام غزت مآب ٹھہرا وہیں دوسری طرف *محترم آصف شیخ* کا نام اپنی تعمیری خدمات کیلئے 
ہر بار لکھا گیا    
اب دیکھنا یہ ہے 
کہ اس پریورتن کے کیا دوررس نتائج ظاہر ہوتے ہیں 
ہزاروں ذہنوں میں جو گونجتے سوالات ہیں کیا ان کے جواب عوام کو مل سکیں گے؟ 
قیاس ہے کہ شہر عزیز نے ایک لمبا عرصہ اس تبدیلی کا انتظار کیا ہے امید قوی ہے عوام مایوس نہ ہوگی
*میڈیا ڈیسک* کی جانب سے
*محترم آصف صاحب* اس تبدیلی پر ڈھیروں مبارکباد

دیکھنا یہ ہے کہ آنے والے وقتوں میں عوام اس سے کس درجہ فائدہ حاصل کرسکتی ہے 

ایک طرف وعدوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہے، دوسری طرف چکنا چور ہوۓ خوابوں کی کرچیاں ہیں... تیسری طرف بدحال عوام ہے، معیشت کی گراوٹ، مہنگائی کی مار، روزی روٹی کی تکالیف، روپے کی گرتی قیمتیں، ریزرویشن کے نام پر خالی ہتھیلیاں، اسکالر شپ کے نام پر آس لئے بچے، بیوہ فنڈ کیلئے جدوجہد کرتی خواتین، معصوم بچوں کے مستقبل اور ہم ____
گمان ہے کہ تبدیلی کی یہ لہر شہر مالیگاؤں کیلئے مبارک ثابت ہوگی

*میری بینائی بھی جاتی ہے تو بےشک جاۓ*
*بات__ سورج سے مگر آنکھ ملا کر ہوگی*
▪️▪️▪️

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

bebaakweekly.blogspot.com