مہاراشٹر حکومت مسلمانوں کو قربانی اور ذبیحہ کی اجازت دینے گئو ونش قانون میں ترمیم کرے
مویشی پالن کے وزیر سنیل کیدار سے آصف شیخ کی ملاقات ، مہاراشٹر قریش برادری کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل میٹنگ جلد
ممبئی : 7 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں نافذ کئے گئے گئو ونش قانون میں ترمیم کرتے ہوئے مسلمانوں کو قربانی اور ذبیحہ کی اجازت دی جائے ۔اسطرح کا مطالبہ آج ممبئی میں وزیر مویشی پالن سنیل کیدار سے مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے کیا ہے ۔ موصوف نے مطالبہ کیا کہ کھیتی کے لئے نااہل اور کمزور جانوروں کو ڈاکٹروں کی اجازت کے ساتھ ذبیحہ کرنے کی ترمیم قانون میں کی جائے ۔شیخ آصف نے بتایا کہ مالیگاؤں میں گزشتہ ہفتہ قریش برادری کے صدر افضل خان اور عمر ماسٹر کے ساتھ ایک میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا تھا کہ مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر قریش برادری کا مطالبہ ہے کہ ریاستی سرکار گئو ونش قانون میں کچھ ترمیم کر راحت دیں ۔اسی کو بنیاد بنا کر وزیر مویشی پالن سنیل کیدار سے آصف شیخ نے کہا کہ قریش برادری پر معاشی بوجھ بڑھ رہا ہے ۔گئو ونش قانون کے نافذ ہونے سے مویشی کی صنعت کو شدید نقصان ہورہا ہے وہیں مسلمان بھی عید قرباں پر فریضہ قربانی کو انجام دینے کے لئے ذہنی و جسمانی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔اس لئے مہاراشٹر سرکار اس معاملے کو سنجیدگی سے لیکر گئو ونش قانون میں ترمیم کرے ۔ اس مطالبہ پر مویشی پالن کے وزیر سنیل کیدار نے اطمینان بخش جواب دیا اور کہا کہ جلد ہی مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر کے قریش برادری کے نمائندہ وفد کے ساتھ ایک راؤنڈ ٹیبل میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا اور درکار ضروری حل نکالا جائے گا ۔اس وفد میں کارپوریٹر فاروق خان فیض اللہ خان، ایم ایم خان، فرحان شیخ اور قریش برادری کے سرکادہ افراد موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com