فلائے اوور بریج کی تعمیر میں رخنہ اندازی، رکن اسمبلی مفتی اسماعیل اور کارپوریشن کمشنر ترمبک دیپک کاسار ،سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ کیخلاف لوک آیوکت میں شکایت ‏

فلائے اوور بریج کی تعمیر میں رخنہ اندازی، رکن اسمبلی مفتی اسماعیل اور کارپوریشن کمشنر ترمبک دیپک کاسار ،سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ کیخلاف لوک آیوکت میں شکایت 


چیف سیکرٹری وزارت شہری ترقیات، لوک آیوکت منترالیہ سے انکوائری کر شہریوں کو انصاف دینے آصف شیخ کا مطالبہ


مالیگاؤں : 8 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر سورن جینتی نگر اتھیان مہا ابھیان کے تحت مالیگاؤں شہر میں جونے آگرہ روڈ پر نئے بس اسٹینڈ کے پاس زیر تعمیر فلائے اوور بریج کے کام میں مقامی مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل رخنہ اندازی پیدا کررہے ہیں اور ایم ایل اے کیساتھ مالیگاؤں کارپوریشن کمشنر دیپک کاسار ،سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ بھی فلائے اوور بریج کی تعمیر پر روک لگانے میں شامل ہیں، اسکی شفاف طریقے سے جانچ ہونا چاہئے اور مالیگاؤں شہر کے ہزاروں اسکولی طلبہ اور عوام کو راحت پہنچانے کے لئے لوک آیوکت انصاف کا معاملہ کرے اسطرح کا ایک شکایتی مکتوب مالیگاؤں شہر کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے مہاراشٹر حکومت کے لوک آیوکت سے کیا ہے ۔آصف شیخ نے تفصیل بتاتے ہوئے خط میں لکھا ہے کہ مالیگاؤں شہر میں آگرہ روڈ ہی سب سے بڑا راستہ ہے اس روڈ سے ہزاروں لوگ آمد و رفت کرتے ہیں ۔ٹریفک اور حادثات کے سے بچاؤ کے لئے اس جگہ پر فلائے اوور بریج کی تعمیر کرنے کے مقصد سے مالیگاؤں کارپوریشن نے ٹہراؤ نمبر 11 جنرل بورڈ میں 20 ستمبر 2012 میں منظور کیا اور اسکے بعد ناسک پی ڈبلیو ڈی محکمہ سے ٹیکنیکل سینکشن کرواتے ہوئے مہاراشٹر حکومت کے نگر پریشد منترالیہ سے فائل کو آگے بڑھایا گیا اور 23 فروری 2017 کو یہ فلائے اوور بریج کا پراجیکٹ ریاستی سطح پر بنائی گئی حکومت کی کمیٹی کی منظوری کے بعد اب تک یہ کام جاری ہے اور ستمبر 2020 تک اس فلائے اوور بریج کو مکمل طور پر تعمیر کرلینے کے احکامات مذکورہ محکمہ برائے حکومت مہاراشٹر نے جاری کیا ہے ۔اس معاملہ میں مالیگاؤں شہر کے مقامی مجلس رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور انکی سیاسی پارٹی کے کچھ سیاسی بازیگر فلائے اوور کی لمبائی بڑھانے کے لئے سیاست کررہے ہیں اور کام میں رخنہ اندازی کررہے ہیں ۔لوک آیوکت کے خط میں آصف شیخ نے یہ بھی بتایا کہ کچھ لوگوں کی زمین اس فلائے اوور کے کنارے پر آتی ہے انہیں اپنی زمین کا اسٹیٹس کمزور ہونے کی فکر ستارہی ہے جس کے نتیجے میں مجلس ایم ایل اے اور انکا سیاسی گروپ اس کام میں رخنہ اندازی پیدا کررہا ہے اور مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے کمشنر ترمبک دیپک کاسار اور سٹی انجینئر کیلاش بچاؤ پر مجلس ایم ایل اے نے اپنا دباؤ بنایا جسکے نتیجے میں کمشنر نے فلائے اوور بریج کی تعمیر پر روک لگا دی ہے۔مفتی محمد اسماعیل قاسمی و مجلسی گروپ لمبائی بڑھانے کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ17 مارچ 2020 کو ہی ڈائریکٹر نگر پریشد منترالیہ نے فلائے اوور بریج کی لمبائی بڑھانے سے انکار کردیا ہے اور مہاراشٹر سرکار نے ستمبر 2020 تک اس کام کو پورا کرنے کا حکم صادر کیا ہے اگر کام وقت پر نہیں ہوتا ہے تو مستقبل میں مالیگاؤں کارپوریشن کے مالی خسارہ ہونے کا امکان ہے ۔مہاراشٹر حکومت کے 2015 کے فیصلے کی روشنی میں 23 فروری 2017 کے تحت محکمہ تعمیرات عامہ ناسک کی منظوری کیساتھ کسی بھی سیاسی دباؤ میں نہ رہتے ہوئے اس کام کو پورا کیا جائے اور مالیگاؤں شہر کے ہزاروں طالبان علم اور عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے اسطرح کا مطالبہ بھی شیخ آصف نے لوک آیوکت سے کیا ہے ۔اس مکتوب کی ایک کاپی چیف سیکرٹری مہاراشٹر حکومت، نائب سیکرٹری نگر پریشد منترالیہ اور ایڈیشنل ایس پی و مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر کو روانہ کی گئی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے