سنیچر ،اتوار کے ساتھ ہی 13 اپریل تک ہونے والی تمام شادیوں کے انعقاد کی اجازت دی جائے :آصف شیخ


*سنیچر ،اتوار کے ساتھ ہی 13 اپریل تک ہونے والی تمام  شادیوں کے انعقاد کی اجازت دی جائے :آصف شیخ* 

*مالیگاؤں پولس انتظامیہ سے آصف شیخ کا مطالبہ ، ایڈیشنل ایس پی کو مکتوب و ڈپٹی پولس آفیسر سے ملاقات*


مالیگاؤں : 10 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ)سنیچر اور اتوار کے ساتھ ساتھ آج 13 اپریل یعنی رمضان المبارک سے ایک روز قبل تک شہر میں شادی کی تمام تقریب کو انجام دینے کی اجازت دی جائے ۔اسطرح کا مطالبہ آج سابق ایم ایل اے آصف شیخ نے مقامی پولس انتظامیہ اور ضلع کلکٹر سے کیا ہے ۔موصوف نے کہا کہ چونکہ ضلع میں کووڈ 19 کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اس ضمن میں ناسک ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے نے ناسک ضلع کی حدود میں مورخہ 08/03/2021 سے سخت شرائط و پابندیوں کا نفاذ کیا گیا ہے۔ مالیگاؤں شہر کی صورتحال پر غور کرتے ہوئے شہر میں کووڈ 19 مریضوں کی تعداد اس وقت قابو میں ہے۔  تاہم کلکٹر کے حکمنامہ کی ہدایات نمبر 6 میں ذکر کیا گیا ہے کہ شادی کی تقریب جو 15 مارچ تک طے شدہ ہےکو مختلف شرائط کے تحت اجازت دی گئی ہے۔ آصف شیخ نے کہا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ مالیگاؤں کے شہریوں نے ماضی میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا تھا جب کووڈ 19 وائرس کی وبا پھیل رہی تھی اور آج بھی شہریان اہنا تعاون جاری رکھیں گے ، لیکن شہر میں جہاں جہاں شادی کی تقریبات منعقد ہونے والی ہیں انہیں رعایت دی جائے کیونکہ کئی دنوں سے والدین اپنے بیٹے اور بیٹیوں کی شادی کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے انہوں نے ایک دن تاریخ متعین کی ہے لہذا ایسے خاندان والوں کو شادی کی تقریب کے انعقاد کا اجازت نامہ جاری کیا جائے اور لگائی گئی بندش پر دوبارہ غور کیا جائے اور شادی کی تقریب کے لئے دی جانے والی اجازت 15 مارچ سے بڑھا کر 13 اپریل تک  کرونا ہدایات کی تمام شرائط دی جانی چاہئے تاکہ جن لوگوں نے شادی کی تقریب کی منصوبہ بندی کی ہے وہ مقررہ تاریخ پر اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی شادی کا انتظام کرسکیں۔  نیز آئندہ شب برات اور رمضان المبارک کے مقدس مہینے کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ہدایات نمبر 9 اور 10 پر بھی دوبارہ غور کیا جائے۔  ہماری آپ سے یہی درخواست ہے۔  اگر ہماری درخواست پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا جاتا ہے ت پھر سخت قدم اٹھانے کیلئے مجبور ہونا پڑے گا ۔اس وفد میں شکیل جانی بیگ، فرید قریشی، مظفر قاضی، شکیل شاہ، ایوب خان، حنیف راشن، قیوم حفیظ، نعیم مرزا وغیرہ موجود تھے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے