سخاوت ہوٹل سے ہزار کھولی کی سمت جانے والے راستے پر ناجائز قبضہ جات فوری ہٹائے جائیں
ناجائز قبضہ جات اور شاپنگ سینٹر توڑنے کانگریس کارپوریٹرس کا آصف شیخ کی قیادت میں میونسپل کمشنر دیپک کاسار سے مطالبہ
مالیگاؤں (پریس ریلیز) جونا آگرہ روڈ مالیگاؤں کے وسط میں زیر تعمیر فلائی اوور برج کے پاس سخاوت ہوٹل سے ہزار کھولی کی سمت جانے والے راستے پر سروے نمبر 40,سے متصل تقریباََ 40 فٹ کا روڈ ہے جس پر زمین مالکان نے ناجائز قبضہ کرتے ہوئے غیر قانونی شاپنگ سینٹر تعمیر کیا ہوا ہے۔ اوراس غیر قانونی و ناجائز قبضہ جات کی وجہ سے ہزار کھولی پہلی گلی کے عقب میں بھی اس راستہ کو بند کردیا گیا ہے۔ لیکن میونسپل کارپوریشن کے ڈیولپمنٹ پلان میں اس راستہ کو ڈی پی روڈ ظاہر کیا گیا۔ کارپوریشن کی جانب سے 2005,میں اس راستہ کو کھولنے کی کاروائی کا آغاز کیا گیا لیکن زمین مالکان کے ذریعہ عدالتی کاروائی کرنے پر معاملہ التواء کا شکار رہا۔ 2014,میں کورٹ نے کارپوریشن کے حق میں فیصلہ کیا لیکن ناجائز قبضہ جات ہٹائے نہ جاسکے۔ لیکن شہر کی بڑھتی آبادی، جونے آگرہ روڈ پر ٹریفک کا اژدہام، اور فلائی اوور برج کی تعمیر سے اس راستے کا جاری ہونا ناگزیر ہوگیا ہے۔ اگر ڈی پی پلان میں درج اس بند راستہ کو کھول دیا جائے تو نہ صرف ہزار کھولی اور مہاڈا پلاٹ بلکہ نیا اسلام پورہ، عائشہ نگر، رمضان پورہ، مرچنٹ نگر، عوامی نگر، گنیش نگر، غوث اعظم نگر، تنظیم نگر، بسم اللّٰہ نگر اور شمالی مالیگاؤں کی تمام بستیوں کو اس کا راست فائدہ ملنے کیساتھ شہید عبدالحمید روڈ کا متبادل بھی ہوگا اسلئے فوراً سے پیشتر اس راستے کے ناجائز قبضہ جات اور غیر قانونی شاپنگ گالے توڑ کر شمالی علاقہ کی عوام کو سہولت دیں اس طرح کا تحریری مطالبہ کانگریس پارٹی کے کارپوریٹرس فقیر محمد شیخ صادق، نذیر احمد ارشاد احمد، قمروالنساء محمد رضوان، زیب النساءنورواللہ انصاری، فہمیدہ فاروق قریشی اور سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کی دستخط سے میونسپل کمشنر دیپک کاسار کو میمورنڈم دیا گیا ۔ اس موقع پر آصف شیخ رشید کے ہمراہ ان کارپوریٹرس کے علاوہ کارپوریٹر نہال احمد محمد سلیمان انصاری، سابق کارپوریٹر فاروق قریشی اور محمد رضوان محمد رمضان وغیرہ شامل تھے
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com