انتظامیہ کی غلط منصوبہ بندی اور پرائیویٹ اسپتالوں کے بند رہنے سے ناگہانی اموات میں اضافہ ہوا
لاک ڈاؤن کے دوران اسپتالوں کے بند رہنے سے ہوئی اموات پر حکومت دس لاکھ روپے معاوضہ دے، ورنہ ہائی کورٹ میں پٹیشن
مالیگاؤں : 20 مئی (بیباک@ نیوز اپڈیٹ) لاک ڈاؤن کے دوران بند رہے پرائیویٹ اسپتالوں کی وجہ سے اور سرکاری انتظامیہ کی غلط منصوبہ بندی کے سبب مالیگاؤں شہر میں ناگہانی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور اس لاک ڈاؤن کے دوران بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی اموات کا ذمہ دار کون ہے؟، کیا پرائیویٹ اسپتالوں ذمہ دار ہیں؟ یا سرکاری انتظامیہ ان اموات کی ذمہ دار ہیں؟ کس آفیسر، لیڈر کے حکم پر شہر کے دواخانوں کو بند کیا گیا تھا؟ یا ڈاکٹرس نے خود سے اپنے دواخانوں کو بند رکھا؟ یا کسی کے مشورے اور اپیل پر شہر کے پرائیوٹ دواخانوں کو بند کیا گیا تھا؟ اسکا جواب طلب کیا جائے گا اسی کے ساتھ ان لاک ڈاؤن کے دوران طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی تمام اموات پر فی موت دس لاکھ روپیہ مرحومین کے لواحقین کو حکومت مہاراشٹر دے اسطرح کا مطالبہ مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے حکومت سے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے افراد جن کے اہل خانہ میں سے کسی کی اس لاک ڈاؤن کے دوران موت ہوچکی ہو اور اسکی وجہ بھی وقت پر طبی امداد کا نہ ملنا رہی ہے تو ایسے افراد فارم بھرنے کے لئے انتقال کرجانے والے فرد کا دو عدد پاسپورٹ سائز فوٹو، آدھار کارڈ ،مکمل پتہ اور گھر کے ایک ذمہ دار کا موبائل نمبر لیکر گلشیر نگر میں عبدالقیوم(9372917052) سے رات دس بجے سے ایک بجے تک مسجد عمر یوسف کے پاس ملاقات کریں ۔اسی طرح شیخ آصف نے کہا کہ اگر حکومت مہاراشٹر مالیگاؤں کے ناگہانی اموات میں مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے معاوضہ نہیں دیتی ہے تو ممبئی ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی جائے گی اور حصول انصاف کی کوشش کو انصاف ملنے تک جاری رکھا جائے گا۔خیال رہیکہ اس سے قبل بھی شیخ آصف نے ناگہانی اموات کا کون ذمہ دار ہیں؟ اسکی انکوائری کرتے ہوئے مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com